مسنداحمد

Musnad Ahmad

نفل نماز کے ابواب

نفل نماز کی فضیلت اور اس چیز کا بیان کہ یہ فرض نماز میں ہو جانے والی کمی پوری کرتی ہے

۔ (۲۰۳۲) عَنِ النُّعْمَانِ بْنِ سَالِمٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ أَوْسٍ عَنْ عَنْبَسَۃَ بْنِ أَبِیْ سُفْیَانَ عَنْ أُخْتِہِ أُمِّ حَبِیْبَۃَ زَوْجِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم أَنَّہَا سَمِعْتِ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُوْلُ: ((مَامِنْ عَبْدٍ مُسْلِمٍ یُصَلِّیْ (وَفِیْ رِوَایَۃٍ: مَا مِنْ عَبْدٍ مُسْلِمٍ تَوَضَّأَ فَأَسْبَغَ الْوُضُوْئَ ثُمَّ صَلّٰی) لِلّٰہِ عَزَّ وَجَلَّ کُلَّ یَوْمٍ (وَفِی رِوَایَۃٍ: فِییَوْمٍ وَلَیْلَۃٍ وَفِی أُخْرَی: فِی لَیْلِہِ وَنَہارِہِ) ثِنْتَیْ عَشَرَۃَ رَکْعَۃً (وَفِی رِوَایَۃٍ سَجْدَۃً) تَطَوُّعًا غَیْرَ فَرِیْضَۃٍ إِلاَّ بُنِی لَہُ بَیْتٌ فِی الْجَنَّۃِ، أَوْ بَنَی اللّٰہُ عَزَّوَجَلَّ لَہُ بَیْتًا فِی الْجَنَّۃِ۔)) فَقَالَتْ أُمُّ حَبِیْبَۃَ: فَمَا بَرِحْتُ أُصَلِّیْہِنَّ بَعْدُ، وَقَالَ عَمْرٌوَ: مَا بَرِحْتُ اُصَلِّیْہِنَّ بَعْدُ، وَقَالَ النُّعْمَانُ مِثْلَ ذَلِکَ۔ (مسند احمد: ۲۷۳۱۷)

زوجۂ رسول سیدہ ام حبیبہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جو مسلمان بندہ اچھی طرح وضو کرتا ہے، پھر ایک دن اور رات میں اللہ تعالیٰ کے لیے فرضی نماز کے علاوہ بارہ رکعت نماز پڑھتا ہے، اس کے لیے جنت میں گھر بنا دیا جاتا ہے، یا اللہ تعالیٰ اس کے لیے جنت میں گھر بنا دیتا ہے۔ سیدہ ام حبیبہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا نے کہا: میں ہمیشہ سے یہ رکعتیں ادا کر رہی ہوں۔ (سند کے راوی) عمرو کہتے ہیں میں بھی حدیث پڑھنے کے بعد ان رکعات کو پڑھ رہا ہوں۔ (سند کے ایک اور راوی) نعمان کہتے ہیں میں بھییہ رکعات ہمیشہ سے پڑھ رہا ہوں۔

۔ (۲۰۳۳) عَنْ أَبِیْ بُرْدَۃَ بْنِ أَبِیْ مُوْسٰی عَنْ أَبِیْہِ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((مَنْ صَلّٰی فِییَوْمٍ وَلَیْلَۃٍ ثِنْتَیْ عَشَرَۃَ رَکْعَۃً سِوَی الْفَرِیَضَۃِ بُنِیَ لَہُ بَیْتٌ فِی الْجَنَّۃِ۔)) (مسند احمد: ۱۹۹۴۶)

سیدنا ابو موسیٰ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جس نے دن رات میں فرض نماز کے علاوہ بارہ رکعتیں ادا کیں، اس کے لئے جنت میں ایک گھر بنایا جائے گا۔