مسنداحمد

Musnad Ahmad

کتاب کی قسم یعنی تاریخ جہاں کی تخلیق کی کتاب

ساتوں آسمانوں، ساتوں زمینوں اور ان کے درمیان والی چیزوں کا بیان

۔ (۱۰۲۱۵)۔ عَنْ اَبِیْ ھُرَیْرَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، قَالَ: بَیْنَمَا نَحْنُ جُلُوْسٌ عِنْدَ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اِذْ مَرَّتْ سَحَابَۃٌ فَقَالَ: ((اَتَدْرُوْنَ مَاھٰذَا؟)) قَالَ: قُلْنَا: اللّٰہُ وَرَسُوْلُہُ اَعْلَمُ، قَالَ: ((الْعَنَانُ وَرَوَایَا الْاَرْضِ، یَسُوْقُہُ اللّٰہُ اِلٰی مَنْ لَا یَشْکُرُہُ مِنْ عِبَا... دِہِ، وَلَا یَدْعُوْنَہُ، اَتَدْرُوْنَ مَا ھٰذِہِ فَوْقَکُمْ؟)) قُلْنَا: اللّٰہُ وَرَسُوْلُہُ اَعْلَمُ، قَالَ: ((الرَّقِیْعُ، مَوْجٌ مَکْفُوْفٌ وَسَقْفٌ مَحْفُوْظٌ، اَتَدْرُوْنَ کَمْ بَیْنَکُمْ وَبَیْنَھُمَا؟)) قُلْناَ: اللّٰہُ وَرَسُوْلُہُ اَعْلَمُ، قَالَ: ((مَسِیْرَۃُ خَمْسِ مِائَۃِ عَامٍ، قَالَ: اَتَدْرُوْنَ مَاالَّتِیْ فَوْقَھَا؟)) قُلْنَا: اللّٰہُ وَ رَسُوْلُہُ اَعْلَمُ، قَالَ: ((سَمَائٌ اُخْرٰی، اَتَدْرُوْنَ کَمْ بَیْنَھَا وَبَیْنَھَا؟)) قُلْنَا: اللّٰہُ وَ رَسُوْلُہُ اَعْلَمُ، قَالَ: ((مَسِیْرَۃُ خَمْسِ مِائَۃِ عَامٍ۔)) حَتّٰی عَدَّ سَبْعَ سَمٰوَاتٍ، ثُمَّ قَالَ: ((اَتَدْرُوْنَ مَافَوْقَ ذٰلِکَ؟)) قُلْنَا: اللّٰہُ وَ رَسُوْلُہُ اَعْلَمُ، قَالَ: ((اَلْعَرْشُ۔)) قَالَ: ((اَتَدْرُوْنَ کَمْ بَیْنَہُ وَبَیْنَ السَّمَائِ السَّابِعَۃِ؟)) قُلْنَا: اللّٰہُ وَ رَسُوْلُہُ اَعْلَمُ، قَالَ: ((مَسِیْرَۃُ خَمْسِ مِائَۃِ عَامٍ۔)) ثُمَّ قَالَ: ((اَتَدْرُوْنَ مَاھٰذَا تَحْتَکُمْ؟)) قُلْنَا: اللّٰہُ وَ رَسُوْلْہُ اَعْلَمُ، قَالَ: ((اَرْضٌ، اَ تَدْرُوْنَ مَا تَحْتَھَا؟)) قُلْنَا: اللّٰہُ وَ رَسُوْلُہُ اَعْلَمُ، قَالَ: ((اَرْضٌ اُخْرٰی، اَتَدْرُوْنَ کَمْ بَیْنَھَا وَبَیْنَھَا؟)) قُلْنَا: اللّٰہُ وَ رَسُوْلُہُ اَعْلَمُ، قَالَ: ((مَسِیْرَۃُ خَمْسِ مِائَۃِ عَامٍ۔)) حَتّٰی عَدَّ سَبْعَ اَرْضٍ ثُمَّ قَالَ: ((وَاَیْمُ اللّٰہِ! لَوْ دَلَّیْتُمْ اَحَدَکُمْ بِحَبْلٍ اِلَی الْاَرْضِ السُّفْلَی السَّابِعَۃِ لَھَبَطَ، ثُمَّ قَرَاَ {ھُوَ الْاَوَّلُ وَالْآخِرُ وَالظَّاھِرُ وَالْبَاطِنُ وَھُوَ بِکُلِّ شَیْئٍ عَلِیْمٌ}۔)) (مسند احمد: ۸۸۱۴)   Show more

۔ سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: ہم نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس بیٹھے ہوئے تھے، وہاں سے ایک بدلی گزری، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے پوچھا: کیا تم جانتے ہو کہ یہ کیا ہے؟ ہم نے کہا: اللہ اور اس کا رسول ہی بہت... ر جانتے ہیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: یہ بدلی ہے اور زمین کو سیراب کرنے والی ہے، اللہ تعالیٰ اس کو اپنے ان بندوں کی طرف چلائے جا رہا ہے، جو نہ اس کا شکر ادا کرتے ہیں اور نہ اس کو پکارتے ہیں، اچھا کیا تم یہ جانتے ہو کہ اس کے اوپر کیا ہے؟ ہم نے کہا: اللہ اور اس کا رسول ہی بہتر جانتے ہیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: آسمان ہے، یہ ایک موج ہے، جس کو روک دیا گیا ہے اور محفوظ چھت ہے، کیا تم جانتے ہوں کہ اس کے اور تمہارے درمیان کتنا فاصلہ ہے؟ ہم نے کہا: اللہ اور اس کا رسول ہی بہتر جانتے ہیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: پانچ سو برسوں کی مسافت ہے، کیا تم جانتے ہو کہ اُس کے اوپر کیا ہے؟ ہم نے کہا: اللہ اور اس کا رسول ہی بہتر جانتے ہیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ایک اور آسمان ہے، کیا تم جانتے ہو کہ اِس آسمان اور اُس آسمان کے درمیان کتنا فاصلہ ہے؟ ہم نے کہا: اللہ اور اس کا رسول ہی بہتر جانتے ہیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: پانچ سو سال کی مسافت ہے۔ یہاں تک کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے سات آسمانوں کو شمار کیا، پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: کیا تم جانتے ہو کہ ساتویں آسمان کے اوپر کیا ہے؟ ہم نے کہا: اللہ اور اس کا رسول ہی بہتر جانتے ہیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: عرش ہے، کیا تم جانتے ہو کہ عرش اور ساتویں آسمان کے مابین کتنا فاصلہ ہے؟ ہم نے کہا: اللہ اور اس کا رسول ہی بہتر جانتے ہیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: پانچ سو سالوں کی مسافت ہے۔ پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اچھا کیا تم یہ جانتے ہو کہ تمہارے نیچے کیا ہے؟ ہم نے کہا: اللہ اور اس کا رسول ہی بہتر جانتے ہیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: زمین ہے، اچھا کیا تمہیں اس چیز کا علم ہے کہ اس کے نیچے کیا ہے؟ ہم نے کہا: اللہ اور اس کا رسول ہی بہتر جانتے ہیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ایک اور زمین ہے، کیا تم جانتے ہو کہ اُس کے نیچے کیا ہے؟ ہم نے کہا: اللہ اور اس کا رسول ہی بہتر جانتے ہیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ایک اور زمین ہے، کیا تم جانتے ہو کہ اِس زمین سے اُس زمین تک کتنا فاصلہ ہے؟ ہم نے کہا: اللہ اور اس کا رسول ہی بہتر جانتے ہیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: پانچ سو برسوں کی مسافت ہے۔ یہاں تک کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے سات زمینیں شمار کیں، پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اور اللہ کی قسم ہے کہ اگر تم ساتویں زمین تک رسی لٹکاؤ تو وہ ساتویں زمین سے جا لگے لگی۔ پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے یہ آیت تلاوت کی: وہی پہلے ہے اور وہی پیچھے، وہی ظاہر ہے اور وہی مخفی، اور ہر چیز کو بخوبی جاننے والا ہے۔ (سورۂ حدید: ۳)  Show more

۔ (۱۰۲۱۶)۔ عَنْ اَبِیْ ھُرَیْرَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، قَالَ: اَخَذَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم بِیَدِیْ فَقَالَ: ((خَلَقَ اللّٰہُ التُّرْبَۃَیَوْمَ السَّبْتِ، وَخَلَقَ الْجِبَالَ فِیْھَایَوْمَ الْاَحَدِ، وَخَلَقَ الشَّجَرَ فِیْھَایَوْمَ الْاِثْنَیْنِ، وَخَلَقَ الْمَکْرُوْہَ یَوْمَ الثُّلاَ ثَائِ، وَخَلَقَ النُّوْرَ ی... َوْمَ الْاَرْبِعَائِ، وَبَثَّ فِیْھَا الدَّوَابَ یَوْمَ الْخَمِیْسِ، وَخَلَقَ آدَمَ عَلَیْہِ السَّلَامُ بَعْدَ الْعَصْرِ یَوْمَ الْجُمُعَۃِ آخِرَ الْخَلْقِ فِیْ آخِرِ سَاعَۃٍ مِنْ سَاعَاتِ الْجُمُعَۃِ فِیْمَا بَیْنَالْعَصْرِ اِلَی الْلَیْلِ۔)) (مسند أحمد: ۸۳۲۳)   Show more

۔ سیدنا ابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے میرا ہاتھ پکڑا او ر فرمایا: اللہ تعالیٰ نے ہفتے والے دن کو مٹی، اتوار کو پہاڑ، سوموار کو درخت، منگل کو مکروہ چیزیں، بدھ کو نور، جمعرات کو چوپائے پیدا کئے اور آدم ... علیہ السلام ،جو کہ آخری مخلوق تھے، کو جمعہ کے روز بعد از وقت ِ عصر جمعہ کی آخری گھڑی میں پیدا کیا،یہ گھڑی عصر سے رات (غروبِ آفتاب) تک کے وقت کے مابین ہوتی ہے۔  Show more

۔ (۱۰۲۱۷)۔ عَنْ اَنَسِ بْنِ مَالِکٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، قَالَ: کُنَّا قَدْ نُھَیْنَا اَنْ نَسْاَلَ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم عَنْ شَیْئٍ فَکَانَ یُعْجِبُنَا اَنْ یَجِيْئَ الرَّجُلُ مِنْ اَھْلِ الْبَادِیَۃِ الْعَاقِلُ فَیَسْاَلُہُ وَنَحْنُ نَسْمَعُ، فَجَائَ رَجُلٌ مِنْ اَھْلِ الْبَادِیَۃِ فَقَالَ: یَامُحَمَّدُ! اَتَ... انَا رَسُوْلُکَ فَزَعَمَ لَنَا اَنَّکَ تَزْعَمُ اَنَّ اللّٰہَ اَرْسَلَکَ، قَالَ: ((صَدَقَ۔)) قَالَ: فَمَنْ خَلَقَ السَّمَائَ؟ قَالَ: ((اَللّٰہُ۔)) قَالَ: فَمَنْ خَلَقَ الْاَرْضَ؟ قَالَ: ((اَللّٰہُ۔)) قَالَ: فَمَنْ نَصَبَ ھٰذِہِ الْجِبَالَ، وَجَعَلَ فِیْھَا مَاجَعَلَ؟ قَالَ: ((اَللّٰہُ۔)) قَالَ: فَبِالَّذِیْ خَلَقَ السَّمَائَ وَخَلَقَ الْاَرْضَ، وَنَصَبَ ھٰذِہِ الْجِبَالَ، آللّٰہُ اَرْسَلَکَ؟ قَالَ: ((نَعَمْ۔)) (مسند احمد: ۱۲۴۸۴)   Show more

۔ سیدنا انس بن مالک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: ہمیں رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے سوال کرنے سے منع کیا جاتا تھا، اس لیےیہ بات ہمیں بڑی پسند تھی کہ کوئی عقلمند دیہاتی آدمی آئے اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے سوال کرے ا... ور ہم سنیں، پس ایک دیہاتی آدمی آیا اور اس نے کہا: اے محمد! آپ کا قاصد ہمارے پاس آیا، اس نے اس خیال کا اظہار کیا کہ اللہ تعالیٰ نے آپ کو بھیجا ہے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اس نے سچ کہا۔ اس نے کہا: اچھایہ بتائیں کہ کس نے آسمان کو پیدا کیا؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اللہ نے۔ اس نے کہا: کس نے زمین کو پیدا کیا؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ نے۔ اس نے کہا: کس نے ان پہاڑوں کو گاڑھا اور ان میں کئی خزانے ودیعت رکھے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ نے۔ اس نے کہا: پس اس ذات کی قسم، جس نے آسمان پیدا کیا، زمین پیدا کی اور پہاڑ پیدا کیے، کیا اللہ تعالیٰ نے آپ کو مبعوث کیا ہے ؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جی ہاں۔  Show more

۔ (۱۰۲۱۸)۔ عَنْ اَبِیْ سَلَمَۃَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمٰنِ، اَنَّہُ دَخَلَ عَلَی عَائِشَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا ، وَھُوَ یُخَاصِمُ فِیْ اَرْضٍ، فَقَالَتْ عَائِشَۃُ : یَا اَبَا سَلَمَۃَ! اجْتَنِبِ الْاَرْضَ، فَاِنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((مَنْ ظَلَمَ قِیْدَ شِبْرٍ مِنَ الْاَرْضِ، طُوِّقَہُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ م... ِنْ سَبْعِ اَرْضِیْنَ۔)) (مسند احمد: ۲۴۸۵۷)   Show more

۔ ابو سلمہ بن عبد الرحمن سے مروی ہے کہ وہ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کے پاس آئے، جبکہ وہ زمین کے بارے میں کوئی جھگڑا کر رہے تھے، سیدہ نے کہا: اے ابو سلمہ! زمین سے بچ، کیونکہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جس نے کسی کی ایک بالشت کے بقدر...  زمین ظلم سے اپنے قبضہ میں لے لی، اس کو قیامت کے روز سات زمینوں کا طوق پہنایا جائے گا۔  Show more

۔ (۱۰۲۱۹)۔ عَنْ سَعِیْدِ بْنِ زَیْدٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُوْلُ : ((مَنْ اَخَذَ مِنَ الْاَرْضِ مَا لَیْسَ لَہُ، طُوِّقَہُ اِلَی السَّابِعَۃِ مِنَ الْاَرْضِ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ، وَمَنْ قُتِلَ دُوْنَ مَالِہِ فَھُوَ شَھِیْدٌ۔)) (مسند احمد: ۱۶۴۲)

۔ سیدنا سعید بن زید ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جس نے زمین کا وہ حصہ ہتھیا لیا، جو اس کا نہیں ہے تو اس کو قیامت کے دن ساتویں زمین تک طوق پہنایا جائے گا ، اور جو آدمی اپنے مال کی حفاظت کرتے ہوئے مارا جائے،...  وہ شہید ہے۔  Show more

۔ (۱۰۲۲۰)۔ عَنِ ابْنِ مَسْعُوْدٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، قَالَ: قُلْتُ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! اَیُّ الظُّلْمِ اَعْظَمُ؟ قَالَ: ((ذِرَاعٌ مِنَ الْاَرْضِ یَنْتَقِصُہُ مِنْ حَقِّ اَخِیْہِ، فَلَیْسَتْ حَصَاۃٌ مِنَ الْاَرْضِ اَخَذَھَا اِلَّا طُوِّقَھَا یَوْمَ الْقِیَامَۃَ اِلٰی قَعْرِ الْاَرْضِ، وَلَا یَعْلَمُ قَعْرَھَا اِلَّا الَّذِیْ خَلَقَھَ... ا۔)) (مسند احمد: ۳۷۶۷)   Show more

۔ سیدنا عبد اللہ بن مسعود ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! کون سا ظلم بڑا ہے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ایک ہاتھ زمین، جس کو آدمی اپنے بھائی کے حق سے ہتھیا لیتا ہے، قیامت کے دن زمین کی تہہ تک اس حصے کا...  طوق اس آدمی کو ڈالا جائے گا اور ایک کنکری کو بھی نہیں چھوڑا جائے گا، اور زمین کی تہہ کو کوئی نہیں جانتا، مگر وہی جس نے اس کو پیدا کیا ہے۔  Show more

۔ (۱۰۲۲۱)۔ عَنْ عُمَارَۃَ بْنِ خُزَیْمَۃَ،یُحَدِّثُ عَنْ اَبِیْہِ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((یَاْتِیْ الشَّیْطَانُ الْاِنْسَانَ فیَقُوْلُ : مَنْ خَلَقَ السَّمٰوَاتِ؟ فَیَقُوْلُ : اللّٰہُ، ثُمَّ یَقُوْلُ : مَنْ خَلَقَ الْاَرْضَ؟ فَیَقُوْلُ : اللّٰہُ، حَتّٰییَقُوْلُ : مَنْ خَلَقَ اللّٰہَ، فَاِذَا وَجَدَ...  اَحَدُکُمْ ذٰلِکَ فَلْیَقُل : آمَنْتُ بِاللّٰہِ وَرَسُوْلِہِ۔)) (مسند احمد: ۲۲۲۱۱)   Show more

۔ سیدنا خزیمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: شیطان انسان کے پاس آ کرکہتا ہے: کس نے آسمانوں کو پیدا کیا؟ وہ کہتا ہے: اللہ تعالیٰ نے، وہ اگلا سوال کرتا ہے: کس نے زمین کو پیدا کیا؟ وہ کہتا ہے: اللہ تعالیٰ نے،...  (سوالات کا یہ سلسلہ جاری رہتا ہے) یہاں تک کہ وہ یہ کہتا : کس نے اللہ کو پیدا کیا، جب کوئی اس چیز کو محسوس کرے تو وہ کہے: آمَنْتُ بِاللّٰہِ وَرَسُوْلِہِ (میں اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لایا ہوں)۔  Show more

۔ (۱۰۲۲۲)۔ عَنْ اَنَسٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((اِنَّ اللّٰہَ تَعَالٰی قَالَ: لِیْ، اِنَّ اُمَّتَکَ لَا یَزَالُوْنَیَتَسَائَ لُوْنَ فِیْمَا بَیْنَھُمْ حَتّٰییَقُوْلُوْا: ھٰذَا اللّٰہُ خَلَقَ النَّاسَ فَمَنْ خَلَقَ اللّٰہَ؟)) (مسند احمد: ۱۲۰۱۸)

۔ سیدنا انس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: بیشک اللہ تعالیٰ نے مجھ سے فرمایا: تیری امت کے لوگ آپس میں ایک دوسرے سے سوال کرتے رہیں گے، یہاں تک کہ وہ یہ بھی کہہ دیں گے کہ اللہ تعالیٰ نے لوگوں کو پیدا کیا ہے،...  لیکن اللہ تعالیٰ کو کس نے پیدا کیا ہے۔  Show more