مشکوۃ

Mishkat

نماز کا بیان

خطبہ اور نماز جمعہ کا بیان

بَاب الْخطْبَة وَالصَّلَاة

وَعَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ قَالَ: مَا كُنَّا نُقِيلُ وَلَا نَتَغَدَّى إِلَّا بَعْدَ الْجُمُعَة

سہل بن سعد بیان کرتے ہیں ، ہم جمعہ سے پہلے قیلولہ کرتے تھے نہ کھانا کھاتے تھے ۔ متفق علیہ ۔

وَعَنْ أَنَسٍ قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا اشْتَدَّ الْبَرْدُ بَكَّرَ بِالصَّلَاةِ وَإِذَا اشْتَدَّ الْحَرُّ أَبْرَدَ بِالصَّلَاةِ. يَعْنِي الْجُمُعَةَ. رَوَاهُ البُخَارِيّ

انس ؓ بیان کرتے ہیں ، جب سردی زیادہ ہوتی تو نبی ﷺ نماز (جمعہ) جلدی پڑھ لیتے اور جب گرمی زیادہ ہوتی تو آپ نماز (جمعہ) ٹھنڈے وقت میں پڑھتے تھے ۔ رواہ البخاری ۔

وَعَنِ السَّائِبِ بْنِ يَزِيدَ قَالَ: كَانَ النِّدَاءُ يَوْمَ الْجُمُعَةِ أَوَّلُهُ إِذَا جَلَسَ الْإِمَامُ عَلَى الْمِنْبَرِ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبِي بَكْرٍ وَعُمَرَ فَلَمَّا كَانَ عُثْمَانُ وَكَثُرَ النَّاسُ زَادَ النِّدَاءَ الثَّالِثَ عَلَى الزَّوْرَاء. رَوَاهُ البُخَارِيّ

سائب بن یزید ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ اور ابوبکر ؓ و عمر ؓ کے دور میں جمعہ کے روز جب امام منبر پر بیٹھ جاتا تب پہلی اذان کہی جاتی تھی ، پس جب عثمان ؓ کا دور آیا ۔ اور لوگ زیادہ ہو گئے تو انہوں نے مقام زوراء پر تیسری اذان کا اضافہ فرمایا ۔ رواہ البخاری ۔

وَعَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ قَالَ: كَانَتْ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خُطْبَتَانِ يَجْلِسُ بَيْنَهُمَا يقْرَأ الْقُرْآن وَيذكر النَّاس فَكَانَت صلَاته قصدا وخطبته قصدا. رَوَاهُ مُسلم

جابر بن سمرہ ؓ بیان کرتے ہیں ، نبی ﷺ جمعہ کے دو خطبے دیا کرتے تھے ۔ آپ ﷺ ان کے درمیان بیٹھتے تھے ۔ آپ قرآن پڑھتے اور لوگوں کو وعظ و نصیحت فرماتے تھے ۔ آپ کا خطبہ اور نماز متوسط ہوتی تھی ۔ رواہ مسلم ۔

وَعَنْ عَمَّارٍ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «إِنَّ طُولَ صَلَاةِ الرَّجُلِ وَقِصَرَ خُطْبَتِهِ مَئِنَّةٌ مِنْ فِقْهِهِ فَأَطِيلُوا الصَّلَاة واقصروا الْخطْبَة وَإِن من الْبَيَان سحرًا» . رَوَاهُ مُسلم

عمار ؓ بیان کرتے ہیں ، میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا :’’ بیشک آدمی کی نماز کا لمبا ہونا اور اس کے خطبے کا مختصر ہونا اس کے فقیہ ہونے کی علامت ہے ۔ تم نماز لمبی کرو اور خطبہ مختصر کرو ، اور بیشک بعض بیان سحر انگیز ہوتے ہیں ۔‘‘ رواہ مسلم ۔

وَعَنْ جَابِرٍ قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا خَطَبَ احْمَرَّتْ عَيْنَاهُ وَعَلَا صَوْتُهُ وَاشْتَدَّ غَضَبُهُ حَتَّى كَأَنَّهُ مُنْذِرُ جَيش يقولك: «صَبَّحَكُمْ وَمَسَّاكُمْ» وَيَقُولُ: «بُعِثْتُ أَنَا وَالسَّاعَةُ كَهَاتَيْنِ» . وَيَقْرُنُ بَيْنَ إِصْبَعَيْهِ السَّبَابَةِ وَالْوُسْطَى. رَوَاهُ مُسْلِمٌ

جابر ؓ بیان کرتے ہیں ، جب رسول اللہ ﷺ خطبہ ارشاد فرماتے تو آپ کی آنکھیں سرخ ہو جاتیں ، آواز بلند ہو جاتی اور غصہ شدید ہو جاتا ، حتیٰ کہ یہ کیفیت ہو جاتی گویا آپ کسی حملہ آور لشکر سے آگاہ کرتے ہوئے فرما رہے ہوں :’’ وہ صبح یا شام تم پر حملہ آور ہونے والا ہے ۔‘‘ اور آپ ﷺ فرماتے :’’ مجھے (ایسے وقت میں) مبعوث کیا گیا ہے کہ میں اور قیامت اس طرح ہیں ۔‘‘ آپ درمیانی انگی اور انگشت شہادت کو باہم ملاتے ۔ رواہ مسلم ۔

وَعَنْ يَعْلَى بْنِ أُمَيَّةَ قَالَ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ عَلَى الْمِنْبَرِ: (وَنَادَوْا يَا مَالك ليَقْضِ علينا رَبك)

یعلیٰ بن امیہ ؓ بیان کرتے ہیں ، میں نے رسول اللہ ﷺ کو منبر پر یہ آیت پڑھتے ہوئے سنا :’’ وہ (جہنمی) کہیں گے اے مالک ! (دربان دوزخ) تیرا رب ہمیں موت ہی دے دے ۔‘‘ متفق علیہ ۔

وَعَنْ عَمْرِو بْنِ حُرَيْثٍ: أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَطَبَ وَعَلَيْهِ عِمَامَةٌ سَوْدَاءُ قَدْ أَرْخَى طَرَفَيْهَا بَيْنَ كَتِفَيْهِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ. رَوَاهُ مُسلم

عمرو بن حریث ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے جمعہ کے دن خطاب فرمایا تو آپ کے سر پر سیاہ پگڑی تھی جبکہ آپ نے اس کے دونوں کنارے (پلو) اپنے کندھوں کے درمیان لٹکائے ہوئے تھے ۔ رواہ مسلم ۔

وَعَنْ جَابِرٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسلم وَهُوَ يخْطب: «إِذَا جَاءَ أَحَدُكُمْ يَوْمَ الْجُمُعَةِ وَالْإِمَامُ يَخْطُبُ فليركع رَكْعَتَيْنِ وليتجوز فيهمَا» . رَوَاهُ مُسلم

جابر ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے خطبہ کے دوران فرمایا :’’ جب تم میں سے کوئی شخص جمعہ کے دن دوران خطبہ میں مسجد میں آئے تو وہ دو مختصر رکعتیں پڑھے ۔‘‘ رواہ مسلم ۔

عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ خُطْبَتَيْنِ كَانَ يَجْلِسُ إِذَا صَعِدَ الْمِنْبَرَ حَتَّى يَفْرُغَ أُرَاهُ الْمُؤَذِّنَ ثُمَّ يَقُومُ فَيَخْطُبُ ثُمَّ يَجْلِسُ وَلَا يَتَكَلَّمُ ثمَّ يقوم فيخطب. رَوَاهُ أَبُو دَاوُد

ابن عمر ؓ بیان کرتے ہیں ، نبی ﷺ دو خطبے دیا کرتے تھے ۔ جب آپ منبر پر چڑھتے تو مؤذن کے فارغ ہونے تک منبر پر بیٹھتے تھے ۔ پھر کھڑے ہو کر خطبہ ارشاد فرماتے ۔ پھر بیٹھ جاتے اس دوران آپ کوئی بات نہ کرتے ، پھر کھڑے ہو کر خطبہ ارشاد فرماتے ۔ ضعیف ، رواہ البخاری ۔

عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ قَائِمًا ثُمَّ يَجْلِسُ ثُمَّ يَقُومُ فَيَخْطُبُ قَائِمًا فَمَنْ نَبَّأَكَ أَنَّهُ كَانَ يَخْطُبُ جَالِسًا فَقَدْ كَذَبَ فَقَدَ وَالله صليت مَعَه أَكثر من ألفي صَلَاة. رَوَاهُ مُسلم

جابر بن سمرہ ؓ بیان کرتے ہیں ، نبی ﷺ کھڑے ہو کر خطبہ ارشاد فرمایا کرتے تھے پھر آپ بیٹھتے ، پھر کھڑے ہو کر خطبہ ارشاد فرماتے ، اگر کوئی شخص تمہیں یہ بتائے کہ آپ بیٹھ کر خطبہ ارشاد فرمایا کرتے تھے تو اس نے کذب بیانی کی ، اللہ کی قسم ! میں آپ ﷺ کے ساتھ دو ہزار سے زائد نمازیں پڑھ چکا ہوں ۔ رواہ مسلم ۔

وَعَنْ كَعْبِ بْنِ عُجْرَةَ: أَنَّهُ دَخَلَ الْمَسْجِدَ وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أُمِّ الْحَكَمِ يَخْطُبُ قَاعِدًا فَقَالَ: انْظُرُوا إِلَى هَذَا الْخَبِيثِ يَخْطُبُ قَاعِدًا وَقد قَالَ الله تَعَالَى: (وَإِذَا رَأَوْا تِجَارَةً أَوْ لَهْوًا انْفَضُّوا إِلَيْهَا وَتَرَكُوك قَائِما) رَوَاهُ مُسلم

کعب بن عجرہ ؓ سے روایت ہے کہ وہ مسجد میں داخل ہوئے تو عبدالرحمن بن ام الحکم بیٹھ کر خطبہ دے رہے تھے ۔ انہوں نے (اسے بیٹھا ہوا دیکھ کر) کہا : اس خبیث شخص کو دیکھو کہ وہ بیٹھ کر خطبہ دے رہا ہے ۔ جبکہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے :’’ جب انہوں نے تجارت اور کھیل دیکھی تو وہ اس طرف بھاگ گئے اور آپ (ﷺ) کو کھڑے ہوئے چھوڑ گئے ۔‘‘ رواہ مسلم ۔

وَعَن عمَارَة بن رويبة: أَنَّهُ رَأَى بِشْرَ بْنَ مَرْوَانَ عَلَى الْمِنْبَرِ رَافِعًا يَدَيْهِ فَقَالَ: قَبَّحَ اللَّهُ هَاتَيْنِ الْيَدَيْنِ لَقَدْ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا يَزِيدُ عَلَى أَنْ يَقُولَ بِيَدِهِ هَكَذَا وَأَشَارَ بِأُصْبُعِهِ المسبحة. رَوَاهُ مُسلم

عمارہ بن رویبہ ؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے بشیر بن مروان کو منبر پر اپنے دونوں ہاتھ اٹھائے ہوئے دیکھا تو انہوں نے فرمایا : اللہ ان دونوں ہاتھوں کو تباہ کرے ، میں نے رسول اللہ ﷺ کو دیکھا کہ آپ صرف اپنے ہاتھ سے اس طرح اشارہ کیا کرتے تھے ۔ اور انہوں نے اپنی انگشت شہادت سے اشارہ کیا ۔ رواہ مسلم ۔

وَعَنْ جَابِرٍ قَالَ: لَمَّا اسْتَوَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ عَلَى الْمِنْبَرِ قَالَ: «اجْلِسُوا» فَسَمِعَ ذَلِكَ ابْنُ مَسْعُودٍ فَجَلَسَ عَلَى بَابِ الْمَسْجِدِ فَرَآهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «تَعَالَ يَا عَبْدَ اللَّهِ بْنَ مَسْعُودٍ» رَوَاهُ أَبُو دَاوُدَ

جابر ؓ بیان کرتے ہیں ، جب رسول اللہ ﷺ جمعہ کے روز منبر پر چڑھے تو فرمایا :’’ بیٹھ جاؤ ۔‘‘ ابن مسعود ؓ نے یہ بات سنی تو باب مسجد پر ہی بیٹھ گئے ، جب رسول اللہ ﷺ نے انہیں دیکھا تو فرمایا :’’ عبداللہ بن مسعود ؓ ! آگے آ جاؤ ۔‘‘ اسنادہ حسن ، رواہ ابوداؤد ۔

وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «من أدْرك من الْجُمُعَة رَكْعَة فَليصل إِلَيْهَا أُخْرَى وَمَنْ فَاتَتْهُ الرَّكْعَتَانِ فَلْيُصَلِّ أَرْبَعًا» أَو قَالَ: «الظّهْر» . رَوَاهُ الدَّارَقُطْنِيّ

ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ جو شخص جمعہ کی ایک رکعت پا لے تو وہ اس کے ساتھ ایک اور کعت ملا لے ، اور جس کی دونوں رکعتیں فوت ہو جائیں تو وہ چار رکعتیں پڑھے ۔‘‘ یا فرمایا :’’ ظہر پڑھے ۔‘‘ ضعیف ، رواہ الدارقطنی ۔