Abu Sa'eed Al-Khudri narrated that the Messenger of Allah (S.A.W) said: When one of you visits the ill, then reassure him regarding his lifespan. Indeed that will not repel anything, but it will comfort his soul.
ابو سعید خدری رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم مریض کے پاس جاؤ تو موت کے سلسلے میں اس کا غم دور کرو ۱؎ یہ تقدیر تو نہیں بدلتا ہے لیکن مریض کا دل خوش کر دیتا ہے“۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث غریب ہے۔
Abu Hurairah narrated that the Prophet(S.A.W) visited a man who was ill, so he said: Cheer up, for indeed Allah said: 'It is My Fire which I impose upon My sinning slave as his portion of the Fire. (Hasan) Al-Hasan said: They would hope that the fever that occurred at night would atone for any deficiency caused by sins.
ابوہریرہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک آدمی کی عیادت کی جسے تپ دق کا مرض تھا، آپ نے فرمایا: ”خوش ہو جاؤ اس لیے کہ اللہ تعالیٰ کہتا ہے: یہ میری آگ ہے جسے میں اپنے گنہگار بندے پر مسلط کرتا ہوں تاکہ یہ جہنم کی آگ میں سے اس کا حصہ بن جائے“ ۱؎۔
حسن بصری کہتے ہیں کہ ایک رات صحابہ یہ امید ظاہر کر رہے تھے کہ بخار چھوٹے گناہوں کے لیے کفارہ ہے۔