مسنداحمد

Musnad Ahmad

نمازِ استسقاء کے ابواب

امام اور لوگوں کا دعا کے دوران اپنی اپنی چادریں تبدیل کرنے اور ان کی کیفیت اور وقت کا بیان

۔ (۲۹۳۷)(وَمِنْ طَرِیْقٍ ثَانٍ) عَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ زَیْدٍ، قَالَ: قَدْ رَأَیْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم حِیْنَ اسْتَسْقٰی لَنَا أَطَالَ الدُّعَائَ وَأَکْثَرَ الْمَسْأَلَۃَ، قَالَ: ثُمَّ تَحَوَّلَ اِلَی الْقِبْلَۃِ، وَحَوَّلَ رِدَائَ ہُ فَقَلَبَہُ ظَھْرًا لِبَطْنٍ وَتَحَوَّلَ النَّاسُ مَعَہُ۔ (مسند احمد: ۱۶۵۷۹)

(دوسری سند)عبد اللہ بن زید کہتے ہیں: تحقیق میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو دیکھا، جب آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ہمارے لیے بارش مانگی تو لمبی دعا کی، اور اللہ تعالیٰ سے بہت زیادہ سوال کیا، پھر قبلے کی طرف پھرے اور اپنی چادر کو الٹا کیا اور اس کے ظاہر کو باطن کی طرف پلٹ دیا، لوگوں نے بھی آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ چادر کو پلٹا۔

۔ (۲۹۳۸) عَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ زَیْدٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اِسْتَسْقٰی وَعَلَیْہِ خَمِیْصَۃٌ لَہُ سَوْدَائُ فَأَرَادَ أَنْ یَأْخُذَ بِأَسْفَلِہَا فَیَجْعَلَہُ أَعْلَاھَا فَثَقُلَتْ عَلَیْہِ فَقَلَبَہَا عَلَیْہِ، اَلْأَیْمَنُ عَلَی الْأَیْسَرِ وَالْأَیْسَرُ عَلَی الْأَیْمَنِ۔ (مسند احمد: ۱۶۵۷۶)

سیّدنا عبد اللہ بن زید ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے بارش کے لیے دعا، جبکہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم پر سیاہ رنگ کی چادر تھی، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے چاہا کہ اس کے نچلے حصے کو پکڑ کر اس کو اوپر کردیں، لیکن جب یہ کام مشکل ہوگیا تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے (اس کے اوپر والے حصے کوہی) پلٹ دیا، یعنی دایاں بائیں پر اور بایاں دائیں پر۔