مسنداحمد

Musnad Ahmad

کفن اور اس سے متعلقہ مسائل

میت کے بدن و کفن کو خوشبو لگانے کا بیان، الّا یہ کہ وہ محرِم ہو، نیز محرم کی تکفین کا بیان

۔ (۳۱۲۸) عَنْ جَابِرِ (بْنِ عَبْدِ اللّٰہِ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما ) قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم :((إِذَا أَجْمَرْتُمْ الْمَیِّتَ، فَأَجْمِرُوْہُ ثَـلَاثًا۔)) (مسند احمد: ۱۴۵۹۴)

سیّدنا جابر بن عبد اللہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تم جب میت کو عود سے دھونی دو تو تین دفعہ دھونی دیا کرو۔

۔ (۳۱۲۹) عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما أَنَّ رَجُلًا کَانَ مَعَ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَوْقَصَتْہُ نَاقَتُۃُ وَہُوَ مُحَرِمٌ فَمَاتَ، فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((اِغْسِلُوْہُ بِمَائٍ وَسِدْرٍ وَکَفِّنُوْہُ فِی ثَوْبَیْہِ، وَلَا تُمِسُّوْہُ بِطِیْبٍ وَلَا تُخَمِّرُوْا رَأْسَہُ فَ... إِنَّہُ یُبَعَثُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ مُلَبِّیًا۔)) (مسند احمد: ۱۸۵۰)   Show more

سیّدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما کہتے ہیں کہ ایک آدمی رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ہمراہ سفر میںتھا، اس کی اونٹنی نے اس کو اس طرح گرایا کہ اس کی گردن ٹوٹ گئی اور وہ فوت ہو گیا، جبکہ وہ احرام کی حالت میں تھا۔ اس کے بارے میں رسول اللہ ‌... صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اسے پانی اور بیری کی پتوں کے ساتھ غسل دے کر اس کے ان ہی دو کپڑوں میں کفن دے دو اور اس کو خوشبو نہ لگاؤ اور اس کے سر کو بھی نہ دھانپو، کیونکہ اسے قیامت کے دن اس حال میں اٹھایا جائے گا کہ یہ تلبیہ کہہ رہا ہو گا۔  Show more

۔ (۳۱۳۰)(وَعَنْہُ مِنْ طَرِیْقٍ ثَانٍ) یَقُوْلُ: کُنَّا مَعَ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَخَرَّ رَجُلٌ عَنْ بَعِیْرِہِ فَوُقِصَ فَمَاتَ (الْحَدِیْثَ کَمَا تَقَدَّمَ وَ فِیْہِ) فَإِنَّ اللّٰہَ عَزَّوَجَلَّ یَبْعَثُہُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ مُہِلاًّ وَقَالَ مَرَّۃً یُہِلُّ۔ (مسند احمد: ۱۹۱۴)

(دوسری سند) وہ کہتے ہیں: ہم رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ تھے کہ ایک آدمی اونٹ سے گر گیا اور اس کی گردن ٹوٹ گئی اور وہ فوت ہو گیا۔ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: …کیونکہ اللہ تعالیٰ اس کو قیامت کے روز اس حال میں اٹھائے گا ... کہ وہ تلبیہ کہہ رہا ہو گا۔  Show more

۔ (۳۱۳۲)(وَعَنْہُ مِنْ طَرِیْقٍ ثَالِثٍ) بِنَحْوِہِ وَفِیْہِ فَأَمَرَ بِہِ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم أَنْ یُغَسَّلَ بِمَائٍ وَ سِدْرٍ، وَأَنْ یُکَفَّنَ فِی ثَوْبَیْنِ، وَقَالَ: ((لَا تُمِسُّوْہُ بِطِیْبٍ خَارِجَ رَأْسِہٖ۔)) قَالَ شُعْبَۃُ، ثُمَّ إِنَّہُ حَدَّثَنِی بِہِ بَعْدَ ذَالِکَ،فَقَالَ: خَارِجَ رَأْسِہٖ ا... َٔوْ وَجْہِہٖ فَإِنَّہُ یُبْعَثُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ مُلَبِّدًا۔)) (مسند احمد: ۲۶۰۰)   Show more

(تیسری سند) اسی طرح کی حدیث ہے، البتہ اس میں ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس کے بارے میں حکم دیا کہ اسے پانی اور بیری کے پتوں کے ساتھ غسل دے کر دو کپڑوں میں کفن دے دو، نیز آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اسے خوشبو نہ لگاؤ اور ... اس کا سر بھی ننگا ہونا چاہیے۔ اس کے بعد امام شعبہ نے اس حدیث کو یوں بیان کیا: اس کا سر یا چہرہ ننگاہونا چاہیے، کیونکہ اس کو قیامت کے دن اس حال میں اٹھایا جائے گا کہ اس کا سر چپکایا ہوا ہو گا۔  Show more