مسنداحمد

Musnad Ahmad

نماز کو باطل کرنے والے اور اس میں مکروہ اور جائز امور کا بیان

(نماز میں) نظر اٹھانے، ہاتھ سے اشارہ کرنے اور نماز پڑھنے کے لئے مخصوص جگہ کا اہتمام کرنے کا بیان

۔ (۱۹۱۴) عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ أَنَّ نَبِیَّ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((مَابَالُ أَقْوَامٍ یَرْفَعُوْنَ أَبْصَارَھُمْ إِلَی السَّمَائِ فِیْ صَلاَتِہِمْ؟!)) وَاشْتَدَّ قَوْلُہُ فِیْ ذٰلِکَ حَتّٰی قَالَ: ((لَیَنْتَہُنَّ عَنْ ذٰلِکَ أَوْ لَتُخْطَفَنَّ أَبْصَارُھُمْ۔)) (مسند احمد: ۱۲۰۸۸) ...    Show more

سیدناانس بن مالک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ اللہ کے نبی ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: (ان لوگوں کا کیا حال ہے کہ وہ نماز میں اپنی نظریں آسمان کی طرف اٹھاتے ہیں۔ پھر اس کے متعلق آپ نے بڑی سختی کرتے ہوئے فرمایا: یہ لوگ یا تو ایساکرنے سے ضرور...  بازآجائیں گے یاان کی نظریں اچک لی جائیں گی۔  Show more

۔ (۱۹۱۵) عَنْ أَبِیْ ھُرَیْرَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ عَنِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نَحْوُہُ ۔ (مسند احمد: ۸۳۸۹)

سیدناابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بھی نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے اسی طرح کی روایت بیان کرتے ہیں۔

۔ (۱۹۱۷) عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ عَنِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم أَنَّہُ قَالَ: ((أَمَا یَخْشٰی أَحَدُکُمْ إِذَا رَفَعَ رَأْسَہُ وَھُوَ فِی الصَّلاَۃِ أَنْ لاَ یَرْجِعَ إِلَیْہِ بَصَرُہُ۔)) (مسند احمد: ۲۱۱۲۶)

سیدناجابر بن سمرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی آدمی نماز میں اپنا سر اٹھاتا ہے تو کیا وہ اس سے نہیں ڈرتا ہے کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ اس کی نگاہی واپس نہ لوٹے۔

۔ (۱۹۱۸) وَعَنْہُ أَیْضًا أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم دَخَلَ الْمَسْجِدَ وَھُمْ حِلَقٌ فَقَالَ مَالِیْ أَرَاکُمْ عِزِیْنَ وَدَخَلَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم الْمَسْجِدَ وَقَدْ رَفَعُوْا أَیْدِیَہُمْ فَقَالَ قَدْ رَفَعُوْھَا کَأَنَّہَا أَذْنَابُ خَیْلٍ شُمْسٍ اسْکُنُوْا فِی الصَّلاَ... ۃِ ۔ (مسند احمد: ۲۱۳۴۰)   Show more

سیدنا جابر بن سمرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے ہی مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم مسجد میں داخل ہوئے اور لوگ مختلف حلقوں کی صورت میں بیٹھے ہوئے تھے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: کیا وجہ ہے کہ تم کو ٹولیوں کی صورت میں دیکھ رہا ہو؟ ...  پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم مسجد میں داخل ہوئے تو دیکھا کہ لوگوں نے (نماز میں) سرکش گھوڑوں کی دموں کی طرح ہاتھ اٹھائے ہوئے تھے۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: نماز میں سکون اختیار کرو۔  Show more

۔ (۱۹۱۹) عَنْ عَبْدِالرَّحْمٰنِ بْنِ شِبْلٍ الْأَنْصَارِیِّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: إِنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نَھٰی فِیْ الصَّلاَۃِ عَنْ ثَلاَثٍ، نَقْرِالْغُرَابِ، وَاِفْتِرَاشِ السَّبُعِ وَأَنْ یُّوْطِنَ الرَّجُلُ الْمُقَامَ الْوَاحِدَ کَإِ یْطَانِ الْبَعِیْرِ۔ (مسند احمد: ۱۵۶۱۸)

سیدناعبدالرحمن بن شبل انصاری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں: بلاشبہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے نماز میں تین چیزوں سے منع کیا ہے: کوّے کے ٹھونگے سے، درندے کی طرح (ہاتھوںکو) بچھانے سے اور اس سے کہ آدمی اونٹ کی طرح (مسجد میں) ایک جگہ مقرر کرلے۔

۔ (۱۹۲۰) (وَعَنْہُ مِنْ طَرِیقٍ ثَان) قَالَ: سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَنْھٰی عَنْ ثَلاَثٍ، عَنْ نَقْرَۃِ الْغُرَابِ، وَعَنْ اِفْتِرَاشِ السَّبُعِ، وَأَنْ یُّوْطِنَ الرَّجُلُ مَقَامَہُ فِی الصَّلاَۃِ کَمَا یُوطِنُ الْبَعِیْرُ۔ (مسند احمد: ۱۵۶۱۷)

۔ (دوسری سند) انھوں نے کہا: میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو ان تین چیزوں سے منع کرتے ہوئے سنا: کوے کے ٹھونگے سے،درندے کی طرح بازو بچھانے سے اور اس سے کہ آدمی نماز کے لیےیوں جگہ مقرر کر لے، جیسے اونٹ کرتا ہے۔ نماز میں اپنے کھڑے ہونے کی جگہ ... مقرر کرلے جیسے اونٹ مقرر کرتاہے۔  Show more