عائشہ ؓ ، نبی ﷺ سے روایت کرتی ہیں ، آپ ﷺ نے فرمایا :’’ جو شخص کسی بنجر (بے آباد) زمین کو ، جو کہ کسی کی ملکیت نہ ہو ، آباد کرے تو وہ (اس کا) زیادہ حق دار ہے ۔‘‘ عروہ بیان کرتے ہیں ، عمر ؓ نے اپنی خلافت میں اسی کے مطابق فیصلہ کیا ۔ رواہ البخاری ۔
ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ صعب بن جثامہ ؓ نے بیان کیا ، میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا :’’ چراگاہ تو صرف اللہ اور اس کے رسول کے لیے ہے ۔‘‘ رواہ البخاری ۔
وَعَنْ عُرْوَةَ قَالَ: خَاصَمَ الزُّبَيْرُ رَجُلًا مِنَ الْأَنْصَارِ فِي شِرَاجٍ مِنَ الْحَرَّةِ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «اسْقِ يَا زُبَيْرُ ثُمَّ أَرْسِلِ الْمَاءَ إِلَى جَارِكَ» . فَقَالَ الْأَنْصَارِيُّ: أَنْ كَانَ ابْنَ عَمَّتِكَ؟ فَتَلَوَّنَ وَجْهُهُ ثُمَّ قَالَ: «اسْقِ يَا زُبَيْرُ ثُمَّ احْبِسِ الْم... Show more
عروہ بیان کرتے ہیں ، زبیر کا حرّہ کے برساتی نالے میں ایک انصاری آدمی سے جھگڑا ہو گیا تو نبی ﷺ نے فرمایا :’’ زبیر ! پہلے تم سیراب کر لو ، پھر اپنے پڑوسی کے لیے چھوڑ دو ۔‘‘ انصاری بولنے لگا : کیونکہ وہ آپ کی پھوپھی کا بیٹا ہے ! آپ ﷺ کے چہرے کا رنگ تبدیل ہو گ... Show more
ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ زائد از ضرورت گھاس روکنے کے لیے زائد از ضرورت پانی مت روکو ۔‘‘ متفق علیہ ۔
وَعَنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ثَلَاثَةٌ لَا يُكَلِّمُهُمُ اللَّهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَلَا يَنْظُرُ إِلَيْهِمْ رَجُلٌ حَلَفَ عَلَى سِلْعَةٍ لَقَدْ أُعْطِيَ بِهَا أَكْثَرَ مِمَّا أُعْطِيَ وَهُوَ كَاذِبٌ وَرَجُلٌ حَلَفَ عَلَى يَمِينٍ كَاذِبَةٍ بَعْدَ الْعَصْرِ لِيَقْتَطِعَ بِهَا مَالَ رَجُلٍ... Show more
ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ تین شخص ایسے ہیں ، جن سے اللہ روزِ قیامت کلام کرے گا نہ نظرِ رحمت سے ان کی طرف دیکھے گا : وہ آدمی جس نے مال پر قسم اٹھائی ہو کہ اسے تو اس سے ، جتنی تم دے رہے ہو ، زیادہ قیمت ملتی ہے ، حالانکہ وہ جھوٹا ہے ،... Show more
حسن ؒ سمرہ ؓ سے اور وہ نبی ﷺ سے روایت کرتے ہیں ، آپ ﷺ نے فرمایا :’’ جو شخص کسی (بنجر) زمین پر چار دیواری کر لے تو وہ قطعہ زمین اس کا ہے ۔‘‘ اسنادہ ضعیف ، رواہ ابوداؤد ۔
اسماء بن ابی بکر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے زبیر ؓ کو جاگیر میں کچھ کھجوروں کے درخت عطا فرمائے ۔‘‘ اسنادہ حسن ، رواہ ابوداؤد ۔
ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے زبیر ؓ کے لیے ان کے گھوڑے کی دوڑ تک مسافت کا رقبہ جاگیر میں عطا کیا ، انہوں نے اپنا گھوڑا دوڑایا حتی کہ وہ کھڑا ہو گیا ۔ پھر انہوں نے اپنا کوڑا پھینکا ، آپ ﷺ نے فرمایا :’’ جہاں تک کوڑا پہنچا ہے وہاں تک رقبہ اسے عطا کر دو ۔‘‘... Show more
علقمہ بن وائل اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ نبی ﷺ نے حضرموت (یمن) کے علاقے میں انہیں جاگیر دی ، وہ بیان کرتے ہیں ، آپ ﷺ نے معاویہ ؓ کو میرے ساتھ بھیجا اور فرمایا :’’ وہ انہیں دے آؤ ۔‘‘ اسنادہ صحیح ، رواہ الترمذی و الدارمی ۔
وَعَن أَبْيَضَ بْنِ حَمَّالِ الْمَأْرِبِيِّ: أَنَّهُ وَفَدَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَسْتَقْطَعَهُ الْمِلْحَ الَّذِي بِمَأْرِبَ فَأَقْطَعُهُ إِيَّاهُ فَلَمَّا وَلَّى قَالَ رَجُلٌ: يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّمَا أَقْطَعْتَ لَهُ الْمَاءَ الْعِدَّ قَالَ: فَرَجَّعَهُ مِنْهُ قَالَ: وَسَأَلَهُ مَاذَا يحمى من ا... Show more
ابیض بن حمال ماربی سے روایت ہے کہ وہ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں آئے تو آپ سے مارب کی نمک کی کان بطور جاگیر طلب کی تو آپ نے وہ اسے عطا کر دی ، جب وہ آدمی واپس مڑا تو ایک آدمی نے عرض کیا ، اللہ کے رسول ! آپ نے تو اسے دائمی چیز عطا فرما دی ، راوی بیان کرتے ہی... Show more
ابن عباس ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ مسلمان تین چیزوں : پانی ، گھاس اور آگ میں ، حصہ دار ہیں ۔‘‘ صحیح ، رواہ ابوداؤد و ابن ماجہ ۔
اسمر بن مُضَرس ؓ بیان کرتے ہیں ، میں نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا تو میں نے آپ کی بیعت کی ، آپ ﷺ نے فرمایا :’’ جو شخص کسی ایسے پانی (چشمے) پر ، جہاں کوئی مسلمان نہ پہنچا ہو ، پہلے پہنچ جائے تو وہ پانی اسی کا ہے ۔‘‘ حسن ، رواہ ابوداؤد ۔
طاؤس ؒ سے مرسل روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ جو شخص بنجر زمین کو آباد کر لے تو وہ اسی کی ہے ۔ اور قدیم بنجر زمین اللہ اور اس کے رسول کی ہے ، پھر وہ میری طرف سے تمہارے لیے ہے ۔‘‘ اسنادہ ضعیف ، رواہ الشافعی ۔
وَرُوِيَ فِي «شَرْحِ السُّنَّةِ» : أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَقْطَعَ لِعَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ الدُّورَ بِالْمَدِينَةِ وَهِيَ بَيْنَ ظَهْرَانَيْ عِمَارَةِ الْأَنْصَارِ مِنَ الْمَنَازِلِ وَالنَّخْلِ فَقَالَ بَنُو عَبْدِ بن زهرَة: نكتب عَنَّا ابْنَ أُمِّ عَبْدٍ فَقَالَ لَهُمْ رَسُولُ الله: «فَلِمَ ابْتَعَث... Show more
شرح السنہ میں مروی ہے کہ نبی ﷺ نے عبداللہ بن مسعود ؓ کو مدینہ میں کچھ گھر بطور جاگیر عطا کیے ، وہ انصار کے گھروں اور نخلستان کے درمیان تھے ، بنوعبد بن زہرہ نے کہا : ابن ام عبد (عبداللہ بن مسعود ؓ) کو ہم سے دور کر دیں ، تو رسول اللہ ﷺ نے انہیں فرمایا :’’ تب ال... Show more
عمرو بن شعیب اپنے والد سے اور وہ اپنے دادا سے روایت کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے سیل مہزور کے بارے میں فیصلہ فرمایا کہ اس کو روکا جائے حتی کہ وہ (پانی) ٹخنوں تک پہنچ جائے ، پھر بالائی حصے سے نشیبی حصے کو پانی چھورا جائے ۔ اسنادہ حسن ، رواہ ابوداؤد و ابن ماجہ... Show more
وَعَنْ سَمُرَةَ بْنِ جُنْدُبٍ: أَنَّهُ كَانَتْ لَهُ عضد من نخل فِي حَائِطِ رَجُلٍ مِنَ الْأَنْصَارِ وَمَعَ الرَّجُلِ أَهْلُهُ فَكَانَ سَمُرَةُ يَدْخُلُ عَلَيْهِ فَيَتَأَذَّى بِهِ فَأتى النَّبِي صلى الله عَلَيْهِ وَسلم فذكرذلك لَهُ فَطَلَبَ إِلَيْهِ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسلم ليَبِيعهُ فَأبى فَطلب أَن يناقله فَأَبَى قَالَ:... Show more
سمرہ بن جندب ؓ سے روایت ہے کہ ان کے کھجوروں کے کچھ درخت ایک انصاری شخص کے باغ میں تھے ، اور اس کے بچے بھی اس شخص کے ساتھ (باغ میں) تھے ، سمرہ ؓ جب اس شخص کے پاس جاتے تو وہ ان سے تکلیف محسوس کرتا ، وہ نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور آپ کو ساری بات بتائی تو نبی... Show more
عَن عَائِشَة أَنَّهَا قَالَتْ: يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا الشَّيْءُ الَّذِي لَا يَحِلُّ مَنْعُهُ؟ قَالَ: «الْمَاءُ وَالْمِلْحُ وَالنَّار» قَالَت: قلت: يَا رَسُول الله هَذَا الْمَاءُ قَدْ عَرَفْنَاهُ فَمَا بَالُ الْمِلْحِ وَالنَّارِ؟ قَالَ: «يَا حميراء أَمن أَعْطَى نَارًا فَكَأَنَّمَا تَصَدَّقَ بِجَمِيعِ مَا أَنْضَجَتْ تِلْكَ النَّارُ وَمَ... Show more
عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے عرض کیا ، اللہ کے رسول ! وہ کون سی چیز ہے جس کا روکنا حلال نہیں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا :’’ پانی ، نمک اور آگ ۔‘‘ وہ بیان کرتی ہیں ، میں نے عرض کیا : اللہ کے رسول ! پانی کی اہمیت و ضرورت کا تو ہمیں پتہ ہے ، لیکن نمک اور آگ کی تو وہ... Show more