مسنداحمد

Musnad Ahmad

زبان کی آفتوں کے مسائل

بدگوئی اور جھوٹ پر مشتمل اور اللہ تعالیٰ سے دور کر دینے والے شعروں سے ترہیب کا بیان

۔ (۹۹۳۶)۔ عَنْ سَعْدٍ یَعْنِیْ بْنَ اَبِیْ وَقَّاصٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((لَاَنْ یَمْتَلِیئَ جَوْفُ اَحَدِکُمْ قَیْحًا حَتّٰییَرِیَہُ خَیْرٌ مِنْ اَنْ یَمْتَلِیْئَ شِعْرًا ۔)) (مسند احمد: ۱۵۰۶)

۔ سیدنا سعد بن ابی وقاص ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اگر کسی کا پیٹ پیپ سے اس قدر بھر جائے کہ وہ اس کو نظر آنے لگے تو یہ اس کے لیے اس سے بہتر ہے کہ وہ شعروں سے بھرا ہوا ہو۔

۔ (۹۹۳۸)۔ عَنِ ابْنِ عُمَرَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُوْلُ: ((لَاَنْ یَمْتَلِیئَ جَوْفُ اَحَدِکُمْ قَیْحًا، خَیْرٌلَہُ مِنْ اَنْ یَمْتَلِیئَ شِعْرًا۔)) (مسند احمد: ۴۹۷۵)

۔ سیدنا عبدا للہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اگر کسی کا پیٹ پیپ سے بھر جائے تو یہ اس کے لیے شعروں سے بھر جانے سے بہتر ہے۔

۔ (۹۹۳۹)۔ عَنْ اَبِیْ سَعِیْدٍ الْخُدْرِیِّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، قَالَ: بَیْنَمَا نَحْنُ نَسِیْرُ مَعَ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم بِالْعَرْجِ اِذْ عَرَضَ شَاعِرٌ یُنْشِدُ، فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((خُذُوْا الشَّیْطَانَ، اَوْ اَمْسِکُوْا الشَّیْطَانَ، لَاَنْ یَمْتَلِیئَ جَوْفُ رَجُلٍ قَیْحًا خَیْرٌ لَہُ مِنْ اَنْ یَمْتَلِیئَ شِعْرًا۔)) (مسند احمد: ۱۱۰۷۲)

۔ سیدنا ابو سعید خدری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں:ہم عرج مقام پر رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ چل رہے تھے کہ اچانک ایک شاعر سامنے آ گیا، جو شعر گاہ رہا تھا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: پکڑ لو اس شیطان کو، یا فرمایا: روک دو اس شیطان کو، اگر کسی کا پیٹ پیپ سے بھر جائے تو وہ اس کے لیے اس سے بہتر ہے کہ اس کا پیٹ شعروں سے بھر جائے۔

۔ (۹۹۴۰)۔ عَنْ اَبِیْ نَوْفَلِ بْنِ اَبِیْ عَقْرَبَ، قَالَ: سَاَلْتُ عَائِشَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یُتَسَامَعُ عِنْدَہٗالشِّعْرُ؟فَقَالَتْ: قَدْکَانَاَبْغَضَالْحَدِیْثِ اِلَیْہِ۔ (مسند احمد: ۲۵۵۳۴)

۔ ابو نوفل سے مروی ہے کہ انھوں نے سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے سوال کہ کیا رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس شعر سنے جاتے تھے، سیدہ نے کہا: آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے نزدیک سب سے زیادہ ناپسندیدہ کلام شعر تھے۔