مسنداحمد

Musnad Ahmad

نماز کو باطل کرنے والے اور اس میں مکروہ اور جائز امور کا بیان

دھاری دار کپڑے میں، صرف ایک کپڑے میں اور ایسے کپڑے میں جس کا کچھ حصہ نمازی پر اور کچھ حائضہ عورت پر ہو نماز کے جواز کا بیانْ

۔ (۱۹۶۰) عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ أَنَّ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم صَلّٰی فِیْ بُرْدَۃٍ حِبَرَۃٍ قَالَ أَحْسَبُہُ عَقَدَ بَیْنَ طَرَفَیْہَا۔ (مسند احمد: ۱۱۹۶۷)

سیدناانس بن مالک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ایک دھاری دار یمنی چادرمیں نماز پڑھی، میرا خیال ہے کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس کے دونوں کناروں کے درمیان گرہ لگائی ہوئی تھی ۔

۔ (۱۹۶۱) وَعَنْہُ أَیْضًا قَالَ: آخِرُ صَلاَۃٍ صَلَّاھَا رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم مَعَ الْقَوْمِ صَلّٰی فِی ثَوْبٍ وَّاحِدٍ مُتَوَشِّحًا بِہِ خَلْفَ أَبِی بَکْرٍ۔ (مسند احمد: ۱۳۵۹۱)

سیدنا انس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے یہ بھی روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ آخری نماز جو رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے لوگوں کے ساتھ سیدنا ابو بکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کی اقتدا میں پڑھی تھی وہ ایک کپڑے میں تھی، اس سے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے توشیح کر رکھی تھی۔

۔ (۱۹۶۲) عَنْ مُوسَی بْنِ إِبْرَاھِیْمَ بْنِ أَبِیْ رَبِیْعَۃَ عَنْ أَبِیْہِ قَالَ: دَخَلْنَا عَلٰی أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ وَھُوَ یُصَلِّیْ فِیْ ثَوْبٍ وَاحِدٍ مُلْتَحِفًا وَرِدَاؤُہُ مَوْضُوْعٌ، قَالَ: فَقُلْتُ لَہُ: تُصَلِّیْ فِیْ ثَوْبٍ وَاحِدٍ؟ قَالَ: إِنِّی رَأَیْتُ رَسُوْلُ اللّٰہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یُصَلِّی ھٰکَذَا۔ (مسند احمد: ۱۲۳۰۵)

ابراہیم بن ابو ربیعہ کہتے ہیں: ہم سیدناانس بن مالک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ پر داخل ہوئے اور وہ ایک کپڑا لپیٹ کر نماز پڑھ رہے تھے اور ان کی چادر علیحدہ رکھی ہوئی تھی، میں نے کہا: آپ ایک کپڑے میں نماز پڑھتے ہیں؟ انہوںنے کہا: بلاشبہ میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو اس طرح نماز پڑھتے ہوئے دیکھا تھا۔

۔ (۱۹۶۳) عَنْ أَبِیْ سَعِیْدٍ الْخُدْرِیِّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((إِذَا صَلّٰی أَحَدُکُمْ فِیْ ثَوْبٍ وَاحِدٍ فَلْیُخَالِفْ بَیْنَ طَرَفَیْہِ فَلْیَجْعَلْ طَرَفَیْہُ عَلٰی عَاتِقَیْہِ۔ (مسند احمد: ۱۱۱۳۲)

سیدنا ابو سعید خدری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب کوئی آدمی ایک کپڑے میں نماز پڑھے تو وہ اس کے دونوںکناروں کے درمیان مخالفت ڈالے اور ان کے کناروں کو کندھوں پر ڈال دے۔

۔ (۱۹۶۵) عَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ شَدَّادِ بْنِ الْھَادِ قَالَ: سَمِعْتُ خَالَتِیْ مِیْمُونَۃَ بِنْتَ الْحَارِثِ زَوْجَ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم أَنَّہَا کَانَتْ تَکُونُ حَائِضًا وَھِیَ مُفْتَرِشَۃٌ بِحِذَائِ مَسْجِدِ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَھُوَیُصَلِّیْ عَلٰی خُمْرَتِہِ إِذَا سَجَدَ أَصَابَنِیْ طَرَفُ ثَوْبِہِ۔ (مسند احمد: ۲۷۳۴۲)

عبداللہ بن شداد بن ہاد کہتے ہیں: میں نے اپنی خالہ زوجۂ رسول سیدہ میمونہ بنت حارث ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کو یہ بیان کرتے ہوئے سنا کہ وہ حائضہ ہوتی تھیں اور رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی سجدہ گاہ کے سامنے لیٹی ہوئی ہوتی تھی، جبکہ آپ اپنی چٹائی پر نماز پڑھ رہے ہوتے تھے، جب آپ سجدہ کرتے تو آپ کے کپڑے کا ایک کنارہ مجھے لگ جاتا تھا۔

۔ (۱۹۶۶) (وَعَنْہَا مِنْ طَرِیقٍ ثَانٍ) قَالَتْ: کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُوْمُ فَیُصَلِّیْ مِنَ اللَّیْلِ وَأَنَا نَائِمَۃٌ إِلٰی جَنْبِہِ’ فَإِذَا سَجَدَ أَصَابَنِیْ ثِیَابُہُ وَأَنَا حَائِضٌ۔ (مسند احمد: ۲۷۳۴۳)

۔ (دوسری سند)وہ کہتی ہیں: رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اٹھتے اور رات کو نماز پڑھتے تھے، جب کہ میں آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پہلو میں سوئی ہوتی تھے، جب آپ سجدہ کرتے تو آپ کے کپڑے مجھے لگ جاتے تھے، جبکہ میں حائضہ ہوتی تھی۔