مشکوۃ

Mishkat

نماز کا بیان

وجوب جمعہ کا بیان

بَاب وُجُوبهَا

عَنِ ابْنِ عُمَرَ وَأَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّهُمَا قَالَا: سَمِعْنَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ عَلَى أَعْوَادِ مِنْبَرِهِ: «لِيَنْتَهِيَنَّ أَقْوَامٌ عَنْ وَدْعِهِمُ الْجُمُعَاتِ أَوْ لَيَخْتِمَنَّ اللَّهُ عَلَى قُلُوبِهِمْ ثُمَّ لَيَكُونُنَّ مِنَ الْغَافِلِينَ» . رَوَاهُ مُسلم

ابن عمر ؓ اور ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں ، ہم نے رسول اللہ ﷺ کو منبر کی سیڑھیوں پر فرماتے ہوئے سنا :’’ لوگ جمعے چھوڑنے سے باز آ جائیں ورنہ اللہ ان کے دلوں پر مہر لگا دے گا اور پھر وہ غافلین میں سے ہو جائیں گے ۔‘‘ رواہ مسلم ۔

عَنْ أَبِي الْجَعْدِ الضُّمَيْرِيِّ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ تَرَكَ ثَلَاثَ جُمَعٍ تَهَاوُنًا بِهَا طَبَعَ اللَّهُ عَلَى قَلْبِهِ» . رَوَاهُ أَبُو دَاوُدَ وَالتِّرْمِذِيُّ وَالنَّسَائِيُّ وَابْنُ مَاجَهْ والدارمي

ابوجعد ضمری ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ جو شخص عدم توجہ کی بنا پر تین جمعے چھوڑے تو اللہ تعالیٰ اس کے دل پر مہر لگا دیتا ہے ۔‘‘ اسنادہ حسن ، رواہ ابوداؤد و الترمذی و النسائی و ابن ماجہ و الدارمی ۔

وَرَوَاهُ مَالك عَن صَفْوَان بن سليم

امام مالک نے اسے صفوان بن سلیم ؓ سے روایت کیا ہے ۔ صحیح ۔

وَرَوَاهُ أَحْمد عَن أبي قَتَادَة

امام احمد نے ابوقتادہ ؓ سے روایت کیا ہے ۔ صحیح ۔

وَعَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عَلَيْهِ وَسلم: «الْجُمُعَةُ عَلَى مَنْ سَمِعَ النِّدَاءَ» . رَوَاهُ أَبُو دَاوُد

عبداللہ بن عمرو ؓ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں ، آپ نے فرمایا :’’ جو شخص اذان سنے اس پر جمعہ فرض ہے ۔‘‘ ضعیف ۔

وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «الْجُمُعَةُ عَلَى مَنْ آوَاهُ اللَّيْلُ إِلَى أَهْلِهِ» . رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَقَالَ: هَذَا حَدِيث إِسْنَاده ضَعِيف

ابوہریرہ ؓ نبی ﷺ سے روایت کرتے ہیں ، آپ ﷺ نے فرمایا :’’ جو شخص رات اپنے اہل و عیال کے پاس واپس آ سکتا ہو اس پر جمعہ فرض ہے ۔‘‘ ترمذی ، اور انہوں نے فرمایا : اس حدیث کی اسناد ضعیف ہیں ۔ ضعیف ۔

وَعَنْ طَارِقِ بْنِ شِهَابٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: الْجُمُعَةُ حَقٌّ وَاجِبٌ عَلَى كُلِّ مُسْلِمٍ فِي جَمَاعَةٍ إِلَّا عَلَى أَرْبَعَةٍ: عَبْدٍ مَمْلُوكٍ أَوِ امْرَأَةٍ أَوْ صَبِيٍّ أَوْ مَرِيضٍ . رَوَاهُ أَبُو دَاوُدَ وَفِي شَرْحِ السُّنَّةِ بِلَفْظِ الْمَصَابِيحِ عَنْ رَجُلٍ مِنْ بني وَائِل

طارق بن شہاب ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ ہر مسلمان پر با جماعت جمعہ ادا کرنا فرض ہے ۔ سوائے چار کے ، عبد مملوک ، عورت ، بچے ، یا مریض کے ۔‘‘ ابوداؤد اور شرح السنہ میں مصابیح کے الفاظ سے بنووائل کے ایک شخص کی سند سے مروی ہے ۔ صحیح ، رواہ ابوداؤد ۔

عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لِقَوْمٍ يَتَخَلَّفُونَ عَنِ الْجُمُعَةِ: «لَقَدْ هَمَمْتُ أَنْ آمُرَ رَجُلًا يُصَلِّي بِالنَّاسِ ثُمَّ أُحْرِقَ عَلَى رِجَالٍ يَتَخَلَّفُونَ عَنِ الْجُمُعَةِ بُيُوتهم» . رَوَاهُ مُسلم

ابن مسعود ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے جمعہ سے پیچھے رہ جانے والے لوگوں کے بارے میں فرمایا :’’ میں نے ارادہ کیا کہ میں کسی آدمی کو حکم دوں وہ لوگوں کو نماز پڑھائے ، پھر میں جمعہ سے پیچھے رہ جانے والے لوگوں کو گھروں سمیت آگ لگا دوں ۔‘‘ رواہ مسلم ۔

وَعَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «مَنْ تَرَكَ الْجُمُعَةُ مِنْ غَيْرِ ضَرُورَةٍ كُتِبَ مُنَافِقًا فِي كِتَابٍ لَا يُمْحَى وَلَا يُبَدَّلُ» . وَفِي بَعْضِ الرِّوَايَاتِ ثَلَاثًا. رَوَاهُ الشَّافِعِي

ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا :’’ جو شخص بلا عذر جمعہ ترک کر دے تو اسے ایسی کتاب میں منافق لکھ دیا جاتا ہے جو مٹائی جا سکتی ہے نہ تبدیل کی جاسکتی ہے ۔‘‘ اور بعض روایات میں تین جمعوں کا ذکر ہے ۔ ضعیف ۔

وَعَنْ جَابِرٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «مَنْ كَانَ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ فَعَلَيْهِ الْجُمُعَةُ يَوْمَ الْجُمُعَةِ إِلَّا مَرِيض أَو مُسَافر أَوْ صَبِيٌّ أَوْ مَمْلُوكٌ فَمَنِ اسْتَغْنَى بِلَهْوٍ أَوْ تِجَارَةٍ اسْتَغْنَى اللَّهُ عَنْهُ وَاللَّهُ غَنِيٌّ حميد» . رَوَاهُ الدراقطني

جابر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ جو شخص اللہ اور یوم آخرت پر ایمان رکھتا ہو جبکہ مریض یا مسافر یا عورت یا بچہ یا مملوک نہ ہو اس پر جمعہ کے روز جمعہ پڑھنا فرض ہے ۔ اور جو شخص کھیل یا تجارت کی وجہ سے بے اعتنائی برتے تو اللہ اس سے بے نیاز ہو جاتا ہے ۔ جبکہ اللہ تعالیٰ بے نیاز قابل تعریف ہے ۔‘‘ ضعیف ۔