مسنداحمد

Musnad Ahmad

تفسیر و اسباب نزول کا بیان

سورۂ اخلاص سورۂ اخلاص کی شانِ نزول اور اس کی تفسیر کا بیان

۔ (۸۸۵۶)۔ عَنْ اُبَیِّ بْنِ کَعْبٍ اَنَّ الْمُشْرِکِیْنَ قَالُوْا لِلنَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : اِنْسِبْ لَنَا رَبَّکَ، فَاَنْزَلَ اللّٰہُ تَبَارَکَ وَ تَعَالٰی: {قُلْ ھُوَ اللّٰہُ اَحَدٌ۔ اَللّٰہُ الصَّمَدُ۔ لَمْ یَلِدْ وَ َلمْ یُوْلَدْ۔ وَلَمْ یَکُنْ لَّہٗکُفُوًااَحَدٌ۔} (مسنداحمد: ۲۱۵۳۸)

۔ سیدنا ابی بن کعب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ جب مشرکوں نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے کہا: آپ ہمارے لئے اپنے رب کا نسب بیان کریں تو اللہ تعالی نے یہ سورت نازل کی: {قُلْ ھُوَ اللّٰہُ اَحَدٌ۔ اَللّٰہُ الصَّمَدُ۔ لَمْ یَلِدْ وَ َلمْ یُوْلَدْ۔ وَلَمْ یَکُنْ لَّہٗکُفُوًااَحَدٌ۔}… کہہدواللہایک ہے، اللہ بے نیاز ہے، اس نے کسی کو جنا نہیں اور نہ ہی وہ جنا گیاہے اور نہ ہی کوئی اس کی ہمسری کرنے والاہے۔