It was narrated that Ibn ‘Umar said: “A man stood up and said to the Prophet (ﷺ): ‘O Messenger of Allah! What makes Hajj obligatory?’ He said: ‘Provision and a mount.’ He said: ‘O Messenger of Allah, what is the (real) Hajj?’ He said: ‘The one with dishevelled hair and no perfume.’ Another (man) stood up and said: ‘O Messenger of Allah, what is the (real) Hajj?’ He said: ‘Raising one’s voice and slaughtering the sacrificial animal.’”
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ ایک شخص نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کھڑا ہوا، اور عرض کیا: اللہ کے رسول! کون سی چیز حج کو واجب کر دیتی ہے،؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب دیا: زاد سفر اور سواری ( کا انتظام ) اس نے پوچھا: اللہ کے رسول! حاجی کیسا ہوتا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پراگندہ سر اور خوشبو سے عاری ایک دوسرا شخص اٹھا، اور اس نے عرض کیا: اللہ کے رسول! حج کیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: «عج» اور «ثج» ۔ وکیع کہتے ہیں کہ «عج» کا مطلب ہے لبیک پکارنا، اور «ثج» کا مطلب ہے خون بہانا یعنی قربانی کرنا۔
It was narrated from Ibn ‘Abbas that the Messenger of Allah (ﷺ) said: “Provision and a mount,” meaning, about Allah’s saying: “Whoever can bear the way.” [3:97]
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ کے فرمان: «من استطاع إليه سبيلا» کا مطلب زاد سفر اور سواری ہے ۱؎۔