۔ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: آخری زمانے میں مؤمن کا خواب جھوٹا نہ ہوگا اور تم میں سب سے زیادہ سچا اس کا خواب ہے، جو زیادہ سچ بولنے والا ہوگا۔خواب کی تین اقسام ہیں: اچھا خواب، یہ اللہ تعالی کی طرف سے خوشخبری ہے، وہ خواب جو آدمی کے دلی خیالات ہوتے ہیں، غمگین کرنے والا خواب، یہ شیطان کی طرف سے ہوتا ہے، جب تم میں سے کوئی ایک ایسے خواب کو دیکھے جو ناپسند کرتا ہے، تو وہ کسی سے بیان نہ کرے اور کھڑا ہو اور نماز پڑھے۔ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: مجھے خواب میں بیڑی دیکھنا پسند ہے اور طوق دیکھنا ناپسند ہے، کیونکہ بیڑی دین میں مضبوطی کی علامت ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: مؤمن کا خواب نبوت کا چھیالیسواں حصہ ہے۔
۔ سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی خواب دیکھے، اگر وہ پسندیدہ ہو تو یہ اللہ تعالی کی طرف سے ہے، وہ اس پر اس کی تعریف کرے اور اسے بیان بھی کرسکتا ہے اور جب اس کے علاوہ کوئی ایسا خواب دیکھے جو اسے ناپسند ہے تو یہ شیطان کی طرف سے ہے، اس کے شر سے اللہ تعالی کی پناہ مانگے اور اسے کسی کے سامنے بیان نہ کرے، یہ اسے کوئی نقصان نہیں دے گا۔
۔ سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی وہ خواب دیکھے، جسے وہ ناپسند کرتا ہو تو وہ تین بار اپنی بائیں جانب تھوکے اور تین بار شیطان سے اللہ تعالی کی پناہ طلب کرے (یعنی اَعُوْذُ بّاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ پڑھے) اور جس پہلو کے بل لیٹا ہوا ہو، وہ پہلو بدل لے۔
۔ سیدنا ابو سلمہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں ایسے خواب دیکھا کرتا تھا کہ جن کے ڈر سے مجھے بخار ہوجاتا تھا اور میں چادر تک نہیں اوڑھ سکتا تھا، (ایک روایت میں ہے: میں ایسے خواب دیکھتا، جو مجھے بیمار کر دیتے تھے) ایک دن میں سیدنا ابوقتادہ رضی اللہ عنہ سے ملا اور ان سے اس چیز کا ذکر کیا، انہو ں نے مجھے یہ حدیث بیان کی، نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: اچھا خواب اللہ تعالی کی جانب سے ہے اور گندے خواب شیطان کی طرف سے ہیں، جب تم میں سے کوئی ایسا خواب دیکھے جو اسے ناپسند ہو تو اس کی کسی کو خبر نہ دے اور بائیں جانب تین مرتبہ تھوکے اور اس کے شرّ سے اللہ تعالی کی پناہ طلب کرے، (اس کو ذہن نشین کر لینا چاہیے کہ) یہ خواب اس کو کوئی نقصان نہیں دے گا۔ سفیان راوی نے ایک بار اس طرح روایت بیان کی: وہ کوئی ناپسندیدہ چیز نہیں دیکھے گا۔ ایک روایت میں ہے: جب تم میں سے کوئی پسندیدہ خواب دیکھے تو وہ صرف اس کے سامنے بیان کرے جس سے وہ محبت رکھتا ہے۔