سیدنا جابر بن عبداللہ انصاری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ان کا اونٹ تھک ہار کر اور چلنے سے عاجز ہو کر بیٹھ گیا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس کے پاس سے گزرے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دریافت فرمایا: جابر! کیا بات ہے؟ انہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو ساری بات بتائی، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنی سواری سے اتر کر سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کے اونٹ کی طرف گئے اور فرمایا: جابر! سوار ہو جائو۔ انہوں نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! یہ تو کھڑا ہی نہیں ہوتا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: تم سوار تو ہو جائو۔ سیدنا جابر رضی اللہ عنہ اونٹ پر سوار ہوگئے اورآپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنا پائوں اونٹ کو مارا اوروہ اچھل کر اٹھ کھڑا ہوا۔ اگر سیدنا جابر رضی اللہ عنہ اونٹ کو قابو کرکے پکڑ نہ لیتے تو اوپر سے نیچے جا گرتے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے فرمایا: اب تم چلو اور اپنے اہل خانہ میں پہنچو۔ تم گھر جا کر دیکھو گے کہ وہ تمہارے لیے فلاں فلاں چیز تیار کر چکے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بستروں تک کا بھی ذکر کیا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: (گھر میں) ایک بستر مرد کے لیے، ایک اس کی بیوی کے لیے، تیسرا مہمان کے لیے اور چوتھا شیطان کے لیے ہوتا ہے۔