مسنداحمد

Musnad Ahmad

نمازِ استسقاء کے ابواب

استسقاء کی دعا کرتے وقت ہاتھوں کو اٹھانے اور منقول دعاؤں کا بیان

۔ (۲۹۳۹) عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اسْتَسْقٰی فَأَشَارَ بِظَہْرِ کَفَّیْہِ اِلَی السَّمَائِ۔ (مسند احمد: ۱۲۵۸۲)

سیّدنا انس بن مالک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے بارش کے لیے دعا کی اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اپنی ہتھیلیوں کی پشتوں کے ساتھ آسمان کی طرف اشارہ کیا۔

۔ (۲۹۴۰) وَعَنْہُ أَیْضًا قَالَ: لَمْ یَکُنْ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَرْفَعُ یَدَیْہِ فِی شَیْئٍ مِنْ دُعَائِہِ (وَفِی لَفْظٍ مِنَ الدُّعَائِ) اِلَّا فِی الْاِسْتِسْقَائِ فَاِنَّہُ کَانَ یَرْفَعُ یَدَیْہِ حَتّٰی یُرٰی بَیَاضُ اِبْطَیْہِ۔ (مسند احمد: ۱۴۰۵۱)

سیّدنا انس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے یہ بھی روایت ہے،وہ کہتے ہیں:رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کسی دعا میں اپنے ہاتھ نہیں اٹھاتے تھے، سوائے بارش کی دعا کے، اس میں آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اپنے ہاتھوں کو اتنا بلندکرتے تھے کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی بغلوں کی سفیدی کو دیکھا جاتا تھا۔

۔ (۲۹۴۱) عَنْ عُمَیْرٍ مَوْلَی آبِی اللَّحْمِ أَنَّہُ رَأٰی رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَسْتَسْقِی عِنْدَ أَحْجَارِ الزَّیْتِ قَرِیْبًا مِنَ الزَّوْرَائِ قَائِمًا یَدْعُوا یَسْتَسْقِی رَافِعًا کَفَّیْہِ لَا یُجَاوِزُ بِہِمَا رَأْسَہُ مُقْبِلٌ بِبَاطِنِ کَفَّیْہِ اِلٰی وَجْہِہِ۔ (مسند احمد: ۲۲۲۹۰)

آبی اللحم کے غلام سیّدنا عمیر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں کہ اس نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو زوراء مقام کے قریب احجاز الزیت کے پاس بارش کے لیے دعا کرتے ہوئے دیکھا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کھڑے ہو کر دعا کر رہے تھے، اپنے ہتھیلیاں بلند کررکھی تھیں، البتہ وہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے سر سے تجاوز نہیں کررہی تھیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اپنے ہتھیلیوں کے باطنی حصے کو اپنے چہرے کی طرف متوجہ کررکھاتھا۔