مسنداحمد

Musnad Ahmad

ہدی اور قربانی کے جانوروں کے مسائل

مذکورہ بالا مسئلے کے متعارض روایات

۔ (۴۶۱۳)۔ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللّٰہِ ، قَالَ : کُنْتُ عِنْدَ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم جَالِسًا فَقُدَّ قَمِیْصُہُ مِنْ جَیْبِہِ حَتّٰی أَخْرَجَہُ مِنْ رِجْلَیْہِ، فَنَظَرَ الْقَوْمُ إِلٰی رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَقَالَ : ((إِنِّي أَمَرْتُ بِبُدْنِي الَّتِي بَعَثْتُ بِھَا أَنْ تُقَلَّدَ الْیَوْمَ وَ تُشَعَرَ الْیَوْمَ عَلٰی مَائِ کَذَا وَ کَذَا، فَلَبِسْتُ قَمِیْصًا وَ نَسِیْتُ فَلَمْ أَکُنْ أُخْرِجُ قَمِیْصِیْ مِنْ رَأْسِي۔)) وَ کَانَ قَدْ بَعَثَ بِبُدْنِہِ وَ أَقَامَ بِالْمَدِیْنَۃِ۔ (مسند احمد: ۱۵۳۷۲)

۔ سیدنا جابر بن عبد اللہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس بیٹھا ہوا تھا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے گریبان سے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی قمیص کو پھاڑا گیا اور پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس کو اپنے پاؤں کی طرف سے اتار دیا، جب لوگوں نے تعجب کے ساتھ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو دیکھا تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: دراصل میں نے حکم دیا تھا کہ فلاں فلاں پانی پر آج کے دن میری ہدیوں کو قلادے ڈالے جائیں اور ان کو اشعار کیا جائے، جبکہ میں نے بھول کر قمیص پہنی ہوئی تھی، اب (جب یاد آیا تو) میں نے اس کو سر کی سمت سے تو نہیں اتارنا تھا۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم خود مدینہ منورہ میں مقیم تھے، لیکن ہدی کے جانور مکہ مکرمہ کی طرف بھیجے تھے۔