مسنداحمد

Musnad Ahmad

تفسیر و اسباب نزول کا بیان

سورۂ نصر کی تفسیر اور اس کے نزول کے بعد نبی کریم کا تسبیح پڑھنے کا بیان

۔ (۸۸۵۲)۔ عَنْ اَنَسِ بْنِ مَالِکٍ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: {إِذَا جَائَ نَصْرُ اللّٰہِ وَالْفَتْحُ} رُبُعُ الْقُرْآنِ۔)) (مسند احمد: ۱۲۵۱۶)

۔ سیدنا انس بن مالک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: {إِذَا جَائَ نَصْرُ اللّٰہِ وَالْفَتْحُ}یعنی سورۂ نصر قرآن مجید کاچوتھائی حصہ ہے۔

۔ (۸۸۵۳)۔ عَنْ اَبِیْ عُبَیْدَۃَ، عَنِ عَبْدِ اللّٰہِ قَالَ: لَمَّا اُنْزِلَ عَلٰی رَسُوْلِ اللّٰہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم {إِذَا جَائَ نَصْرُ اللّٰہِ وَالْفَتْحُ} کَانَ یُکْثِرُ اِذَا قَرَاَھَا وَرَکَعَ اَنْ یَقُوْلَ: ((سُبْحَانَکَ اللّّٰہُمَّ رَبَّنَا وَبِحَمْدِکَ اَللّٰہُمَّ اغْفِرْلِیْ اِنَّکَ اَنْتَ التَّوَّابُ الرَّحِیْمُ۔)) ثَلَاثًا۔ (مسند احمد: ۳۶۸۳)

۔ سیدنا عبداللہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ جب نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم پر سورۂ نصر نازل ہوئی تو زیادہ تر یہ ہوتا کہ جب بھی آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اس سورت کی تلاوت کرتے تو رکوع میں تین بار یہ دعا پڑھتے: سُبْحَانَکَ اللّّٰہُمَّ رَبَّنَا وَبِحَمْدِکَ اَللّٰہُمَّ اغْفِرْلِیْ اِنَّکَ اَنْتَ التَّوَّابُ الرَّحِیْمُ۔ (اے اللہ! تو پاک ہے، اے ہمارے ربّ! اور تیری تعریف کے ساتھ، اے اللہ! مجھے بخش دے، بیشک تو توبہ قبول کرنے والا رحم کرنے والا ہے۔

۔ (۸۸۵۴)۔ عَنْ عَائِشَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا قَالَتْ: لَمَّا اُنْزِلَتْ: {إِذَا جَائَ نَصْرُ اللّٰہِ وَالْفَتْحُ}اِلٰی آخِرِھَا مَا رَاَیْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم صَلّٰی صَلَاۃً اِلَّا قَالَ: ((سُبْحَانَکَ اللّٰہُمَّ وَبِحَمْدِکَ اَللّٰہُمَّ اغْفِرْلِیْ۔)) (مسند احمد: ۲۶۴۵۴)

۔ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا بیان کرتی ہیں جب سورۂ نصر نازل ہوئی تو میں نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو دیکھا کہ اس کے بعد آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے جو نمازبھی پڑھی، اس میں یہ ذکر کیا: سُبْحَانَکَ اللّٰہُمَّ وَبِحَمْدِکَ اَللّٰہُمَّ اغْفِرْلِیْ۔ (اے اللہ! تو پاک ہے، اور تیری تعریف کے ساتھ، اے اللہ! مجھے بخش دے۔