مسنداحمد

Musnad Ahmad

شہادتوںکے ابواب

بغیر مطالبے کے گواہی دینے والے کی مذمت کا بیان


۔ (۶۴۳۳)۔ عَنْ أَبِیْ ھُرَیْرَۃَ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((خَیْرُ أُمَّتِی الْقَرْنُ الَّذِیْ بُعِثْتُ فِیْہِمْ ثُمَّ الَّذِیْنَیَلُوْنَہُمْ ثُمَّ الَّذِیْنَیَلُوْنَہُمْ (وَاللّٰہُ أَعْلَمُ! أَ قَالَ الثَّالِثَۃَ أَمْ لَا) ثُمَّ یَجِیئُ قَوْمٌ یُحِبُّوْنَ السَّمَانَۃَ،یَشْہَدُوْنَ قَبْلَ أَنْ یُسْتَشْھَدُوْا۔)) (مسند احمد: ۷۱۲۳)

۔ سیدنا ابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: میری امت میں بہترین زمانہ وہ ہے، جس میں میں موجود ہوں، پھر اس کے بعد والے لوگوں کا زمانہ، پھر اس کے بعد والے لوگوں کا زمانہ، (راوی کہتا ہے کہ مجھے معلوم نہیں ہے کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے تیسری مرتبہ فرمایا تھا یا نہیں)،پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: پھر ایسے لوگ آئیں گے، جو موٹاپے کو پسند کریں گے اور وہ گواہی کے مطالبے سے پہلے گواہی دیں گے۔

Status: Sahih
حکمِ حدیث: صحیح
Conclusion
تخریج
(۶۴۳۳) تخریج: أخرجہ مسلم: ۲۵۳۴(انظر: ۷۱۲۳)
Explanation
شرح و تفصیل
فوائد:… موٹاپے کو پسند کرنے سے مراد عیش پرستی اور زیادہ مقدار میں کھانا پینا ہے، جس کا نتیجہ موٹاپے کی صورت میں نکلتا ہے۔ پچھلے باب کی احادیث میں مطالبے سے پہلے گواہی دینے کو سراہا گیا ہے، جبکہ اس حدیث میں مذمت کی جا رہی ہے۔ جمع وتطبیقیہ ہے کہ جب ایک آدمی کو اپنے حق کے بارے میں علم ہو، لیکن پھر بھی اس کے مطالبے کے بغیر اس کے حق میں گواہی دے دی جائے، یہ مذموم گواہی ہو گی، کیونکہ ممکن ہے کہ وہ آدمی اپنا حق معاف کرنا چاہتا ہو، یا کم از کم لوگوں کے سامنے اس کا ذکر نہ کرنا چاہتا ہے۔ بعض لوگوں نے اس حدیث میں مذموم گواہی سے مراد جھوٹی گواہی لی ہے۔