مسنداحمد

Musnad Ahmad

نمازِ استسقاء کے ابواب

لوگوں سے بارش کے رک جانے کے سبب کا بیان

۔ (۲۹۲۵) عَنْ أَبِی ھُرَیْرَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ أَنَّ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((قَالَ رَبُّکُمْ عَزَّوَجَلَّ: لَوْ أَنَّ عِبَادِی أَطَاعُوْنِی لَأَسْقَیْتُہُمُ الْمَطَرَ بِاللَّیْلِ وَأَطْلَعْتُ عَلَیْہِمُ الشَّمْسَ بِالنَّہَارِ، وَلَمَا أَسْمَعْتُہُمْ صَوْتَ الرَّعْدِ۔)) وَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((اِنَّ حُسْنَ الظَّنِّ بِاللّٰہِ مِنْ حُسْنِ عِبَادَۃِ اللّٰہِ۔)) وَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((جَدِّدُوْا اِیْمَانَکُمْ۔)) قِیْلَ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہَ! وَکَیْفَ نُجَدِّدُ اِیْمَانَنَا؟ قَالَ: ((أَکْثِرُوا مِنْ قَوْلِ لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ۔)) (مسند احمد: ۸۶۹۴)

سیّدنا ابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تمہارا رب کہتا ہے: اگر میرے بندے میری اطاعت کریں تو میں ان پر رات کو بارش نازل کروں گا، ان کے لیے دن کو سورج طلوع کروں گا اوران کو گرج کی آواز نہیں سناؤں گا۔ پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: بے شک اللہ کے بارے میں اچھا گمان رکھنا اس کی اچھی عبادت میں سے ہے۔ رسول ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مزید فرمایا: اپنے ایمان کی تجدید کرتے رہا کرو ۔کسی نے کہا: اے اللہ کے رسول! ہم اپنے ایمان کی تجدید کیسے کریں؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ کا کثرت سے ذکر کیا کرو۔