مسنداحمد

Musnad Ahmad

مساجد کا بیان

مساجد میں بیٹھنے اور ان کی طرف جانے کی فضیلت اور ان سے قریب محلے والوں کی فضیلت کا بیان

۔ (۱۳۲۵) عَنْ حُذَیْفَۃَ بْنِ الْیَمَانِ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((فَضْلُ الدَّارِ الْقَرِیْبَۃِ مِنَ الْمَسْجِدِ عَلَی الدَّارِالشَّا سِعَۃِ کَفَضْلِ الْغَازِیْ عَلَی الَقَاعِدِ۔)) (مسند احمد: ۲۳۶۷۶)

سیّدناحذیفہ بن یمان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: مسجد کے قریبی کی دور والے گھر پر ایسے ہی فضیلت ہے جیسے غزوہ کرنے والے کی بیٹھ رہنے والے پر فضیلت ہے۔

۔ (۱۳۲۶) عَنْ أَبِیْ ھُرَیْرَۃ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ عَنِ النَّبِیّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((إِنَّ لِلْمَسَاجِدِ أَوْتَادًا، اَلْمَلَئِکَۃُ جُلَسَائُ ھُمْ إِنْ غَابُوْا یَفْتَـقِدُوْنَہُمْ، وَإِنْ مَرِضُوْا عَادُوْھُمْ ، وَإِ نْ کَانُوْا فِیْ حَاجَۃٍ اَعَانُوْھُمْ۔)) وَقَالَ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((جَلِیْسُ الْمَسْجِدِ عَلَی ثَـلَاثِ خِصَالٍ، أَخٌ مُسْتَفَادٌ أَوْ کَلِمَۃٌ مُحْکَمَۃٌ أَوْ رَحْمَۃٌ مُنْتَظَرَۃٌ۔)) (مسند احمد: ۹۴۱۴)

سیّدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: کچھ لوگ میخوں کی طرح مسجدوں میں بیٹھے رہتے ہیں، ان کے ہم مجلس فرشتے ہوتے ہیں، اگر وہ غائب ہو جائیں تو فرشتے انہیں تلاش کرتے ہیں، اگر وہ بیمار ہوں تو وہ ان کی بیمار پرسی کرتے ہیں اگر وہ کسی کام میں مصروف ہوں تو وہ ان کی اعانت کرتے ہیں۔ اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: مسجد میں بیٹھنے والا تین خصلتوں پر ہوتا ہے: ایسا بھائی جس سے فائدہ حاصل ہو، یا کوئی محکم بات یا ایسی رحمت جس کا انتظار ہو۔

۔ (۱۳۲۷) وَعَنْہُ أَیْضاً عَنِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم أَنَّہٗقَالَ: ((لَا یُوْطِنُ رَجُلٌ مُسْلِمٌ الْمَسَاجِدَ لِلصَّلَاۃِ وَالذِّکْرِ إِلاَّ تَبَشْبَشَ اللّٰہُ بِہِ یَعْنِیْ حِیْنَیَخْرُجُ مِنْ بَیْتِہِ کَمَا یَتَبَشْبَشُ أَھْلُ الْغَائِبِ بِغَائِبِہِمْ إِذَا قَدِمَ عَلَیْہِمْ۔)) (مسند احمد: ۹۸۴۰)

سیّدناابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے ہی مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: کوئی مسلمان آدمی نماز اور ذکر کے لیے مساجد کو اپنا ٹھکانہ نہیں بناتا مگر جب وہ اپنے گھر سے نکلتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس پر ایسے خوش ہوتے ہیں کہ غائب آدمی کے گھر والے اس کی آمد پر خوش ہوتے ہیں۔

۔ (۱۳۲۸) وَعَنْہُ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ عَنِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((مَنْ غَدَا إِلَی الْمَسْجِدِ وَ رَاحَ أَعَدَّ اللّٰہُ لَہُ الْجَنَّۃَ نُزُلًا کُلَّمَا غَدَا وَرَاحَ۔)) (مسند احمد: ۱۰۶۱۶)

سیّدناابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے بیان فرمایا : جو شخص مسجد کی طرف آتا جاتا ہے، اللہ تعالیٰ اس کے لیے میزبانی (کا سامان) تیار کرتے ہیں، جب بھی وہ آتا جاتا ہے۔

۔ (۱۳۲۹) عَنْ أَبِی سَعِیْدٍ اَلْخُدْرِیِّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((إِذَا رَأَیْتُمُ الرَّجُلَ یَعْتَادُ الْمَسْجِدَ فَاشْہَدُوْا عَلَیْہِ بِالإِْیْمَانِ، قَالَ اللّٰہُ عَزَّوَجَلَّ: {إِنَّمَا َیعْمُرُ مَسَاجِدَ اللّٰہِ مَنْ آمَنَ بِاللّٰہِ وَالْیَوْمِ الْآخِرِ}۔)) (مسند احمد: ۱۱۶۷۴

سیّدناابوسعیدخدری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ روایت کرتے ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا : جب تم کسی ایسے آدمی کو دیکھو جو مسجد میں آنے جا نے کا عادی ہے تو اس پر ایمان کے شاہدبن جا ئو، کیونکہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:اللہ کی مسا جد کو صرف وہ لوگ آباد کرتے ہیں جو اللہ اور آ خرت کے دن پر ایمان رکھتے ہیں۔

۔ (۱۳۳۰) عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ عاَمِرٍ الْأَلْھَانِیِّ قاَلَ: دَخَلَ الْمَسْجِدَ حاَبِسُ بْنُ سَعْدٍ الطَّائِیُّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ مِنَ السَّحَرِ وَقَدْ أَدْرَکَ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَرَأَی النَّاسَ یُصَلُّوْنَ فِی مُقَدَّمِ الْمَسْجِدِ فَقَالَ: مُرَاؤُوْنَ وَرَبِّ الْکَعْبَۃِ! اَرْعِبُوْھُمْ فَمَنْ أَرْعَبَہُمْ فَقَدْ أَطَاعَ اللّٰہَ وَرَسُولَہُ۔ فَأَتَا ھُمُ النَّاسُ فَأَخْرَجُوْھُمْ، فَقَالَ: إِنَّ الْمَلَائِکَۃَیُصَلُّوْنَ مِنَ السَّحَرِ فِی مُقَدَّمِ الْمَسْجِدِ۔ (مسند احمد: ۱۷۱۲۷)

عبداللہ بن عامر ألھانی کہتے ہیں: سیّدنا حابس بن سعید طائی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ، جنھوں نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو دیکھا تھا، سحری کے وقت مسجد میں داخل ہوئے اور دیکھا کہ لوگ مسجد کے اگلے حصہ میں نماز پڑھ رہے ہیں،یہ دیکھ کر وہ کہنے لگے: رب کعبہ کی قسم! یہ لوگ ریاکار ہیں، انہیں ڈراؤ، جس نے انہیں ڈرایا، اس نے اللہ اور اس کے رسول ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی اطاعت کی۔ یہ سن کر لوگ ان کے پاس گئے اور انہیں باہر نکال دیا، پھر سیّدنا حابس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: سحری کے وقت مسجد کے اگلے حصہ میں فرشتے نماز پڑھتے ہیں۔