It was narrated that 'Aishah said: The wife of Rifa'ah came to the Messenger of Allah and said: 'My husband divorced me and made it irrevocable. After that I married 'Abdur-Rahman bin Az-Zabir and what he has is like the fringe of a garment.' The Messenger of Allah smiled and said: 'Perhaps you want to go back to Rifa'ah? No, not until he tastes your sweetness and you taste his sweetness.'
ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ رفاعہ کی بیوی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئیں اور ( آپ سے ) کہا کہ میرے شوہر نے مجھے طلاق دے دی اور طلاق بھی بتہ دی ( کہ وہ رجوع نہیں کر سکتے ) تو اس کے بعد میں نے عبدالرحمٰن بن زبیر سے شادی کر لی، لیکن ان کے پاس تو اس کپڑے کے جھالر جیسے کے سوا کچھ نہیں ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہنس پڑے اور فرمایا: ”لگتا ہے رفاعہ سے تم دوبارہ نکاح کرنا چاہتی ہو؟ ( سن لو ) تو رفاعہ کے لیے اس وقت تک حلال نہیں ہو گی جب تک کہ وہ ( یعنی دوسرا شوہر ) تمہارے شہد کا مزہ نہ چکھ لے اور تم اس کے شہد کا“۔
It was narrated from 'Aishah that a man divorced his wife three times and she married another husband who divorced her, before having intercourse with her. The Messenger of Allah was asked: Is she permissible for the first (husband to remarry her)? He said: No, not until he tastes her sweetness as the first tasted her sweetness.
ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا سے روایت ہے کہ ایک شخص نے اپنی بیوی کو تین طلاقیں دیں تو اس عورت نے دوسرے شخص سے شادی کر لی۔ اس ( دوسرے شخص ) نے اس سے جماع کرنے سے پہلے اسے طلاق دے دی، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا کیا ( ایسی صورت میں ) وہ عورت پہلے والے شوہر کے لیے حلال ہو جائے گی؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نہیں، جب تک کہ وہ ( دوسرا ) اس کے شہد کا مزہ نہ لے لو جس طرح اس کے پہلے شوہر نے مزہ چکھ لیا ہے“ ۱؎۔
It was narrated from 'Abdullah bin 'Abbas that Al-Ghumaisa or Ar-Rumaisa' came to the Prophet complaining that her husband would not have intercourse with her. It was not long before her husband came and said: O Messenger of Allah, she is lying; he is having intercourse with her, but she wants to go back to her first husband. The Messenger of Allah said: She cannot do that until she tastes his sweetness.
عبیداللہ بن عباس رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ غمیصاء یا رمیصاء نامی عورت اپنے شوہر کی شکایت لے کر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئی کہ وہ اس کے پاس نہیں آتا، ابھی تھوڑا ہی وقت گزرا تھا کہ اس کا شوہر بھی آ گیا، اس نے کہا: اللہ کے رسول! یہ جھوٹی عورت ہے، وہ اس کے پاس جاتا ہے، لیکن یہ اپنے پہلے شوہر کے پاس لوٹنا چاہتی ہے ( اس لیے ایسا کہہ رہی ہے ) تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یہ تمہارے لیے ممکن نہیں ہے جب تک کہ تم اس کا شہد چکھ نہ لو“۔
It was narrated from Ibn 'Umar that the Prophet said, concerning a man who had a wife and he divorced her, then she married another man who divorced her before consummating the marriage with her, and (it was asked) whether she could go back to her first husband: No, not until she tastes his sweetness.
عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ آدمی کی بیوی ہوتی ہے وہ اسے طلاق دے دیتا ہے، پھر اس سے دوسرا شخص شادی کر لیتا ہے، پھر وہ دوسرا شخص اس سے جماع کیے بغیر طلاق دے دیتا ہے، تو وہ اپنے پہلے شوہر کی طرف لوٹ جانا چاہتی ہے؟ تو اس کے بارے میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”وہ عورت ایسا نہیں کر سکتی جب تک کہ اس ( دوسرے شوہر ) کے شہد کو نہ چکھ لے“ ۱؎۔
It was narrated that Ibn 'Umar said: The Prophet was asked about a man who divorced his wife three times, then another man married her and he closed the door and drew the curtain, then divorced her before consummating the marriage with her. He said: She is not permissible for the first one (to remarry her) until the second one has had intercourse with her.
عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک ایسے شخص کے بارے میں پوچھا گیا جو اپنی بیوی کو تین طلاقیں ( مغلظہ ) دے دیتا ہے پھر اس سے دوسرا آدمی نکاح کر لیتا ہے اور ( اسے لے کر ) دروازہ بند کر لیتا ہے، پردے گرا دیتا ہے، ( کہ کوئی اندر نہ آ سکے ) پھر اس سے جماع کیے بغیر اسے طلاق دے دیتا ہے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”وہ پہلے والے شوہر کے لیے اس وقت تک حلال نہ ہو گی جب تک اس کا دوسرا شوہر اس سے جماع نہ کر لے“۔ ابوعبدالرحمٰن نسائی کہتے ہیں: یہ حدیث صواب سے قریب تر ہے۔