مغیرہ بن شبل سے مروی ہے کہ سیدنا جریر رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ جب میں مدینہ منورہ کے قریب آیا تو میں نے اپنی سواری کو بٹھا کر اپنا سامان کھول کر ایک طرف رکھ کر شان دار لباس زیب تن کیا اور میں مسجد میں داخل ہوا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خطبہ ارشاد فرما رہے تھے، لوگوں نے میری طرف تیز نظروں سے دیکھا، میں نے اپنے قریب بیٹھے آدمی سے دریافت کیا کہ آیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے یاد کیا ہے؟ اس نے بتایا: جی ہاں، آپ نے ابھی ابھی بڑے خوبصورت الفاظ سے تمہیںیاد کیا ہے، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خطبہ ارشاد فرما رہے تھے، دورانِ خطبہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تمہارا ذکرکیا اور فرمایا کہ اس دروازے سے یا اس راستے سے تمہارے پاس فضلائے اہلِ یمن میں سے ایک آدمی داخل ہونے والا ہے، اس کے چہرے سے بادشاہوں کی سی شان جھلکتی ہے۔ سیدنا جریر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں:میں نے اپنے اس اعزاز پر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کیا۔
سیدنا جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اقامت ِ صلوۃ، ادائے زکوۃ، ہر مسلمان کے ساتھ خیر خواہی کرنے اور شرک سے مکمل اجتنا ب کرنے کی بیعت کی۔
۔( دوسری سند) سیدنا جریر رضی اللہ عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! آپ مجھ پر کوئی شرط عائد کریں،آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: تم اللہ کی عبادت کرنا، اس کے ساتھ کسی کو شریک نہیں ٹھہرانا، فرض نماز ادا کرنا، فرض زکوۃ ادا کرنا اور ہر مسلم کے ساتھ خیر خواہی کرنا اور کافروں سے لا تعلق رہنا۔