انس ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ زوال آفتاب کے وقت جمعہ پڑھا کرتے تھے ۔ رواہ البخاری ۔
وَعَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ قَالَ: مَا كُنَّا نُقِيلُ وَلَا نَتَغَدَّى إِلَّا بَعْدَ الْجُمُعَة
سہل بن سعد بیان کرتے ہیں ، ہم جمعہ سے پہلے قیلولہ کرتے تھے نہ کھانا کھاتے تھے ۔ متفق علیہ ۔
انس ؓ بیان کرتے ہیں ، جب سردی زیادہ ہوتی تو نبی ﷺ نماز (جمعہ) جلدی پڑھ لیتے اور جب گرمی زیادہ ہوتی تو آپ نماز (جمعہ) ٹھنڈے وقت میں پڑھتے تھے ۔ رواہ البخاری ۔
سائب بن یزید ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ اور ابوبکر ؓ و عمر ؓ کے دور میں جمعہ کے روز جب امام منبر پر بیٹھ جاتا تب پہلی اذان کہی جاتی تھی ، پس جب عثمان ؓ کا دور آیا ۔ اور لوگ زیادہ ہو گئے تو انہوں نے مقام زوراء پر تیسری اذان کا اضافہ فرمایا ۔ رواہ البخاری ۔
جابر بن سمرہ ؓ بیان کرتے ہیں ، نبی ﷺ جمعہ کے دو خطبے دیا کرتے تھے ۔ آپ ﷺ ان کے درمیان بیٹھتے تھے ۔ آپ قرآن پڑھتے اور لوگوں کو وعظ و نصیحت فرماتے تھے ۔ آپ کا خطبہ اور نماز متوسط ہوتی تھی ۔ رواہ مسلم ۔
عمار ؓ بیان کرتے ہیں ، میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا :’’ بیشک آدمی کی نماز کا لمبا ہونا اور اس کے خطبے کا مختصر ہونا اس کے فقیہ ہونے کی علامت ہے ۔ تم نماز لمبی کرو اور خطبہ مختصر کرو ، اور بیشک بعض بیان سحر انگیز ہوتے ہیں ۔‘‘ رواہ مسلم ۔
جابر ؓ بیان کرتے ہیں ، جب رسول اللہ ﷺ خطبہ ارشاد فرماتے تو آپ کی آنکھیں سرخ ہو جاتیں ، آواز بلند ہو جاتی اور غصہ شدید ہو جاتا ، حتیٰ کہ یہ کیفیت ہو جاتی گویا آپ کسی حملہ آور لشکر سے آگاہ کرتے ہوئے فرما رہے ہوں :’’ وہ صبح یا شام تم پر حملہ آور ہونے والا ہے ۔‘‘ اور آپ ﷺ فرماتے :’’ مجھے (ایسے وقت میں) مبعوث کیا گیا ہے کہ میں اور قیامت اس طرح ہیں ۔‘‘ آپ درمیانی انگی اور انگشت شہادت کو باہم ملاتے ۔ رواہ مسلم ۔
یعلیٰ بن امیہ ؓ بیان کرتے ہیں ، میں نے رسول اللہ ﷺ کو منبر پر یہ آیت پڑھتے ہوئے سنا :’’ وہ (جہنمی) کہیں گے اے مالک ! (دربان دوزخ) تیرا رب ہمیں موت ہی دے دے ۔‘‘ متفق علیہ ۔
ام شام بن حارثہ بن نعمان ؓ بیان کرتی ہیں ، میں نے سورۂ ق رسول اللہ ﷺ سے سن سن کر یاد کی ، آپ ہر جمعہ جب منبر پر لوگوں سے خطاب فرماتے تو اسے پڑھا کرتے تھے ۔ رواہ مسلم ۔
عمرو بن حریث ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے جمعہ کے دن خطاب فرمایا تو آپ کے سر پر سیاہ پگڑی تھی جبکہ آپ نے اس کے دونوں کنارے (پلو) اپنے کندھوں کے درمیان لٹکائے ہوئے تھے ۔ رواہ مسلم ۔
جابر ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے خطبہ کے دوران فرمایا :’’ جب تم میں سے کوئی شخص جمعہ کے دن دوران خطبہ میں مسجد میں آئے تو وہ دو مختصر رکعتیں پڑھے ۔‘‘ رواہ مسلم ۔
ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ جو شخص نماز (جمعہ) کی ایک رکعت پا لے تو اس نے نماز پا لی ۔‘‘ متفق علیہ ۔
ابن عمر ؓ بیان کرتے ہیں ، نبی ﷺ دو خطبے دیا کرتے تھے ۔ جب آپ منبر پر چڑھتے تو مؤذن کے فارغ ہونے تک منبر پر بیٹھتے تھے ۔ پھر کھڑے ہو کر خطبہ ارشاد فرماتے ۔ پھر بیٹھ جاتے اس دوران آپ کوئی بات نہ کرتے ، پھر کھڑے ہو کر خطبہ ارشاد فرماتے ۔ ضعیف ، رواہ البخاری ۔
عبداللہ بن مسعود ؓ بیان کرتے ہیں، جب نبی ﷺ منبر پر چڑھتے تو ہم آپ کی طرف متوجہ ہو جاتے تھے ۔ ترمذی اور انہوں نے فرمایا : ہم صرف محمد بن فضل کی سند سے اس حدیث کو جانتے ہیں ، جبکہ وہ ضعیف اور سوء حفظ ہے ۔ ضعیف ۔
جابر بن سمرہ ؓ بیان کرتے ہیں ، نبی ﷺ کھڑے ہو کر خطبہ ارشاد فرمایا کرتے تھے پھر آپ بیٹھتے ، پھر کھڑے ہو کر خطبہ ارشاد فرماتے ، اگر کوئی شخص تمہیں یہ بتائے کہ آپ بیٹھ کر خطبہ ارشاد فرمایا کرتے تھے تو اس نے کذب بیانی کی ، اللہ کی قسم ! میں آپ ﷺ کے ساتھ دو ہزار سے زائد نمازیں پڑھ چکا ہوں ۔ رواہ مسلم ۔
کعب بن عجرہ ؓ سے روایت ہے کہ وہ مسجد میں داخل ہوئے تو عبدالرحمن بن ام الحکم بیٹھ کر خطبہ دے رہے تھے ۔ انہوں نے (اسے بیٹھا ہوا دیکھ کر) کہا : اس خبیث شخص کو دیکھو کہ وہ بیٹھ کر خطبہ دے رہا ہے ۔ جبکہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے :’’ جب انہوں نے تجارت اور کھیل دیکھی تو وہ اس طرف بھاگ گئے اور آپ (ﷺ) کو کھڑے ہوئے چھوڑ گئے ۔‘‘ رواہ مسلم ۔
عمارہ بن رویبہ ؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے بشیر بن مروان کو منبر پر اپنے دونوں ہاتھ اٹھائے ہوئے دیکھا تو انہوں نے فرمایا : اللہ ان دونوں ہاتھوں کو تباہ کرے ، میں نے رسول اللہ ﷺ کو دیکھا کہ آپ صرف اپنے ہاتھ سے اس طرح اشارہ کیا کرتے تھے ۔ اور انہوں نے اپنی انگشت شہادت سے اشارہ کیا ۔ رواہ مسلم ۔
جابر ؓ بیان کرتے ہیں ، جب رسول اللہ ﷺ جمعہ کے روز منبر پر چڑھے تو فرمایا :’’ بیٹھ جاؤ ۔‘‘ ابن مسعود ؓ نے یہ بات سنی تو باب مسجد پر ہی بیٹھ گئے ، جب رسول اللہ ﷺ نے انہیں دیکھا تو فرمایا :’’ عبداللہ بن مسعود ؓ ! آگے آ جاؤ ۔‘‘ اسنادہ حسن ، رواہ ابوداؤد ۔
ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ جو شخص جمعہ کی ایک رکعت پا لے تو وہ اس کے ساتھ ایک اور کعت ملا لے ، اور جس کی دونوں رکعتیں فوت ہو جائیں تو وہ چار رکعتیں پڑھے ۔‘‘ یا فرمایا :’’ ظہر پڑھے ۔‘‘ ضعیف ، رواہ الدارقطنی ۔