زوجۂ رسول سیدہ زینب بنت جحش رضی اللہ عنہ کہتی ہیں: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو منبر پر فرماتے سناکہ جس عورت کا اللہ تعالیٰ اور آخرت کے دن پر ایمان ہے، اس کے لیے کسی میت پر تین دنوں سے زیادہ سوگ منانا حلال نہیں ہے، ماسوائے خاوند کے، کہ اس کے لیے چار ماہ دس دن (سوگ ہے)۔
سیدہ زینب بنت ام سلمہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں: سیدہ ام حبیبہ رضی اللہ عنہا کا ایک رشتہ دار فوت ہو گیا، انہوں نے خوشبو منگوا کر بازوئوں پر لگائی اور کہا:میں نے خاص وجہ کی بناپر ایسے کیا اور وہ یہ کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جس عورت کا اللہ تعالیٰ اور آخرت کے دن پر ایمان ہے، اس کے لیے کسی میت پر تین دنوں سے زیادہ سوگ منانا حلال نہیں ہے، ماسوائے خاوند کے، کہ اس کے لیے چار ماہ دس دن (سوگ ہے)۔
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جو عورت اللہ تعالیٰ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتی ہے، اس کے لیے کسی میت پر تین دنوں سے زیادہ سوگ منانا حلال نہیں ہے، ماسوائے خاوند کے۔
سیدہ حفصہ رضی اللہ عنہا سے اسی طرح کی حدیث مروی ہے، البتہ إِلَّا زَوْجٍ کے الفاظ کے بعد یہ الفاظ ہیں: پس وہ اس پر چار ماہ دس دن سوگ منائے گی۔
سیدہ ام عطیہ انصاریہ رضی اللہ عنہا کا بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: کوئی عورت کسی میت پر تین دنوں سے زیادہ سوگ نہ منائے، سوائے خاوند پر، اس پر چار ماہ دس دن سوگ منائے گی، اس دوران وہ رنگے ہوئے کپڑے نہ پہنے،لیکن رنگے ہوئے سوت کا کپڑا پہن سکتی ہے، سرمہ نہ لگائے، خوشبو استعمال نہ کرے، مگر جب ایام حیض سے پاک ہو تو تب تھوڑی سی قسط یا اظفار کی خوشبو استعمال کر لے۔
سیدہ اسما بنت عمیس رضی اللہ عنہا کہتی ہیں: سیّدنا جعفر رضی اللہ عنہ کی شہادت کے تیسرے دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میرے پاس تشریف لائے اور فرمایا: آج کے بعد سوگ نہ کرنا۔
(دوسری سند)وہ کہتی ہیں: جب سیّدنا جعفر رضی اللہ عنہ کا سانحہ پیش آیا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہمارے ہاں تشریف لائے اور فرمایا، اٹھو! تین دن کے لیے سوگ کا لباس پہن لو، اس کے بعد جو چاہو کرنا۔