مسنداحمد

Musnad Ahmad

امامت کا بیان،اماموں کی صفات اور ان سے متعلقہ مزید احکام

امام کا پہلی رکعت کو لمبا کرنے اوراس شخص کا انتظار کرنے کا بیان جس کو وہ داخل ہوتا ہوا محسوس کرے، تاکہ وہ رکعت پا لے

۔ (۲۵۸۷) عَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ أَبِی أَوْفٰی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ أَنَّ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کَانَ یَقُوْمُ فِی الرَّکْعَۃِ الْأُوْلٰی مِنْ صَلَاۃِ الظُّھْرِ حَتّٰی لَا یَسْمَعَ وَقْعَ قَدَمٍ۔ (مسند احمد: ۱۹۳۵۹)

سیّدنا عبد اللہ بن ابی اوفی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں: بے شک نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نمازِ ظہر میں پہلی رکعت (کا قیام لمبا کر کے اس) میں کھڑے رہتے حتیٰ کہ کسی کے قدموں کی آواز نہ سنتے۔

۔ (۲۵۸۸) عَنْ أَبِی سَعِیْدِ نِ الْخُدْرِیِّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: کَانَتْ صَلَاۃُ الظُّہْرِ تُقَامُ فَیَنْطَلِقُ أَحدُنَا اِلَی الْبَقِیْعِ فَیَقْضِیْ حَاجَتَہُ ثُمَّ یَأْتِی فَیَتَوَضَّأُ ثُمَّ یَرْجِعُ اِلَی الْمَسْجِدِ وَرَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فِی الرَّکْعَۃِ الْأُوْلٰی۔ (مسند احمد: ۱۱۳۲۷)

سیّدنا ابوسعید خدری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں: ظہر کی نماز کھڑی ہو جاتی اور ہم میں سے ایک آدمی بقیع کی طرف جاتا، قضائے حاجت کرتا، پھر (گھر آ کر) وضو کرتا، پھر جب وہ مسجد کی طرف آتا تو رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ابھی تک پہلی رکعت میں ہی ہوتے۔

۔ (۲۵۸۹) عَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ أَبِی قَتَادَۃَ عَنْ أَبِیْہِ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَؤُمُّنَا یَقْرأُ بِنَا فِی الرَّکْعَتَیْنِ الْأُوْلَیَیْنِ مِنْ صَلَاۃِ الظُّھْرِ وَیُسْمِعُنَا الْآیَۃَ أَحْیَانًا وَیُطَوِّلُ فِی الْأُوْلٰی وَیُقَصِّرَ فِی الثَّانِیَۃِ، وَکَانَ یَفْعَلُ ذَالِکَ فِی صَلَاۃِ الصُّبْحِ، یُطَوِّلُ الْأُوْلٰی وَیُقَصِّرُ الثَّانِیَۃَ، وَکَانَ یَقْرَأُ بِنَا فِی الرَّکْعَتَیْنِ الْأُوْلَیَیْنِ مِنْ صَلَاۃِ الْعَصْرِ۔ (مسند احمد: ۲۲۸۸۷)

سیّدنا ابو قتادہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں: رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ہمیں امامت کرواتے، ظہر کی پہلی دو رکعتوں میں قراء ت کرتے اور کبھی کبھی ہمیں کوئی آیت بھی سنا دیتے۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم پہلی رکعت کو لمبا اور دوسری رکعت کو مختصر کرتے، نماز فجر میں بھی آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی یہی عادت تھی کہ پہلی رکعت کو طویل اور دوسری کو مختصر کرتے اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم عصر کی پہلی دو رکعتوں میں بھی قراء ت کرتے تھے۔