Ali narrated that the Messenger of Allah (s.a.w) said: Indeed in Paradise there is a gathering for Al-Hur Al-'Ein wherein they rasie their voices. The creatures have not heard the likes of them. [He said:] They say: 'We are the eternal ones, we shall not die. We are the ones who live in joy and comfort, we have no needs. We are the pleased ones, we do not get angry. Tuba(good news) to the one who belongs to us and we to him.'
علی رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جنت میں حورعین کے لیے ایک محفل ہو گی اس میں وہ اپنا نغمہ ایسا بلند کرے گا کہ مخلوق نے کبھی اس جیسی آواز نہیں سنی ہو گی“، آپ نے فرمایا: ”وہ کہیں گی: ہم ہمیشہ رہنے والی ہیں کبھی فنا نہیں ہوں گی، ہم ناز و نعمت والی ہیں کبھی محتاج نہیں ہوں گی، ہم خوش رہنے والی ہیں کبھی ناراض نہیں ہوں گی، اس کے لیے خوشخبری اور مبارک ہو اس کے لیے جو ہمارے لیے ہے اور ہم اس کے لیے ہیں“۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- علی رضی الله عنہ کی حدیث غریب ہے، ۲- اس باب میں ابوہریرہ، ابو سعید خدری اور انس رضی الله عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں۔
[ From Yahya bin Abi Kathir, concerning His (Allah's), the Mighty and Glorious, statement: Then they shall be in gardens living luxuriously He said: Listening. And the meaning of listening is similar to what has been mentioned in the Hadith that Al-Hur Al-'Ein raise their voices].
یحییٰ بن ابی کثیر آیت کریمہ: «فهم في روضة يحبرون» ”وہ جنت میں خوش کر دیئے جائیں گے“ کے بارے میں کہتے ہیں: اس سے مراد سماع ہے اور سماع کا مفہوم وہی ہے جو حدیث میں آیا ہے کہ حورعین اپنے نغمے کی آواز بلند کریں گی۔