مسنداحمد

Musnad Ahmad

تفسیر و اسباب نزول کا بیان

{ادْخُلُو الْبَابَ سُجَّدًا} کی تفسیر

۔ (۸۴۸۶)۔ عَنْ أَ بِی ہُرَیْرَۃَ عَنْ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فِی قَوْلِہِ عَزَّ وَجَلَّ: {ادْخُلُوا الْبَابَ سُجَّدًا} قَالَ: ((دَخَلُوْا زَحْفًا۔)) {وَقُوْلُوا حِطَّۃٌ} قَالَ: ((بَدَّلُوْا، فَقَالُوْا: حِنْطَۃٌ فِی شَعَرَۃٍ۔)) (مسند احمد: ۸۰۹۵)

۔ سیدنا ابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اللہ تعالی نے فرمایا: {ادْخُلُوا الْبَابَ سُجَّدًا}… (سجدہ کرتے ہوئے دروازے سے داخل ہو جاؤ) لیکن وہ لوگ اس کے برعکس گھسٹ کر داخل ہوئے اور ان سے کہا گیا کہ {وَقُوْلُوا حِطَّۃٌ} … (اور کہو بخش دے) لیکن انھوں نے حکم کو بدل دیا اور کہا: بالی میں گندم کا دانہ۔