۔ سیدنا عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک باڑے کی طرف گئے، میں بھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ تھا، میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی دائیں جانب تھا، جب سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ آئے تو میں پیچھے ہٹ گیا اور اب وہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی دائیں جانب تھے اور میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بائیں جانب تھا، پھر سیدنا عمر رضی اللہ عنہ آ گئے تو پھر میں علیحدہ ہوگیا اور اب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بائیں جانب سیدنا عمر رضی اللہ عنہ تھے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم باڑے میں آئے تو باڑے میں کچھ مشکیں تھیں, جن میں شراب تھی۔ سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: مجھ سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے چھری لانے کا کہا اور چھری کے لیے مُدْیَۃ کا لفظ استعمال کیا، مجھے اس دن اس لفظ کا علم ہوا تھا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حکم دیا اور مشکیں کاٹ دی گئیں، پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا شراب، اس کے پینے والے،پلانے والے، فروخت کرنے والے، خریدنے والے، اٹھانے والے، جس کی طرف اٹھا کر لے جائی گئی، نچڑوانے والے، نچوڑنے والے اور اس کی قیمت کھانے والے، ان سب افراد پر لعنت کی گئی ہے۔
۔ سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ سے یہ بھی روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جس نے دنیا میں شراب نوشی کی اور پھر اس سے توبہ نہ کی، تو وہ آخرت میں محروم رہے گا اور اسے یہ شراب نہیں پلائی جائے گی۔
۔ سیدنا عبد اللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: احسان جتانے والا ،ہمیشہ شراب نوشی کرنے والا جنت میں داخل نہیں ہوں گے۔
۔ سیدنا ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: تین آدمی جنت میں داخل نہیں ہو ں گے، ہمیشہ شراب نوشی کرنے والا، قطع رحمی کرنے والا اور جادو کی تصدیق کرنے والا اور جو ہمیشہ شراب نوشی کرتے ہوئے فوت ہو گا، اسے اللہ تعالی غوطہ نہر سے پلائیں گے۔ کسی نے کہا:غوطہ نہر کیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: یہ نہر بدکار عورتوں کی شرمگاہوں سے جاری ہو گی، ان کی شرمگاہوں کی بدبو سے دوزخی بھی اذیت میں ہوں گے۔