مسنداحمد

Musnad Ahmad

نماز کو باطل کرنے والے اور اس میں مکروہ اور جائز امور کا بیان

نماز میں بچہ اٹھانے کے جواز کا بیان

۔ (۱۹۵۷) عَنْ عَمْرِو بْنِ سُلَیْمٍ الزُّرَقِیِّ أَنَّہُ سَمِعَ أَبَا قَتَادَۃَیَقُوْلُ: بَیْنَا نَحْنُ فِی الْمَسْجِدِ جُلُوْسٌ خَرَجَ عَلَیْنَا رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَحْمِلُ أُمَامَۃَ بِنْتَ أَبِی الْعَاصِ ابْنِ الرَّبِیْعِ وَأُمُّہَا زَیْنَبُ بِنْتُ رَسُوْلِ اللّٰہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَھِیَ َ... صَبِیَّۃٌ فَحَمَلَہَا عَلٰی عَاتِقِہِ فَصَلّٰی ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَھِیَ عَلٰی عَاتِقِہِ، یَضَعُہَا إِذَا رَکَعَ وَیُعِیْدُھَا عَلٰی عَاتِقِہِ إِذَا قَامَ فَصَلّٰی رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَھِیَ عَلٰی عَاتِقِہِ حَتّٰی قَضٰی صَلاَتَہُ، یَفْعَلُ ذٰلِکَ بِہَا۔ (مسند احمد: ۲۲۹۵۴)   Show more

سیدناابو قتادۃ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتی ہیں: ایک دفعہ ہم مسجد میں بیٹھے ہوئے تھے،رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سیدہ امامہ بنت ابی العاص بن ربیع کو اٹھائے ہوئے ہمارے پاس تشریف لائے، یہ ایک بچی تھی اور اس کی ماں رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ...  ‌وآلہ ‌وسلم کی بیٹی سیدہ زینب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا تھیں، آپ نے اسے اپنے کندھے پر اٹھایا ہوا تھا، پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے نماز پڑھی، جبکہ وہ بچی آپ کے کندھے پر تھی، جب آپ رکوع کرتے تو اسے رکھ دیتے اور جب کھڑے ہوتے تو دوبارہ اسے کندھے پر اٹھا لیتے ، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اسی حالت میں نماز پڑھی کہ وہ آپ کے کندھے پر تھی، حتیٰ کہ نماز پوری ہو گئی، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اس کے ساتھ اسی طرح کرتے رہے (کہ ہر رکوع کے وقت رکھ دیتے تھے)۔  Show more

۔ (۱۹۵۸) حَدَّثَنَا عَبْدُاللّٰہِ حَدَّثَنِیْ أَبِیْ ثَنَا عَبْدُالرَّزَّاقِ أَنَا ابْنُ جُرَیْجٍ أَخْبَرَنِیْ عَامِرُ بْنُ عَبْدُِاللّٰہِ بْنِ الزُّبَیْرِ عَنْ عَمْرِو بْنِ سُلَیْمٍ الزُّرَقِیِّ أَنَّہُ سَمِعَ أَبَا قَتَادَۃَیَقُوْلُ أَنَّ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم صَلَّی وَأُمَامَۃُ بِنْتُ زَیْنَبَ ابْنَۃِ النّ... َبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَھِی ابْنَۃُ أَبِی الْعَاصِ ابِنْ الرَّبِیْعِ بْنِ عَبْدِ الْعُزّٰی عَلٰی رَقَبَتِہِ فَإِذَا رَکَعَ وَضَعَھَا وَإِذَا قَامَ مِنْ سُجُودِہِ أَخَذَھَا فَأَعَادَھَا عَلٰی رَقَبَتِہِ ، فَقَالَ عَامِرٌ وَلَمْ أَسْأَلْہُ أَیُّ صَلاَۃٍ ھِیَ قَالَ ابْنُ جُرَیْجٍ وَحُدِّثْتُ عَنْ زَیْدِ بْنِ أَبِی عَتَّابٍ عَنْ عَمْرِو بِنْ سُلَیْمٍ أَنَّہَا صَلاَۃُ الصُّبْحِ قَالَ أَبُو عَبْدِالرَّحٰمَنِ: جَوَّدَہُ ۔ (مسند احمد: ۲۲۹۵۹)   Show more

سیدنا ابو قتادۃ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس حالت میں نماز پڑھی کہ سیدہ امامہ بنت زینب بنت نبی کریم ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی گردن پر تھی اوریہ ابو العاص بن ربیع کی بیٹی تھی، جب آپ ... رکوع کرتے تو اسے رکھ دیتے اور جب سجدے کر کے کھڑے ہوتے تو اسے اپنی گردن پر دوبارہ اٹھالیتے۔ عامر کہتے ہیں:میں نے عمرو بن سلیم سے یہ نہیں پوچھا کہ وہ کون سی نماز تھی۔ ابن جریج کہتے ہیں:مجھے زید بن ابی عتاب سے بیان کیا گیا ہے کہ وہ نمازِ فجر تھی، ابو عبد الرحمن نے کہا: ابن جریج نے (نماز فجر کے ذکر) والی روایت کو جیّد کہا۔  Show more

۔ (۱۹۵۹) عَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ شَدَّادٍ عَنْ أَبِیْہِ قَالَ: خَرَجَ عَلَیْنَا رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فِی إِحْدٰی صَلاَتَیِ الْعَشِیِّ الظُّہْرِ أَوِ الْعَصْرِ وَھُوَ حَامِلُ حَسَنٍ أَوْ حُسَیْنٍ فَتَقَدَّمَ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَوَضَعَہُ ثُمَّ کَبَّرَ لِلصَّلاَۃِفَصَلّٰی فَسَجَدَ بَیْ... نَ ظَہْرَیْ صَلاَتِہِ سَجْدَۃً أَطَالَھَا، قَالَ: إِنِّی رَفَعْتُ رَأْسِی فَإِذَا الصَّبِیُّ عَلٰی ظَہْرِ رَسُولِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَھُوَ سَاجِدٌ، فَرَجَعْتُ فِی سُجُودِی، فَلَمَّا قَضٰی رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم الصَّلاَۃَ، قَالَ النَّاسُ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! إِنَّکَ سَجَدْتَّ بَیْنَ ظَہْرَی الصَّلاَۃِ سَجْدَۃً أَطَلْتَھَا حَتّٰی ظَنَنَّا أَنَّہُ قَدْ حَدَثَ أَمْرٌ أَوْ أَنَّہُ یُوحٰی إِلَیْکَ، قَالَ: ((کُلُّ ذَلِکَ لَمْ یَکُنْ، وَلٰکِنِ ابْنِی ارْتَحَلَنِی فَکَرِھْتُ أَنْ أُعَجِّلَہُ حَتّٰییَقْضِیَ حَاجَتَہُ۔)) (مسند احمد: ۲۸۱۹۹)   Show more

سیدنا شداد ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم پچھلے پہر کی ظہر یا عصر کی نماز کے لیے ہمارے پاس مسجد میں تشریف لائے، جبکہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے سیدنا حسن یا سیدنا حسین کو اٹھایا ہوا تھا، آپ ‌صلی ‌... اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم آگے بڑھے اور اسے بٹھاکر نماز کے لیے تکبیر کہی اور نماز پڑھنا شروع کر دی، بیچ میں آپ نے ایک طویل سجدہ کیا، جب میں نے اپنا سر اٹھا کر دیکھا (کہ کیا وجہ ہے) تو اچانک وہی بچہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی پیٹھ پر تھا، جبکہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سجدے کی حالت میں تھے، تو میں اپنے سجدہ میں لوٹ گیا، جب رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے نماز پوری کرلی تو لوگوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! آپ نے نماز کے درمیان ایک سجدہ اتنا لمبا کیا کہ ہم یہ سمجھنے لگے کہ کوئی معاملہ پیش آگیا تھا یا آپ پر وحی نازل ہو رہی تھی، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ایسی کوئی بات نہیں تھی،یہی میرا بیٹا مجھ پر سوار ہوگیا تھا اور میں نے ناپسند کیا کہ اس سے جلدی کروں، یہاں تک کہ وہ اپنا شوق پورا کر لے۔  Show more