مسنداحمد

Musnad Ahmad

مشروبات کا بیان

ان برتنوں کابیان، جن میں نبیذ بنانے سے منع کیا گیا، لیکن پھر ان کی حرمت منسوخ ہو گئی

۔

۔ زاذان سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں نے سیدنا ابن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے کہا: ہمیں وہ برتن بتائو، جن سے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے منع فرمایا ہے، چونکہ ہماری اورتمہاری زبان میں فرق ہے، اس لیے ہماری لغت میں وضاحت کرنا، سیدنا ابن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: آپ نے حَنْتَم سے منع فرمایا، جسے مٹکا کہتے ہیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مُزَفّت سے منع فرمایا، یہ برتن تار کول لگایا ہوا ہوتا ہے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے دُبّائ سے منع فرمایا، یہ کدو سے بنایا جاتا ہے، اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے نَقِیر سے منع فرمایا ہے، یہ برتن کھجور کا تنا کرید کر بنایا جاتا ہے،میں نے کہا: پھر ہم کس چیز میں مشروب پئیں؟ انھوں نے کہا: مشکوں میں سے، محمد بن جعفر راوی کے الفاظ یہ ہیں: اور ہمیں حکم دیا کہ ہم مشکوں میں نبیذ بنایا کریں۔

۔

۔ قیس بن حبتر کہتے ہیں: میں نے سیدنا ابن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے سفید، سبز اور سرخ مٹکے کے بارے میں دریافت کیا، انہوں نے کہا: اس کے متعلق سب سے پہلے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے عبد القیس کے وفد نے سوال کیا تھا، انہوں نے کہا: ہم آٹا یا ستو وغیرہ حاصل کرتے ہیں، اب ہم کون سی مشکوں میں نبیذ بنایا کریں؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تم لوگ کدو کرید کر بنایا ہوا برتن، تار کول لگایا ہوا برتن، تنا کرید کر بنایا ہوا برتن اورمٹکا کو مشروب کے لیے استعمال نہ کرو، البتہ مشکوں میں بنایا ہوا نبیذ پیا کرو۔ پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ نے شراب، جوا اور طبل بجانا حرام کیا ہے اورہر نشہ آور چیز حرام ہے۔ سفیان کہتے ہیں: میں نے علی بن بذیمہ سے پوچھا کہ طبل کیا ہے؟ انھوں نے کہا: ڈھولک بجانا۔

۔

۔ فضیل بن زید رقاشی سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: ہم سیدنا عبد اللہ بن مغفل ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے پاس تھے، ہم نے شراب کا ذکر کیا، انہوں نے کہا: شراب حرام ہے، میں نے کہا: شراب حرام ہونے کا تو کتاب اللہ تعالی میں بھی آتا ہے، انہوں نے کہا: پھر تم کیا پوچھنا چاہتے ہو، تم وہ سننا چاہتے ہو جو میں نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے سنا ہے، تو پھر سنو، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے کدو سے بنائے ہوئے برتن، مٹکے اور تارکول لگائے ہوئے برتن کے استعمال سے منع کیا ہے۔ میں نے کہا: حَنْتَم کیا ہوتا ہے؟ انھوں نے کہا: ہر سبز اور سفید مٹکا، میں نے کہا: مُزَفّت کیا ہے، انھوں نے کہا: ہر وہ مشک، جس پر تارکول ملا گیا ہو۔

۔

۔ سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: مٹکے میں سے، کدو سے تیار شدہ برتن میں سے اور تار کول لگے ہوئے برتن میں سے مشروب نہ پیو، مشک سے پی لیا کرو۔

۔

۔ ابو حکم سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں نے سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے سوال کیا کہ مٹکے میں بنائے گئے نبیذ کے متعلق کیا حکم ہے؟ انہوں نے کہا: نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مٹکے میں بنائے گئے اورکدو سے تیارشدہ برتن میں بنائے گئے نبیذ پینے سے منع فرمایا ہے اور جسے یہ بات اچھی لگے کہ وہ اس چیز کو حرام قرار دے جو اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول نے حرام قرار دی ہے تو وہ نبیذ کو بھی حرام قرار دے، یہ ابو حکم کہتے ہیں: میں نے ابن زبیر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے بھی دریافت کیا تو انہوں نے کہا: نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے کدو سے تیارشدہ برتن اور مٹکے میں سے نبیذ پینے سے منع کیا ہے، کہتے ہیں: پھر میں نے ابن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے دریافت کیا، انہوں نے بیان کیا کہ سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے کدو سے تیار شدہ برتن اور تارکول سے تیار شدہ برتن کے استعمال سے منع کیا ہے اور کہتے ہیں: میرے بھائی نے سیدنا ابو سعید ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے بیان کیا کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مٹکے اور کدو سے تیار شدہ برتن کو اورتار کول لگے برتن کو استعمال کرنے سے منع فرمایا ہے، کچی کھجور اور پختہ کھجور ملا کر نبیذ بنانے سے بھی منع کیا ہے۔

۔

۔ ابو حاضر بیان کرتے ہیں کہ سیدنا ابن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مٹکے میں نبیذ بنانے کے متعلق سوال کیا گیا، انہوں نے کہا: اللہ تعالی اور اس کے رسول ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس سے منع کیا ہے، اب وہ آدمی ابن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے پاس گیا، جو سیدنا ابن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا تھا، وہ ان سے بیان کیا، ابن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں: انہوں نے درست کہا ہے، آدمی نے ابن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے دریافت کیا کہ کون سا مٹکا ہے، جس کے استعمال کرنے سے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے منع کیاہے؟ انھوں نے کہا: ہروہ مٹکا جو مٹی سے بنایا جائے۔

۔

۔ سیدنا ابن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے کدو سے تیار شدہ برتن، مٹکے،تنے کو کرید کر بنائے گئے برتن اورتار کول لگائے ہوئے برتن کو استعمال کرنے سے منع کیا ہے، اور کچی کھجور اور پختہ کھجور کو ملا کر نبیذ بنانے سے بھی منع فرمایا ہے، سعید بن جبیر کہتے ہیں: میں نے ابن عباس سے کہا: آپ بتائیں کہ ایک آدمی سبز مٹکے میں نبیذ بناتا ہے اوروہ شیشی کی مانند صاف ہے اور اسے رات کو پیتا ہے، کیا یہ جائز نہیں ہے؟ انہوں نے کہا: جس سے تمہیں نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے منع فرمایا ہے، کیا تم اس سے باز نہیں آؤ گے؟

۔

۔ سیدنا ابن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے تنے سے کرید کر تیار شدہ برتن، کدو سے تیار شدہ برتن اور تارکول لگے برتن میں نبیذ بنانے سے منع فرمایا اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: صرف اس برتن سے پیو، جس پر تسمہ باندھا ہوا ہو۔ لوگوں نے اونٹوں کی کھال سے مشکیں تیار کریں اور ان پر مشک کی گردن کے قریب بکریوں کے چمڑے لگا دیئے، جب آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو عمل کی خبر ہوئی تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تم صرف اس مشک سے پی سکتے ہو، جس کے اوپر والا حصہ بکری کے چمڑے کا ہو۔

۔

۔ سیدنا ابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے چند برتنوں کے استعمال سے منع فرمایا ہے، مگروہ برتن جائزہے جس کا سرا تسمہ سے باندھا گیا ہو۔

۔

۔ سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے کدو سے تیار شدہ برتن اورتارکول لگے ہوئے برتن استعمال کرنے سے منع فرمایا ہے، ابو عبد الرحمن کہتے ہیں: میں نے اپنے باپ سے سنا ، انھوں نے کہا کہ کوفہ میں سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کی اس حدیث سے زیادہ صحیح حدیث اور کوئی نہیں ہے۔

۔

۔ مالک بن عمیر کہتے ہیں: میں سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے پاس بیٹھاہوا تھا، صعصعہ بن صوحان آئے، انھوں نے سلام کیا اور پھر وہ کھڑے ہو گئے اور کہا: اے امیر المومنین! ہمیں اس چیز سے منع کر دو، جس سے آپ کو نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے منع کیا ہے، انہوں نے کہا: آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ہمیں کدو سے تیار شدہ برتن، مٹکے اور تارکول لگے ہوئے برتن کو استعمال کرنے سے منع فرمایا ہے۔

۔

۔ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا بیان کرتی ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مٹکے، کدو سے تیار شدہ برتن، درخت تنے سے کرید کر بنائے گئے برتن اور تارکول لگے برتن کے استعمال سے منع فرمایا ہے۔

۔

۔ سیدنا ابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ عبد القیس کا وفد جب نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آیا تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس کو مٹکے، تنا کرید کر تیار کردہ برتن، تارل کول لگے برتن اور وہ مشک، جس کا منہ کاٹ دیا گیا ہو، کے استعمال سے منع کیا تھا، نیز آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اپنی مشک میں نبیذ بنائو اور اس کا تسمہ باندھو اورعمدہ میٹھا نبیذ پیو۔ ایک آدمی نے کہا: اے اللہ کے رسول! مجھے ان کی معمولی سی اجازت دے دو، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اپنا ہاتھ کشادہ کرتے ہوئے اسے اشارہ دیا اگر تجھے تھوڑی سی اجازت دی تو پھر یہ کام بڑھ جائے گا۔

۔

۔ سیدنا سمرہ بن جندب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے کھڑے ہو کر خطبہ ارشاد فرمایا اور کدو سے تیار شدہ برتن اورتار کول لگے برتن کے استعمال سے منع فرما دیا۔