جامع ترمزی

Jam e Tirmazi

کتاب: حج کے احکام و مناسک

The book on hajj

باب: احرام کی چادر کو داہنی بغل کے نیچے کر کے دونوں کناروں کو بائیں کندھے پر ڈال کر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے طواف کرنے کا بیان​

Chapter: What Has Been Related About The Prophet While Performed Tawaf Mudtabi'an


حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ، حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ، عَنْ عَبْدِ الْحَمِيدِ، عَنْ ابْنِ يَعْلَى، عَنْ أَبِيهِ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ طَافَ بِالْبَيْتِ مُضْطَبِعًا وَعَلَيْهِ بُرْدٌ . قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثُ الثَّوْرِيِّ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ، ‏‏‏‏‏‏وَلَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِهِ، ‏‏‏‏‏‏وَهُوَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ، ‏‏‏‏‏‏وَعَبْدُ الْحَمِيدِ هُوَ ابْنُ جُبَيْرَةَ بْنِ شَيْبَةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ ابْنِ يَعْلَى، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِيهِ وَهُوَ يَعْلَى بْنُ أُمَيَّةَ.

Ibn Ya'la narrated from his father: The Prophet performed Tawaf of the House Mudtabi'an, and he was wearing a Burd.

یعلیٰ بن امیہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اضطباع کی حالت میں ۱؎ بیت اللہ کا طواف کیا، آپ کے جسم مبارک پر ایک چادر تھی۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے، ۲- یہی ثوری کی حدیث ہے جسے انہوں نے ابن جریج سے روایت کی ہے اور اسے ہم صرف کے انہی طریق سے جانتے ہیں، ۳- عبدالحمید جبیرہ بن شیبہ کے بیٹے ہیں، جنہوں نے ابن یعلیٰ سے اور ابن یعلیٰ نے اپنے والد سے روایت کی ہے اور یعلیٰ سے مراد یعلیٰ بن امیہ ہیں رضی الله عنہ۔

Status: Sahih
حکمِ حدیث: صحیح
Reference
حوالہ حکم
Reference : Jami` at-Tirmidhi 859 In-book reference : Book 9, Hadith 52 English translation : Vol. 2, Book 4, Hadith 859
حسن، ابن ماجة (2954) صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 859
Conclusion
تخریج
تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/ الحج ۵۰ (۱۸۸۳)، سنن ابن ماجہ/المناسک ۳۰ (۲۹۵۴)، (تحفة الأشراف : ۱۱۸۳۹)، مسند احمد (۴/۲۲۲)، سنن الدارمی/المناسک ۲۸ (۱۸۸۵)
Explanation
شرح و تفصیل
وضاحت: ۱؎ : چادر ایک سرے کو داہنی بغل کے نیچے سے نکال کر سینے سے گزارتے ہوئے پیٹھ کی طرف کے دونوں کناروں کو بائیں کندھے پر ڈالنے کو اضطباع کہتے ہیں، یہ طواف کے سبھی پھیروں میں سنت ہے، بخلاف رمل کے، وہ صرف شروع کے تین پھیروں (چکروں) میں ہے، طواف کے علاوہ کسی جگہ اور کسی حالت میں اضطباع نہیں ہے بعض لوگ حج و عمرہ میں احرام ہی کے وقت سے اضطباع کرتے ہیں، اس کی کوئی اصل نہیں بلکہ نماز کی حالت میں یہ مکروہ ہے۔