مسنداحمد

Musnad Ahmad

سنہ (۱) ہجری کے اہم واقعات

کھانے سے متعلقہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے آداب کا بیان

۔ (۵۳/۱۱۳۲۲)۔ عَنْ شُعَیْبِ بْنِ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ عَمْرٍو، عَنْ أَبِیہِ، قَال: مَا رَأَیْتُ رَسُولَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَأْکُلُ مُتَّکِئًا قَطُّ، وَلَا یَطَأُ عَقِبَہُ رَجُلَانِ قَالَ عَفَّان: عَقِبَیْہِ۔ (مسند احمد: ۶۵۴۹)

سیدنا عبد اللہ بن عمرو بن عاص ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو نہیں دیکھا کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے کبھی ٹیک لگا کر کھانا کھایا ہو اور دو افراد نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی ایڑھیوں کا نہیں روندا۔

۔ (۵۴/۱۱۳۲۲)۔ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ، قَال: مَا عَابَ رَسُولُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ طَعَامًا قَطُّ، کَانَ إِذَا اشْتَہَاہُ أَکَلَہُ، وَإِذَا لَمْ یَشْتَہِہِ تَرَکَہُ۔ (مسند احمد: ۱۰۱۴۶)

سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے کبھی بھی کھانے کا عیب نہیں نکالا، اگر چاہا تو کھا لیااور اگر نہ چاہا تو نہیں کھایا۔

۔ (۵۵/۱۱۳۲۲)۔ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَال: مَا أَکَلَ نَبِیُّ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَلَی خِوَانٍ، وَلَا فِی سُکُرُّجَۃٍ، وَلَا خُبِزَ لَہُ مُرَقَّقٌ قَال: قُلْتُ لِقَتَادَۃ: فَعَلَامَ کَانُوا یَأْکُلُونَ؟ قَال: عَلَی السُّفَرِ۔ (مسند احمد: ۱۲۳۵۰)

سیدنا انس بن مالک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ نہ نبی ٔ کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم دسترخوان پر کھاتے تھے، نہ چھوٹے چھوٹے برتنوں میں اور نہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے لیے پتلی بڑی روٹی بنائی جاتی تھی۔ میں نے جناب قتادہ سے کہا: تو پھر وہ کس چیز پر کھانا کھایا کرتے تھے؟ انھوں نے کہا: بس عام سے دسترخوان پر (جو زیادہ تر چمڑے کا گولائی کی شکل میں ہوتا تھا)۔

۔ (۵۶/۱۱۳۲۲)۔ عَنْ عَائِشَۃَ، قَالَتْ: کَانَتْ یَمِینُ رَسُولِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لِطَعَامِہِ وَصَلَاتِہِ، وَکَانَتْ شِمَالُہُ لِمَا سِوَی ذَلِکَ۔ (مسند احمد: ۲۵۸۳۵)

سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا دائیں ہاتھ کھانے اور نماز وغیرہ کے لیے ہوتا تھا اور بائیاں ہاتھ دوسرے (مکروہ) امور کے لیے۔