۔ سیدنا عبد اللہ بن مغفل رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کنکریاں پھینکنے سے منع کیا ہے، نیز آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: اس سے نہ تو دشمن کو نقصان پہنچایا جا سکتا ہے اور نہ ہی اس سے شکار ہوتا ہے۔
۔ سعید بن جبیر رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں کہ سیدنا عبد اللہ بن مغفل رضی اللہ عنہ کے ایک رشتہ دار نے کنکری پھینکی، انہوں نے اس کو منع کیا اور کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کنکری پھینکنے سے منع کیا ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کے بارے میں فرمایا ہے کہ اس سے نہ تو شکارہو گا اور نہ دشمن کا نقصان ہو گا، البتہ یہ چیز دانت کو توڑ سکتی ہے اور کسی کی آنکھ پھوڑ سکتی ہے۔ اس آدمی نے دوبارہ کنکری پھینکی، اس بار انھوں نے کہا: میں نے تجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حدیث سنائی ہے تو پھر وہی کام کر رہا ہے، جس سے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے منع کیا ہے، میں تجھ سے کبھی کلام نہیں کروں گا۔
۔ سیدنا ثابت رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ سیدنا ابوبکرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کنکریاں پھینکنے سے منع کیا ہے، ان کے ایک بھتیجے نے کنکری لی اور کہا اس سے اور اسے پھینکا، سیدنا ابوبکرہ رضی اللہ عنہ نے اس سے کہا: میں تجھے دیکھ رہا ہوں کہ میں نے تجھے بتایا ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس سے منع کیا ہے اور تو کنکریاں پھینک رہا ہے، میں پختہ عزم سے کہتا ہوں کہ جب تک میری زندگی باقی ہے، میں تجھ سے کلام نہیں کروں گا۔
۔ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پتھر پھینکنے سے منع کیا ہے، یعنی اس صورت سے منع فرمایا کہ جانور کو پتھر یا کند چیز ماری جائے اور پھر اس کو کھا لیا جائے، بلکہ اس کو پہلے ذبح کیا جائے، پھر اس کے بعد جو چیز مرضی ہو وہ مار لیں، اگرچہ وہ کند ہی کیوں نہ ہو۔
۔ سیدنا عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: بندق سے مارا ہوا شکار نہ کھاؤ، الا یہ کہ اس کو ذبح کر لو۔