مسنداحمد

Musnad Ahmad

مساجد کا بیان

مساجد کو گندگیوں سے محفوظ رکھنے کا بیان

۔ (۱۳۴۰) عَنْ سَعْدِ بْنِ أَبِیْ وَقَّاصٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُولُ: ((إِذَا تَنَخَّمَ أَحَدُ کُمْ فِی الْمَسْجِدِ فَلْیُغَیِّبْ نُخَامَتَہُ أَنْ تُصِیْبَ جِلْدَ مُؤْمِنٍ أَوْ ثَوْبَہُ فَتُؤْذِیَہُ۔)) (مسند احمد: ۱۵۴۳)

سیّدنا سعد بن ابی وقاص ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا تھا: جب تم میں سے کوئی مسجد میں کھنکارپھینکے تو وہ اسے چھپا دیا کرے، کہیں ایسا نہ ہو کہ وہ کسی مومن کے جسم یا کپڑے پر لگ جائے اور اس طرح اسے تکلیف ہو۔

۔ (۱۳۴۱) عَنِ ابْنِ عُمَرَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: صَلّٰی رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فِی الْمَسْجِدِ فَرَأَی فِی الْقِبْلَۃِ نُخَامَۃً، فَلَمَّا قَضٰی صَلَاتَہُ قَالَ: ((إِنَّ أَحَدَ کُمْ إِذَا صَلّٰی فِی الْمَسْجِدِ فَإِنَّہُ یُنَاجِیْ رَبَّہٗوَإِنَّاللّٰہَتَبَارَکَوَتَعَالٰییَسْتَقْبِلُہُ بِوَجْہِہِ فَـلَا یَتَنَخَّمَنَّ أَحَدُکُمْ فِی الْقِبْلَۃِ وَلَاعَنْ یَمِیِنِہ۔)) ثُمَّ دَعَا بِعُودٍ فَحَکَّہُ ثُمَّ دَعَا بِخَلُوقٍ فَحَضَبَہُ۔ (مسند احمد: ۴۹۰۸)

سیّدنا عبد اللہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم مسجدمیں نماز پڑھ رہے تھے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو قبلہ کی سمت میں ایک کھنکار نظر آیا، جب آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نمازسے فارغ ہوئے تو فرمایا: جب تم میں سے کوئی مسجد میں نماز پڑھتا ہے تو وہ اپنے رب سے مناجا ت کر تا ہے اور اللہ تبارک و تعالیٰ اس کے سامنے ہو تا ہے، اس لیے تم میں سے کوئی شخص قبلہ کی طر ف اور نہ ہی اپنی دائیں طر ف کھنکار پھینکا کرے۔ پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ایک لکڑی منگوا کر اسے کھرچ دیا اور خوشبو منگوا کر وہاں لگا دی۔

۔ (۱۳۴۲) عَنْ اَبِیْ ھُرَیْرَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((إِذَا بَزَقَ أَحَدُکُمْ فِی الْمَسْجِدِ فَلْیَدْفِنْہُ فَإِنْ لَمْ یَفْعَلْ فَلْیَبْزُقْ فِیْ ثَوْبِہِ۔)) (مسند احمد: ۷۵۲۲)

سیّدناابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب تم میںسے کوئی آدمی مسجد میں تھوکے تو اسے دفن کردیا کرے ، اگر وہ ایسا نہیں کر سکتا تواپنے کپڑے میں تھوکا کرے۔

۔ (۱۳۴۳) عَنْ أَبِیْ سَعِیدِ نِ الْخُدْرِیِّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ أَنَّ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم رَآی نُخَامَۃً فِیْ قِبْلَۃِ الْمَسْجِدِ فَحَکَّہَا بِحَصَاۃٍ ثُمَّ نَھٰی أَنْ یَبْصُقَ الرَّجُلُ بَیْنَیَدَیْہِ وَعَنْ یَمِیْنِہ، وَقَالَ: ((لِیَبْصُقْ عَنْ یَسَارِہِ أَوْتَحْتَ قَدَمِہِ الْیُسْرٰی۔)) (مسند احمد: ۱۱۰۳۹)

ابو سعید خدری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مسجد کے قبلہ میں ایک کھنکار دیکھااور اسے کنکری سے کھرچ دیا، پھر آدمی کو اپنے سامنے اور دائیں طرف تھوکنے سے منع کر دیا اور فرمایا: آدمی کو چاہیے کہ وہ اپنی بائیں طرف یا بائیں قدم کے نیچے تھوکا کرے۔

۔ (۱۳۴۴) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللّٰہِ حَدَّثَنِیْ أَبِیْ ثَنَا یَحْیٰ عَنِ ابْنِ عَجْلَانَ قَالَ حَدَّثَنِیْ عِیَاضُ بْنُ عَبْدِ اللّٰہِ عَنْ أَبِیْ سَعِیْدِ نِ الْخُدْرِیِّ أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کَانَ یُعْجِبُہُ الْعَرَاجِیْنُ أَنْ یُمْسِکَہَا بِیَدِہِ،فَدَخَلَ الْمَسْجِدَ ذَاتَ یَوْمٍ وَفِییَدِہِ وَاحِدٌ مِنْہَا فَرَآی نُخَامَاتٍ فِی قِبْلَۃِ الْمَسْجِدِ فَحَتَّہُنَّ بِہِ حَتّٰی أَنْقَاھُنَّ، ثُمَّ أَقْبَلَ عَلَی النَّاسِ مُغْضِبًا فَقَالَ: ((أَیُحِبُّ أَحَدُکُمْ أَنْ یَسْتَقْبِلَہٗ رَجُلٌ فَیَبْصُقَ فِی وَجْہِہِ؟ إِنَّ أَحَدَکُمْ إِذَا قَامَ إِلَی الصَّلَاۃِ فَإِنَّمَایَسْتَقْبِلُ رَبَّہُ عَزَّ وَجَلَّ وَالْمَلَکُ عَنْ یَمِیْنِہِ، فَـلَا یَبْصُقْ بَیْنَیَدَیْہِ وَلَا عَنْ یَّمِیْنِہِ، وَلْیَبْصُقْ تَحْتَ قَدَمِہِ الْیُسْرٰی أَوْعَنْ یَسَارِہِ، فَإِنْ عَجَّلَتْ بِہِ بَادِرَۃٌ فَلْیَقُلْ ھٰکَذَا۔)) وَرَدَّ بَعْضَہٗ عَلٰی بَعْضٍ وَتَفَلَ یَحَيٰ فِیْ ثَوْبِہِ وَدَلَکَہُ۔ (مسند احمد: ۱۱۲۰۳)

سیّدنا ابو سعید خدری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو اپنے ہاتھ میں کھجور کی ٹہنیاں رکھنا پسند تھا، ایک دن آپ کے ہاتھ میں یہی ایک ٹہنی تھی کہ آپ مسجد میں داخل ہوئے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مسجد کے قبلہ میں کچھ کھنکار دیکھ کر انہیں کھرچا حتی کہ انہیں صاف کر دیا، پھر غصہ کی حالت میں لوگوں کی طرف متوجہ ہو کر فرمانے لگے: کیا تم سے کوئی شخص پسند کرتا ہے کہ اس کے سامنے کوئی آدمی آئے اوراس کے چہرے میں تھوک دے؟ (غور کرو کہ) جب تم میں سے کوئی نماز کے لیے کھڑا ہوتا ہے تو اس کا ربّ اس کے سامنے ہوتا ہے اور فرشتہ اس کی دائیں جانب، (اس لیے) وہ اپنے سامنے اور دائیں طرف نہ تھوکے، بلکہ وہ اپنے بائیں قدم کے نیچےیا اپنی بائیں طرف تھوکے، اگر اس کو کوئی جلدی پڑ جائے تو وہ اس طرح کرلے۔ پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے کپڑے کے بعض حصے کو بعض پر مل دیا۔ اور راویٔ حدیثیحییٰ نے (اس تمثیل کی وضاحت کرتے ہوئے) اپنے کپڑے میں تھوک کر اسے مل دیا۔

۔ (۱۳۴۵) عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ أَنَّ نَبِیَّ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((اَلنُّخَامَۃُ فِی الْمَسْجِدِ خَطِیْئَۃٌ وَکَفَّارَتُہَا دَفْنُہَا۔)) (مسند احمد: ۱۳۴۸۴)

سیّدنا انس بن مالک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: مسجد میں تھوکنا گناہ ہے اور اس کا کفارہ اسے دفن کرنا ہے۔

۔ (۱۳۴۶) وَعَنْہُ أیْضًا أَنَّ نَبِیَّ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((إِذَا کَانَ أَحَدُکُمْ فِی الصَّلَاۃِ فَإِنَّہُ مُنَاجٍ رَبَّہُ، فَـلَا یَتْفُلَنَّ أَحَدٌ مِّنْکُمْ عَنْ یَمِیْنِہِ، قَالَ ابْنُ جَعْفَرِ: فَـلَا یَتْفُلْ أَمَامَہُ وَلَا عَنْ یَمِیْنِہِ، وَلٰکِنْ عَنْ بَسَارِہِ أَوْتَحْتَ قَدَمَیْہِ۔)) (مسند احمد: ۱۲۰۸۶)

سیّدناانس بن مالک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے ہی مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی نماز میں ہوتا ہے تو وہ اپنے رب سے سرگوشی کر رہا ہوتا ہے، اس لیے کوئی آدمی اپنی دائیں طرف نہ تھوکا کرے۔ ابن جعفر کی روایت کے الفاظ یہ ہیں: اپنے سامنے اور دائیں جانب نہ تھوکے اور اپنی بائیں طرف یا اپنے قدموں کے نیچے تھوک لے۔

۔ (۱۳۴۷) عَنْ أَبِیْ غَالِبٍ أَنَّہُ سَمِعَ أَبَا أُمَامَۃَیَقُوْلُ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((التَّفْلُ فِی الْمَسْجِدِ سَیِّئَۃٌ وَدَفْنُہٗ حَسَنَۃٌ۔)) (مسند احمد: ۲۲۵۹۸)

سیّدنا ابو امامۃ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: مسجد میں تھوکنا برائی ہے اور اسے دفن کرنا نیکی ہے۔

۔ (۱۳۴۸) عَنْ أَبِیْ سَعْدٍ قَالَ: رَأَیْتُ وَاثِلَۃَ بْنَ الْأَسْقَعِ یُصَلِّیْ فِیْ مَسْجِدِ دِمَشْقَ فَبَزَقَ تَحْتَ رِجْلِہِ الْیُسْرٰی ثُمَّ عَرَکَہَا بِرِجِلْہِ، فَلَمَّا انْصَرَفَ قُلْتُ أَنْتَ مِنْ أَصْحَابِ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم تَبْزُقُ فِی الْمَسْجِدِ؟ قَالَ ھٰکَذَا رَأَیْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَفْعَلُ۔ (مسند احمد: ۱۶۱۰۵)

ابو سعدکہتے ہیں کہ میں نے سیّدنا وا ثلہ بن اسقع ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کو مسجد ِدمشق میں نماز پڑھتے ہوئے دیکھا، انھوں نے اپنے بائیں قدم کے نیچے تھوک کر اسے قدم کیساتھ رگڑ دیا، جب فارغ ہوئے تو میں نے کہا: آپ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے صحابہ میں سے ہو کر مسجد میں تھوک رہے ہیں؟ تو سیّدنا وا ثلہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے جواب دیا کہاس نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو ایسے ہی کرتے ہوئے دیکھا تھا۔

۔ (۱۳۴۹) عَنْ أَبِیْ سَہْلَۃَ السَّائِبِ بْنِ خَلَّادٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ أَنَّ رَجُلاً أَمَّ قَوْمًا فَبَسَقَ فِی الْقِبْلَۃِ وَرَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَنْظُرُ، فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم حِیْنَ فَرَغَ: ((لَایُصَلِّ لَکُمْ۔)) فَأَرَادَ بَعْدَ ذَلِکَ أَنْ یُصَلِّیَ لَھُمْ فَمَنَعُوْہُ وَأَخَبَرُوْہُ بِقَوْلِ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَذَکَرَ ذَلِکَ لِرَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَقَالَ: ((نَعَمْ)) وَحَسِبْتُ أَنَّہُ قَالَ: ((آذَیْتَ اللّٰہَ عَزَّوَجَلَّ۔)) (مسند احمد: ۱۶۶۷۷)

سیّدناابو سہلہ سائب بن خلاد ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک آدمی لوگوں کو نماز پڑھا رہا تھا اور رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اسے دیکھ رہے تھے، اس نے دوران نماز قبلہ کی طرف تھوکا۔ جس وقت وہ فارغ ہوا تو رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: یہ شخص آئندہ تمہیں نماز نہ پڑھائے۔ بعد میںجب اس نے نماز پڑھانے کا ارادہ کیا تو لوگوں نے اسے منع کر دیا اور رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا فرمان اسے سنا دیا، اس نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے اس چیز کا ذکر کیا،آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اسے فرمایا: ہاں، (میں نے منع کیا ہے) کیونکہ تو نے اللہ تعالیٰ کو تکلیف دی ہے۔

۔ (۱۳۵۰) عَنْ أَبِی ذَرٍّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌عَنِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((عُرِضَتْ عَلَیَّ أُمَّتِیْ بِأَعْمَالِھَا حَسَنَۃٍ وَسَیِّئَۃٍ، فَرَأَیْتُ فِیْ مَحَاسِنِ أَعْمَالِھَا إِمَاطَۃَ الْأَذٰی عَنِ الطَّرِیْقِ، وَرَأَیْتُ فیِ سَیِّیئِ أَعْمَالِھَا الْنُخَاعَۃَ فِی الْمَسْجِدِ لَا تُدْفَنُ۔)) (مسند احمد: ۲۱۸۸۳)

سیّدناابو ذر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: میری امت مجھ پر اپنے اچھے اور برے اعمال کے ساتھ پیش کی گئی، میں نے ا ن کے اچھے اعمال میں راستے سے تکلیف دہ چیز ہٹانا اور برے اعمال میں مسجد میں غیر مدفون کھنکاردیکھا ہے۔

۔ (۱۳۵۱) عَنْ طَارِقِ بْنِ عَبْدِ اللّٰہِ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ عَنِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم أَنَّہُ قَالَ: ((إِذَا صَلَّیْتَ فَـلَا تَبْصُقْ بَیْنَیَدَیْکَ وَلَاعَنْ یَمِیْنِکَ، وَلٰکِنِ ابْصُقْ تِلْقَائَ شِمَالِکَ إِنْ کَانَ فَارِغًا، وَإِلاَّ فَتَحْتَ قَدَمَیْکَ وَادْلُکْہُ۔)) (مسند احمد: ۲۷۷۶۴)

سیّدناطارق بن عبداللہ بیان کرتے ہیں کہ نبیِ کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب تو نماز پڑھے تو اپنے آگے اور دائیں طرف نہ تھوک، البتہ اپنی بائیں جانب تھوک لیا کر، بشرطیکہ وہ خالی ہو (یعنی اس طرف کوئی نمازی نماز نہ پڑھ رہا ہو)، وگرنہ اپنا قدم اٹھا اور (اس کے نیچے تھوک کر) اسے مل دے۔