مسنداحمد

Musnad Ahmad

فقہ کی تیسری نوع: اقضیہ احکام فیصلوں اور شہادتوں کے مسائل

غصے کی حالت میں فیصلہ کرنے سے ممانعت کا بیان

۔ (۶۴۰۹)۔ عَنِ ابْنِ اَبِیْ بَکْرَۃَ أَنَّ اَبَاہُ أَمَرَہُ أَنْ یَکْتُبَ اِلَی ابْنٍ لَہُ وَکَانَ قَاضِیًا بِسِجَسْتَانَ أَمَّا بَعْدُ: فَـلَا تَحْکُمَنَّ بَیْنَ اثْنَیْنِ وَأَنْتَ غَضْبَانُ، فَاِنِّیْ سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُوْلُ: ((لَا یَحْکُمْ اَحَدٌ (وَفِیْ لَفْظٍ: لَا یَقْضِی الْحَاکِمُ) بَیْنَ اثْنَیْنِ وَھُوَ غَضْبَانُ۔)) (مسند احمد: ۲۰۷۴۱)

۔ ابن ابی بکرہ سے مروی ہے کہ سیدنا ابو بکرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے اپنے ایک بیٹے، جو کہ سبجستان کے علاقے میں قاضی تھا، کو یہ خط لکھا: اما بعد! جب تو غصہ کی حالت میں ہو تو دو آدمیوں کے درمیان فیصلہ نہیں کرنا، کیونکہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: کوئی آدمییا کوئی حاکم غصے کی حالت میں دو افراد کے مابین فیصلہ نہ کرے۔

۔ (۶۴۱۰)۔ عَنْ عُرْوَۃَ بْنِ مُحَمَّدٍ قَالَ: حَدَّثَنِیْ اَبِیْ عَنْ جَدِّیْ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((اِذَا اسْتَشَاطَ السُّلْطَانُ تَسَلَّطَ الشَّیْطَانُ۔)) (مسند احمد: ۱۸۱۴۷)

۔ سیدنا عطیہ سعدی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب سلطان انتہائی غصے میں ہوتا ہے تو اس وقت شیطان مسلط ہو جاتا ہے۔