جامع ترمزی

Jam e Tirmazi

کتاب: نیکی اور صلہ رحمی

Chapters on righteousness and maintaining good relations with relatives

باب: ہنسی مذاق، خوش طبعی اور دل لگی کا بیان

Chapter: What Has Been Related About Joking


حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْوَضَّاحِ الْكُوفِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ أَبِي التَّيَّاحِ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ:‏‏‏‏ أَنْ كَانَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيُخَالِطُنَا حَتَّى إِنْ كَانَ لَيَقُولُ لِأَخٍ لِي صَغِيرٍ:‏‏‏‏ يَا أَبَا عُمَيْرٍ، ‏‏‏‏‏‏مَا فَعَلَ النُّغَيْرُ .

Anas narrated: The Messenger of Allah used to mingle with us such that he said to my younger brother: 'O Abu 'Umair! What did the Nughair do?'

انس رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے گھر والوں کے ساتھ اس قدر مل جل کر رہتے تھے کہ ہمارے چھوٹے بھائی سے فرماتے: ابوعمیر! نغیر کا کیا ہوا؟ ۱؎۔

Status: Sahih
حکمِ حدیث: صحیح
Reference
حوالہ حکم
Reference : Jami` at-Tirmidhi 1989 In-book reference : Book 27, Hadith 95 English translation : Vol. 4, Book 1, Hadith 1989
صحيح وقد مضى (333) صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 1989
Conclusion
تخریج
تخریج دارالدعوہ: انظر حدیث رقم ۳۳۳
Explanation
شرح و تفصیل
وضاحت: ۱؎ : نغیر گوریا کی مانند ایک چڑیا ہے جس کی چونچ لال ہوتی ہے، ابوعمیر نے اس چڑیا کو پال رکھا تھا اور اس سے بہت پیار کرتے تھے، جب وہ مر گئی تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم تسلی مزاح کے طور پر ان سے پوچھتے تھے۔