مسنداحمد

Musnad Ahmad

صلح کے مسائل اور عہد و امان کے احکام

باہمی صلح جوئی کی ترغیب کا بیان

۔ (۶۰۸۳)۔ عَنْ اَبِی الدَّرْدَائِ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((اَلَا أُخْبِرُکُمْ بِأَفْضَلَ مِنْ دَرْجَۃِ الصَّلَاۃِ وَالصِّیَامِ وَالصَّدَقَۃِ؟)) قَالُوْا: بَلٰی، قَالَ: ((إِصْلَاحُ ذَاتِ الْبَیْنِ وَفَسَادُ ذَاتِ الْبَیْنِ ھِیَ الْحَالِقَۃُ)) (مسند احمد: ۲۸۰۵۸)

۔ سیدنا ابودرداء ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: کیا میں تمہیں وہ عمل نہ بتلائوں کہ جس کا درجہ نماز، روزے اور صدقہ سے بھی زیادہ ہے؟ لوگوں نے کہا: کیوں نہیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: آپ... س میں مصالحت کرنا اورآپس میں فساد پیدا کرنا تو (نیکیوں کو) تباہ کر دیتا ہے۔  Show more

۔ (۶۰۸۴)۔ عَنْ أَبِیْ ھُرَیْرَۃَ عَنِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((الصُّلْحُ جَائِزٌ بَیْنَ الْمُسْلِمِیْنَ۔)) (مسند احمد: ۸۷۷۰)

۔ سیدنا ابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: مسلمانوں کے مابین صلح کروانا جائز عمل ہے۔

۔ (۶۰۹۷)۔ عَنْ اَبِی الْمِنْہَالِ أَنَّ زَیْدَ بْنَ اَرْقَمَ وَالْبَرَائَ بْنَ عَازِبٍ کَانَا شَرِیْکَیْنِ فَاشْتَرَیَا فِضَّۃً بِنَقْدٍ وَنَسِیْئَۃٍ فَبَلَغَ ذٰلِکَ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَأَمَرَھُمَا أَنَّ مَا کَانَ بِنَقْدٍ فَأَجِیْزُوْہُ وَمَا کَانَ بِنَسِیْئَۃٍ فَرُدُّوْہُ۔ (مسند احمد: ۱۹۵۲۲)

۔ ابومنہال سے روایت ہے کہ سیدنا زید بن ارقم اور سیدنا بر اء بن عاز ب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما دونوں آپس میں شراکت کے ساتھ کاروبار کرتے تھے، ایک دفعہ انہوں نے چاندی خریدی، اس کی کچھ مقدار نقدتھی اور کچھ ادھار، جب نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو اس بات کا...  علم ہوا توآپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے انہیں حکم دیا کہ جو سودانقد ونقد ہواہے، اس کو برقرار رکھا جائے اور جو ادھار پر ہوا ہے، اس کو واپس کر دیں۔  Show more

۔ (۶۰۹۸)۔ عَنْ رُوَیْفِعِ بْنِ ثَابِتٍ الْأَنْصَارِیِّ أَنَّہُ غَزَا مَعَ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: وَکَانَ أَحَدُنَا یَأْخُذُ النَّاقَۃَ عَلٰی النِّصْفِ مِمَّا یَغْنَمُ حَتّٰی إِنَّ لِأَحَدِنَا الْقِدْحَ (وَفِیْ لَفْظٍ: حَتّٰی إِنَّ اَحَدَنَا لَیَطِیْرُ لَہُ الْقِدْحُ) وَلِلْآخَرِ النَّصْلَ وَالرِّیْش... َ۔ (مسند احمد: ۱۷۱۱۹)   Show more

۔ سیدنا رویفع بن ثابت انصاری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں:میں رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ جہاد میں شریک ہوتا تھا، ہم اس طرح کرتے کہ ایک آدمی اپنے حصے کی غنیمت کے نصف حصے پر اونٹنی خرید لیتا تھا، اب بسا اوقات ایسے ہوتا کہ مال ... غنیمت میں سے کسی کو تیر ملتا اور کسی کو پھل اور پر۔  Show more