ابن عمر ؓ اور ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں ، ہم نے رسول اللہ ﷺ کو منبر کی سیڑھیوں پر فرماتے ہوئے سنا :’’ لوگ جمعے چھوڑنے سے باز آ جائیں ورنہ اللہ ان کے دلوں پر مہر لگا دے گا اور پھر وہ غافلین میں سے ہو جائیں گے ۔‘‘ رواہ مسلم ۔
ابوجعد ضمری ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ جو شخص عدم توجہ کی بنا پر تین جمعے چھوڑے تو اللہ تعالیٰ اس کے دل پر مہر لگا دیتا ہے ۔‘‘ اسنادہ حسن ، رواہ ابوداؤد و الترمذی و النسائی و ابن ماجہ و الدارمی ۔
وَرَوَاهُ مَالك عَن صَفْوَان بن سليم
امام مالک نے اسے صفوان بن سلیم ؓ سے روایت کیا ہے ۔ صحیح ۔
وَرَوَاهُ أَحْمد عَن أبي قَتَادَة
امام احمد نے ابوقتادہ ؓ سے روایت کیا ہے ۔ صحیح ۔
سمرہ بن جندب ؓ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ جو شخص بلا عذر جمعہ چھوڑ دے تو وہ ایک دینار صدقہ کرے اگر وہ نہ پائے تو نصف دینار ۔‘‘ ضعیف ۔
عبداللہ بن عمرو ؓ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں ، آپ نے فرمایا :’’ جو شخص اذان سنے اس پر جمعہ فرض ہے ۔‘‘ ضعیف ۔
ابوہریرہ ؓ نبی ﷺ سے روایت کرتے ہیں ، آپ ﷺ نے فرمایا :’’ جو شخص رات اپنے اہل و عیال کے پاس واپس آ سکتا ہو اس پر جمعہ فرض ہے ۔‘‘ ترمذی ، اور انہوں نے فرمایا : اس حدیث کی اسناد ضعیف ہیں ۔ ضعیف ۔
طارق بن شہاب ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ ہر مسلمان پر با جماعت جمعہ ادا کرنا فرض ہے ۔ سوائے چار کے ، عبد مملوک ، عورت ، بچے ، یا مریض کے ۔‘‘ ابوداؤد اور شرح السنہ میں مصابیح کے الفاظ سے بنووائل کے ایک شخص کی سند سے مروی ہے ۔ صحیح ، رواہ ابوداؤد ۔
ابن مسعود ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے جمعہ سے پیچھے رہ جانے والے لوگوں کے بارے میں فرمایا :’’ میں نے ارادہ کیا کہ میں کسی آدمی کو حکم دوں وہ لوگوں کو نماز پڑھائے ، پھر میں جمعہ سے پیچھے رہ جانے والے لوگوں کو گھروں سمیت آگ لگا دوں ۔‘‘ رواہ مسلم ۔
ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا :’’ جو شخص بلا عذر جمعہ ترک کر دے تو اسے ایسی کتاب میں منافق لکھ دیا جاتا ہے جو مٹائی جا سکتی ہے نہ تبدیل کی جاسکتی ہے ۔‘‘ اور بعض روایات میں تین جمعوں کا ذکر ہے ۔ ضعیف ۔
جابر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ جو شخص اللہ اور یوم آخرت پر ایمان رکھتا ہو جبکہ مریض یا مسافر یا عورت یا بچہ یا مملوک نہ ہو اس پر جمعہ کے روز جمعہ پڑھنا فرض ہے ۔ اور جو شخص کھیل یا تجارت کی وجہ سے بے اعتنائی برتے تو اللہ اس سے بے نیاز ہو جاتا ہے ۔ جبکہ اللہ تعالیٰ بے نیاز قابل تعریف ہے ۔‘‘ ضعیف ۔