۔ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہ بیان کرتی ہیں کہ جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس دودھ لایا جاتا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے: (دودھ کی وجہ سے) گھر میں کتنی برکت ہے یا دو برکتیں ہیں۔
۔ سیدنا عبد اللہ بن بریدہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: میں اور میرے باپ سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کے پاس گئے، انہوں نے ہمیں بچھونوں پر بٹھایا اور کھانا کھلایا، پھر ہمارے پاس ایک پینے کی چیز لائی گئی، سیدنا معاویہ نے وہ پی اور میرے ابا جان کو پکڑا دی، میرے ابا جان نے کہا: اسے جب سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حرام قرار دیا ہے میں نے اس وقت سے اسے نہیں پیا، سیدنا معاویہ نے کہا: میں قریش میں سے سب سے زیادہ صاحب جمال ہوں اور سب سے عمدہ دانتوں والا ہوں، میں نے تو اپنی جوانی میں اس جیسی لذت کسی اورچیز میں نہیں پائی،البتہ دودھ میں اس سے زیادہ لذت ہے یا وہ انسان بھی بڑا لذت انگیز لگتا ہے، جو مجھ سے اچھی بات کرتا ہے۔
۔ سیدنا ضرار بن ازور رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: میرے بعض اہل خانہ نے مجھے دودھ والی اونٹنی دے کر نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی طرف بھیجا، میں وہ لے کر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آیا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے حکم دیا کہ میں اس کو دوہوں، پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: (مزید دودھ) کا سبب بننے والا دودھ (تھنوں میں) چھوڑ دیا کر۔
۔ سیدنا عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جلالہ بکری کادودھ پینے سے اور باندھ کرنشانہ بنائے گئے جانور کاگوشت کھانے سے اور مشک کے منہ سے منہ لگا کر پانی پینے سے منع فرمایا ہے۔