مسنداحمد

Musnad Ahmad

تفسیر و اسباب نزول کا بیان

{لَنْ تَنَالُوا الْبِرَّ حَتّٰی تُنْفِقُوْا مِمَّا تُحِبُّوْنَ} کی تفسیر

۔ (۸۵۴۰)۔ عَنْ أَ نَسٍ قَالَ: لَمَّا نَزَلَتْ {لَنْ تَنَالُوا الْبِرَّ حَتّٰی تُنْفِقُوْا مِمَّا تُحِبُّوْنَ} [آل عمران: ۹۲] وَ {مَنْ ذَا الَّذِییُقْرِضُ اللّٰہَ قَرْضًا حَسَنًا} [البقرۃ: ۲۴۵] قَالَ أَ بُو طَلْحَۃَ: یَا رَسُولَ اللّٰہِ! وَحَائِطِی الَّذِی کَانَ بِمَکَانِ کَذَا وَکَذَا وَاللّٰہِ! لَوِ اسْتَطَعْتُ أَنْ أُسِرَّہَا لَ... مْ أُعْلِنْہَا، قَالَ: ((اِجْعَلْہُ فِی فُقَرَائِ أَہْلِکَ۔)) (مسند احمد: ۱۲۱۶۸)   Show more

۔ سیدنا انس بن مالک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ جب یہ آیات نازل ہوئیں {لَنْ تَنَالُوا الْبِرَّ حَتّٰی تُنْفِقُوا مِمَّا تُحِبُّوْنَ}… تم ہر گز نیکی کو نہیں پہنچ سکو گے، تاآنکہ تم اپنی پسندیدہ چیزیں خرچ کرو اور {مَنْ ذَا الَّذِییُقْرِضُ اللّٰہَ قَرْضً... ا حَسَنًا} … کون ہے جو اللہ تعالی کو قرضِ حسن دے۔ تو سیدنا ابوطلحہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! میرا فلاں فلاں جگہ والا باغ (مجھے سب سے زیادہ پسند ہے)، اگر ہمت ہوتی تو میں اس کو مخفی طور پر ہی صدقہ کرنا، کسی کو پتا نہ چلنے دینا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تم اسے اپنے رشتہ دار فقراء میں تقسیم کر دو۔  Show more