مسنداحمد

Musnad Ahmad

فضائل و مناقب کی کتاب

صحابۂ کرام کے دورکی تحدید اور ان سے اور دوسرے حضرات سے متعلقہ تاریخی امور کا بیان

۔ (۱۱۶۰۶)۔ عَنْ جَابِرٍ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَبْلَ مَوْتِہِ بِقَلِیْلٍ أَوْ بِشَہْرٍ: ((مَا مِنْ نَفْسٍ مَنْفُوْسَۃٍ أَوْ مَا مِنْکُمْ مِنْ نَفْسٍ الْیَوْمَ مَنْفُوْسَۃٍ یَأْتِیْ عَلَیْہَا مِائْۃُ سَنَۃٍ وَھِیَ یَوْمَئِذٍ حَیَّۃٌ۔)) (مسند احمد: ۱۴۳۳۲)

سیدنا جابر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اپنی وفات سے تقریباً ایک ماہ قبل ارشاد فرمایا: آج روئے زمین پر تم میں سے جو کوئی بھی نفس موجود ہے، سوسال بعد ان میں سے کوئی بھی زندہ باقی نہ ہوگا۔

۔ (۱۱۶۰۷)۔ عَنْ نُعَیْمِ بْنِ دِجَاجَۃَ، أَنَّہُ قَالَ: دَخَلَ أَبُو مَسْعُودٍ عُقْبَۃُ بْنُ عَمْرٍو الْأَنْصَارِیُّ عَلٰی عَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ، فَقَالَ لَہُ عَلِیٌّ: أَنْتَ الَّذِی تَقُولُ: لَا یَأْتِی عَلَی النَّاسِ مِائَۃُ سَنَۃٍ وَعَلَی الْأَرْضِ عَیْنٌ تَطْرِفُ؟ إِنَّمَا قَالَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صل... ی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ((لَا یَأْتِی عَلَی النَّاسِ مِائَۃُ سَنَۃٍ وَعَلَی الْأَرْضِ عَیْنٌ تَطْرِفُ مِمَّنْ ہُوَ حَیٌّ الْیَوْمَ۔)) وَاللّٰہِ! إِنَّ رَجَائَ ہٰذِہِ الْأُمَّۃِ بَعْدَ مِائَۃِ عَامٍ۔ (مسند احمد: ۷۱۴)   Show more

نعیم بن دجانہ سے مروی ہے کہ ابو مسعود عقبہ بن عمرو انصاری، سیدنا علی بن ابی طالب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے ہاں گئے اور سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے ان سے کہا: کیا تم یہ کہتے ہو کہ لوگوں پر سو سال گزریں گے تو ان میں سے کوئی بھی آنکھ پھڑکتی نہ ہوگی ( یعنی قیامت بپا ... ہو جائے گی اور کوئی آدمی زندہ باقی نہ رہے گا۔) جبکہ حقیقتیہ ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے یہ فرمایا تھا کہ آج روئے زمین پر جو بھی آنکھ پھڑک رہی ہے یعنی جو بھی انسان زندہ موجود ہے، آج سے سوسال کے بعد ان میں سے کوئی بھی زندہ باقی نہ ہوگا۔ اللہ کی قسم! اس امت کی خوش حالی کا اصل دور تو سوسال کے بعد بھی ہو گا۔  Show more

۔ (۱۱۶۰۸)۔ عن عَبْدِ اللّٰہِ بْنَ عُمَرَ، قَالَ: صَلّٰی رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ذَاتَ لَیْلَۃٍ صَلَاۃَ الْعِشَاء ِ فِی آخِرِ حَیَاتِہِ، فَلَمَّا قَامَ قَالَ: ((أَرَأَیْتُمْ لَیْلَتَکُمْ ہٰذِہِ عَلٰی رَأْسِ مِائَۃِ سَنَۃٍ مِنْہَا لَا یَبْقَی مِمَّنْ ہُوَ عَلٰی ظَہْرِ الْأَرْضِ أَحَدٌ۔)) قَالَ ابْنُ عُمَرَ: فَو... َہِلَ النَّاسُ فِی مَقَالَۃِ رَسُولِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم تِلْکَ فِیمَا یَتَحَدَّثُونَ مِنْ ہٰذِہِ الْأَحَادِیثِ عَنْ مِائَۃِ سَنَۃٍ، وَإِنَّمَا قَالَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ((لَا یَبْقَی الْیَوْمَ مِمَّنْ ہُوَ عَلٰی ظَہْرِ الْأَرْضِ یُرِیدُ أَنْ یَنْخَرِمَ ذٰلِکَ الْقَرْنُ۔)) (مسند احمد: ۶۰۲۸)   Show more

سیدنا عبداللہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اپنی زندگی کے اواخر میں ایک رات عشاء کی نماز پڑھائی اور پھر کھڑے ہو کر فرمایا: آج رات جو بھی جان دار اس روئے زمین پر موجود ہے، سو سال بعد ان میں سے ایک بھی زندہ باق... ی نہیں رہے گا۔ سیدنا عبداللہ (بن عمر) ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کییہ بات سن کر سب لوگ دم بخود رہ گئے اور سو سال سے متعلقہ ان احادیث کے متعلق مختلف باتیں کرنے لگے، حالانکہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے تو یہ فرمایا تھا کہ آج جو لوگ روئے زمین پر موجود ہیں، سو سال بعد ان میں سے کوئی بھی زندہ باقی نہ رہے گا، یعنییہ طبقہ اور زمانہ ختم ہو جائے گا۔  Show more

۔ (۱۱۶۰۹)۔ حَدَّثَنَا حَسَنٌ، ثَنَا ابْنُ لَھِیْعَۃَ، ثَنَا زُھْرَۃُ اَبُوْ عَقِیْلٍ الْقُرَشِیُّ، أَنَّ جَدَّہٗ عَبْدَ اللّٰہِ بْنَ ہِشَامٍ احْتَلَمَ فِیْ زَمَانِ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَنَکَحَ النِّسَائَ۔ (مسند احمد: ۲۲۸۷۱)

ابو عقیل زہرہ قرشی نے بیان کیا کہ اس کا دادا سیدنا عبداللہ بن ہشام ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے زمانے میں بالغ ہوا اور عورتوں سے نکاح بھی کیا۔

۔ (۱۱۶۱۰)۔ عَنِ الزُّہْرِیِّ، حَدَّثَنِی مَحْمُودُ بْنُ لَبِیدٍ، أَنَّہُ عَقَلَ رَسُولَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَعَقَلَ مَجَّۃً، مَجَّہَا النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم (وَفِیْ لَفْظٍ: فِیْ وَجْہِہِ) مِنْ دَلْوٍ کَانَ فِی دَارِہِمْ۔ (مسند احمد: ۲۴۰۳۸)

زہری سے روایت ہے ،وہ کہتے ہیں : مجھے سیدنا محمود بن لیبد ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے بیان کیا کہ انہوںنے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی زیارت کی اور (انھوں نے اس زیارت کو خوب سمجھا ہے، یہاں تک کہ) انھوں نے یہ بھی سمجھا کہ ان کے گھر میں ایک ڈول تھا، آپ ‌... صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس سے کلی کی اور کلی والا پانی اس کے چہرے پر پھینکا۔  Show more

۔ (۱۱۶۱۱)۔ عَنِ السَّائِبِ بْنِ یَزِیْدَ قَالَ حَجَّ بِیْ أَبِیْ مَعَ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فِیْ حَجَّۃِ الْوَدَاع، وَأَنَا ابْنُ سَبْعِ سِنِیْنَ۔ (مسند احمد: ۱۵۸۰۹)

سیدنا سائب بن یزید ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میرے باپ نے مجھے اپنے ساتھ لے کر رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ حجۃ الوداع میں شرکت کی تھی، جبکہ میری عمر سات برس تھی۔

۔ (۱۱۶۱۲)۔ عَنْ سَہْلِ بْنِ سَعْدِ نِ السَّاعَدِیِّ اَنَّہُ شَہِدَ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فِی الْمُتَلَاعِنَیْنِ فَتَلَاعَنا عَلٰی عَھْدِ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: وَاَنَا ابْنُ خَمْسَ عَشَرَۃَ، قَالَ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! اِنْ اَمْسَکْتُہَا فَقَدْ کَذَبْتُ عَلَیْھَا، قَالَ: فَجَائَ تْ بِہ... ِ لِلَّذِیْ یَکْرَہُ۔ (مسند احمد: ۲۳۱۸۹)   Show more

سیدنا سہل بن سعد ساعدی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ وہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے عہد میں پیش آنے والے واقعہ لعان میں آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ موجود تھے، میاں بیوی نے آپس میں لعان کیا تھا، جبکہ اس وقت میری عمر پندرہ برس تھی... ۔لعان کرنے والا شوہر کہنے لگا: اے اللہ کے رسول ! اگر اب میں اپنی بیوی کو اپنے پاس رکھتا ہوں تو گویا اس پر میں نے جھوٹا الزام لگایا ہے۔ پھر لعان کرنے والی عورت نے ایسی شکل والا بچہ جنم دیا تھا، جس کو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ناپسند کیا تھا۔  Show more

۔ (۱۱۶۱۴)۔ حَدَّثَنَا قَرَّانُ بْنُ تَمَامٍ، عَنِ ابْنِ أَبِیْ ذِئْبٍ، عَنْ مَخْلَدِ بْنِ خِفَافٍ، عَنْ عُرْوَۃَ، عَنْ عَائَشَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا قَالَتْ: قَضٰی رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اَنَّ الْغَلَّۃَ بِالضَّمَانِ۔ قَالَ عَبْدُ اللّٰہِ: قَالَ أَبِیْ: سَمِعْتُ مِنْ قَرَّانَ بْنِ تَمَامٍ فِیْ سَنَۃِ اِحْدٰی وَث... َمَانِیْنَ وَمِائَۃٍ، وَکَان ابْنُ الْمُبَارَکِ بَاقِیًا وَفِیْہَا مَاتَ ابْنُ الْمُبارَکِ۔ (مسند احمد: ۲۵۷۹۰)   Show more

سیدہ عائشہ صدیقہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے یہ فیصلہ کیا تھا کہ نفع ضمانت کے عوض ہوتا ہے۔ عبداللہ کہتے ہیں کہ میرے والد امام احمد بن حنبل ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے کہا: میں نے قران بن تمام سے ۱۸۱ ھ میں س... ماع کیا تھا، اس سال امام ابن مبارک حیات تھے، لیکن پھر اسی سال ان کا انتقال ہو گیا تھا۔  Show more

۔ (۱۱۶۱۵)۔ عَنْ شُرَحْبِیلَ بْنِ مُسْلِمٍ الْخَوْلَانِیِّ، قَالَ: رَأَیْتُ سَبْعَۃَ نَفَرٍ خَمْسَۃً قَدْ صَحِبُوا النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَاثْنَیْنِ قَدْ أَکَلَا الدَّمَ فِی الْجَاہِلِیَّۃِ، وَلَمْ یَصْحَبَا النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَأَمَّا اللَّذَانِ لَمْ یَصْحَبَا النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآل... ہ ‌وسلم فَأَبُوْ عُقْبَۃَ الْخَوْلَانِیُّ، وَأَبُو فَاتِحٍ الْأَنْمَارِیُّ۔ (مسند احمد: ۱۷۹۳۸)   Show more

شرجیل بن مسلم خولانی سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: مجھے سات ایسے افراد کی زیارت کا شرف حاصل ہوا ہے کہ ان میں سے پانچ تو وہ ہیں، جنہیں نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی صحبت کا اعزاز حاصل تھا اور دو آدمی ایسے تھے، جنہیں نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم...  کی صحبت کا شرف حاصل نہ ہو سکا، وہ قبل از اسلام دور جاہلیت میں جانوروں کے جسم سے بہنے والا خون پیا کرتے تھے، ان کے نام ابو عقبہ خولانی اور ابو صالح انماری ہیں۔  Show more