مسنداحمد

Musnad Ahmad

سجدۂ تلاوت اور سجدۂ شکر کے ابواب

(۶)مفصل سورتوں میں سجدۂ تلاوت کی مشروعیت کے قائلین کی دلیل کا بیان

۔ (۲۰۱۸) عَنِ ابْنِ مَسْعُوْدٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ أَنَّ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سَجَدَ بِالنَّجْمِ وَسَجَدَ الْمُسْلِمُونَ إِلاَّ رَجُلٌ مِنْ قُرَیْشٍ أَخَذَ کَفًّا مِنْ تُرَابٍ فَرَفَعَہُ إِلٰی جَبْہَتِہِ فَسَجَدَ عَلَیْہِ، قَالَ عَبْدُاللّٰہِ: فَرَایْتُہُ بَعْدُ قُتِلَ کَافِرًا۔ (مسند احمد: ۳۶۸۲)

سیدنا عبد اللہ بن مسعود ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے سورۂ نجم میں سجدہ کیا اور مسلمانوں نے بھی سجدہ کیا، البتہ قریش کا ایک آدمی تھا، اس نے مٹھی بھر مٹی اپنی پیشانی کی طرف اٹھائی اور اسی پر سجدہ کر لیا۔ سیدنا عبد...  اللہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں: میں نے دیکھا تھا کہ وہ آدمی بحالت ِ کفر قتل ہو گیا تھا۔  Show more

۔ (۲۰۱۹) عَنْ أَبِیْ ھُرَیْرَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ أَنَّ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَرَأَ النَّجْمَ فَسَجَدَ وَسَجَدَ النَّاسُ مَعَہُ إِلاَّ رَجُلَیْنِ أَرَادَا الشُّہْرَۃَ۔ (مسند احمد: ۸۰۲۱)

سیدناابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے سورۂ نجم پڑھی اورسجدہ کیا اور لوگوں نے بھی آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ سجدہ کیا، البتہ دو آدمیوں نے سجدہ نہیں کیا تھا، ان کا مقصد شہرت طلبی تھا۔

۔ (۲۰۲۰) عَنْ جَعْفَرِبْنِ المُطَّلِبِ بْنِ أَبِیْ وَدَاعَۃَ السَّہْمِیِّ عَنْ أَبِیْہِ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ قَرَأَ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم بِمَکَّۃَ سُوْرَۃ َالنَّجْمِ فَسَجَدَ وَسَجَدَ مَنْ عِنْدَہُ، فَرَفَعْتُ رَأْسِیْ وَأَبَیْتُ أَنْ أَسْجُدَ۔ وَلَمْ یَکُنْ أَسْلَمَ یَوْمَئِذٍ الْمُطَّلِبُ، وَکَانَ بَعْ... دُ لَا یَسْمَعُ أَحَدًا قَرَأَھَا إِلاَّ سَجَدَ۔ (مسند احمد: ۱۵۵۴۴)   Show more

سیدنا مطلب بن ابو وداعہ سہمی سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں: نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مکہ میں سورۂ نجم کی تلاوت کی اورسجدہ کیا اور جو لوگ آپ کے پاس تھے، انہوں نے بھی سجدہ کیا، البتہ میں نے اپنا سر اٹھا لیا تھا اور سجدہ کرنے سے انکار کر دیاتھا۔ درا... صل سیدنا مطلب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ان دنوں مسلمان نہیں ہوئے تھے، قبولیت ِ اسلام کے بعد وہ جب بھی کسی کواس کی تلاوت کرتے سنتے توسجدہ کرتے تھے۔  Show more

۔ (۲۰۲۱) (وَعَنْہُ مِنْ طَرِیقٍ ثَانٍ بِنَحْوِہِ وَفِیْہِ) فَقَالَ الْمُطَّلِبُ: فَلَا أَدَعُ السُّجُوْدَ فِیْھَا أَبَدًا۔ (مسند احمد: ۱۵۵۴۳)

۔ (دوسری سند)سیدنا مطلب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: قبولیت ِ اسلام کے بعد میں نے اس سورت میں کبھی بھی سجدہ ترک نہیں کیا۔

۔ (۲۰۲۲) عَنْ أَبِیْ ھُرَیْرَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: سَجَدْ نَا مَعَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فِی {إِذَا السَّمَائُ انْشَقَّتْ} وَ {اِقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّکَ}۔ (مسند احمد: ۹۹۴۰)

سیدناابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ سورۂ انشقاق اور سورۂ علق میں سجدۂ تلاوت کیے۔