مسنداحمد

Musnad Ahmad

تفسیر و اسباب نزول کا بیان

{وَاَنْذِرْ بِہِ الَّذِیْنَیَخَافُوْنَ اَنْ یُحْشَرُوْا اِلٰی رَبِّہِمْ… اِلٰی قَوْلِہٖ… وَاللّٰہُ اَعْلَمُ بِالظَّالِمِیْنَ} کی تفسیر

۔ (۸۵۹۳)۔ عَنِ ابْنِ مَسْعُوْدٍ قَالَ: مَرَّ الْمَلَاُ مِنْ قُرَیْشٍ عَلٰی رَسُوْلِ اللّٰہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَعِنْدَہٗخَبَّابٌوَصُہَیْبٌ وَبِلَالٌ وَعَمَّارٌ، فَقَالُوْا: یَامَحُمَّدُ! اَرَضِیْتَ بِہٰؤُلَائِ فَنَزَلَ فِیْہِمُ الْقُرْآنُ: {وَاَنْذِرْ بِہِ الَّذِیْنَیَخَافُوْنَ اَنْ یُحْشَرُوْا اِلٰی رَبِّہِمْ… اِلٰی قَوْلِہٖ…وَاللّٰہُ اَعْلَمُ بِالظَّالِمِیْنَ} [الأنعام: ۵۱۔ ۵۸]۔ (مسند احمد: ۳۹۸۵)

۔ سیدنا عبداللہ بن مسعود ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ قریش کی ایک جماعت نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس سے گزری، جبکہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس سیدنا خباب، سیدنا صہیب، سیدنا بلال اور سیدنا عمار موجود تھے، ان قریشیوں نے کہا: اے محمد! کیا آپ ان فقراء پر راضی ہو گئے ہیں (اور ان کو اپنی مجلس میں بٹھایا ہوا ہے)، اس پر ان کے بارے میں یہ آیت نازل ہوئی: {وَاَنْذِرْ بِہِ الَّذِیْنَیَخَافُوْنَ اَنْ یُحْشَرُوْا اِلٰی رَبِّہِمْ… اِلٰی قَوْلِہٖ…وَاللّٰہُاَعْلَمُبِالظَّالِمِیْنَ۔}