مسنداحمد

Musnad Ahmad

تفسیر و اسباب نزول کا بیان

سورۂ فجر {وَالْفَجْرِ وَلَیَالٍ عَشْرٍ وَّالشَّفْعِ وَالْوَتْرِ وَاللَّیْلِ اِذَا یَسْرِ}کی تفسیر

۔ (۸۸۲۸)۔ عَنْ جَابِرٍ عَنِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((اِنَّ الْعَشْرَ عَشْرُ الْاْضَحٰی، وَالْوِتْرَ یَوْمُ عَرَفَۃَ، وَالشَّفْعَ یَوْمُ النَّحْرِ۔)) (مسند احمد: ۱۴۵۶۵)

۔ سیدنا جابر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: دس راتوں سے مراد عید الاضحی کے مہینے کی پہلی دس راتیں ہیں، وتر سے مراد عرفات کے میدان کا دن ہے اور شفع سے ذبح کا دن مراد ہے۔

۔ (۸۸۲۹)۔ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَیْنٍ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سُئِلَ عَنِ الشَّفْعِ وَالْوَتْرِ، فَقَالَ: ((ھِیَ الصَّلَاۃُ بَعْضُہَا شَفْعٌ وَبَعْضُہَا وَتْرٌ۔)) (مسند احمد: ۲۰۱۶۱)

۔ سیدنا عمران بن حصین ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے شفع اور وتر کے متعلق پوچھا گیا، تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اس سے مراد نماز ہے، بعض نمازیں جفت اور بعض نمازطاق ہوتی ہیں۔