مسنداحمد

Musnad Ahmad

نفل نماز کے ابواب

ظہر کی سننِ رواتب اور ان کی فضیلت کا بیان

۔ (۲۰۵۶) عَنْ عَبْدِاللّٰہ بْنِ السَّائِبِ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یُصَلِّیْ قَبْلَ الظُّہْرِ بَعْدَ الزَّوَالِ أَرْبَعًا وَیَقُوْلُ: ((إِنَّ أَبْوَابَ السَّمَائِ تُفْتَحُ فَاُحِبُّ أَنْ أُقَدِّمَ فِیْہَا عَمَلاً صَاِلحًا۔)) (مسند احمد: ۱۵۴۷۱)

سیدناعبد اللہ بن سائب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ظہر سے پہلے لیکن زوال کے بعد چار رکعتیں پڑھا کرتے تھے اور فرماتے تھے: اس وقت آسمان کے دروازے کھولے جاتے ہیں اور میں پسند کرتا ہوں کہ میں اس میں نیک عمل آگے بھیجوں۔

۔ (۲۰۵۷) عَنْ أَبِیْ أَیُّوْبَ الْأَنْصَارِیِّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ أَدْمَنَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم أَرْبَعَ رَکَعَاتٍ عِنْدَ زَوَالِ الشَّمْسِ، قَالَ: فَقُلْتُ: یَارَسُوْلَ اللّٰہِ! مَاھٰذِہِ الرَّکَعَاتُ الَّتِیْ أَرَاکَ قَدْ أَدْمَنْتَہَا؟ قَالَ: ((إِنَّ أَبْوَابَ السَّمَائِ تُفْتَحُ عِنْدَ زَوَال... ِ الشَّمْسِ فَلَا تُرْتَجُ حَتّٰییُصَلَّی الظُّہْرُ فَأُحِبُّ أَنْ یَصْعَدَ لِی فِیْہَا خَیْرٌ۔)) قَالَ: قُلْتُ: یَارَسُوْلَ اللّٰہِ! تَقْرَأُ فِیْہِنَّ کُلِّہِنَّ؟ قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: قُلْتُ: فَفِیْہَا سَلَامٌ فَاصِلٌ؟ قَالَ: ((لَا۔)) (مسند احمد: ۲۳۹۲۹)   Show more

سیدنا ابو ایوب انصاری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے سورج ڈھلنے کے بعد ہمیشہ چار رکعات پڑھا کرتے تھے، ایک دن میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! یہ رکعتیں کیسی ہیں کہ آپ دوام کے ساتھ ان کو ادا کرتے ہیں؟ آپ ‌صلی ‌اللہ...  ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: زوالِ آفتاب کے وقت آسمان کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں، پھر اس وقت تک بند نہیں ہوتے، جب تک نماز ِ ظہر نہ پڑھ لی جائے، تو میں پسند کرتا ہوں کہ میرا نیک عمل اس میں بلند ہو۔ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! آپ ان ساری رکعات میں قراء ت کرتے ہیں؟ آپ نے فرمایا: جی ہاں۔ میں نے کہا: ان میں فاصلہ کرنے والا سلام ہے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: نہیں۔  Show more

۔ (۲۰۵۸) (وَعَنْہُ مِنْ طَرِیقٍ ثَانٍ) أَنَّہُ کَانَ یُصَلِّیْ أَرْبَعَ رَکَعَاتٍ قَبْلَ الظُّہْرِ، فَقِیْلَ لَہُ: إِنَّکَ تُدِیْمُ ھٰذِہِ الصَّلَاۃَ؟ فَقَالَ: إِنِّیْ رَأَیْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَفْعَلُہُ فَسَأَلْتُہُ، فَقَالَ: ((إِنَّہَا سَاعَۃٌ تُـفْتَحُ فِیْہَا أَبْوَابُ السَّمَائِ فَأَحْبَبْتُ أَ... نْ یَرْتَفِعَ لِی فِیْہَا عَمَلٌ صَالِحٌ۔)) (مسند احمد: ۲۳۹۴۷)   Show more

۔ (دوسری سند) سیدنا ابو ایوب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ظہر سے پہلے دوام کے ساتھ چار رکعات پڑھا کرتے تھے، کسی نے ان سے کہا: آپ بڑی باقاعدگی کے ساتھ یہ نماز پڑھتے ہیں؟ انہوں نے کہا: میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو یہ عمل کرتے ہوئے دیکھ کر آپ ‌صلی ‌ال... لہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے پوچھا توآپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: یہ ایسی گھڑی ہے کہ جس میں آسمان کے دروازے کھولے جاتے ہیںاور میںپسند کرتا ہوں کہ میرانیک عمل اس وقت میں بلند ہو۔  Show more

۔ (۲۰۵۹) عَنِ الْبَرَائِ بْنِ عَازِبٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: سَافَرْتُ مَعَ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ثَمَانِیَۃَ عَشَرَ سَفَرَاً فَلَمْ أَرَہُ تَرَکَ الرَّکْعَتَیْنِ قَبْلَ الظُّہْرِ۔ (مسند احمد: ۱۸۷۸۴)

سیدنا براء بن عازب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں: میں نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ اٹھارہ سفر کیے، میں نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو نہیں دیکھا کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ظہر سے پہلے دو رکعتوں کو ترک کیا ہو۔

۔ (۲۰۶۰) عَنْ عَائِشَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا قَالَتْ کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم لَایَدَعُ أَرْبَعًا قَبْلَ الظُّھْرِ وَرَکْعَتَیْنِ قَبْلَ الْفَجْرِ عَلٰی حَالٍ۔ (مسند احمد: ۲۴۸۴۴)

سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کسی حالت میں بھی ظہر سے پہلے چار اور فجر سے پہلے دو رکعتیں نہیں چھوڑتے تھے۔