جامع ترمزی

Jam e Tirmazi

کتاب: اسلامی اخلاق و آداب

Chapters on manners

باب: خوشبو واپس کر دینا ناپسندیدہ اور مکروہ کام ہے


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ، حَدَّثَنَا عَزْرَةُ بْنُ ثَابِتٍ، عَنْ ثُمَامَةَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ:‏‏‏‏ كَانَ أَنَسٌ لَا يَرُدُّ الطِّيبَ، ‏‏‏‏‏‏وَقَالَ أَنَسٌ:‏‏‏‏ إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ لَا يَرُدُّ الطِّيبَ وَفِي الْبَابِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ.

Narrated Thumamah bin 'Abdullah: Anas would not refuse perfume, and Anas said: 'Indeed the Prophet (ﷺ) would not refuse perfume.

ثمامہ بن عبداللہ کہتے ہیں کہ انس رضی الله عنہ خوشبو ( کی چیز ) واپس نہیں کرتے تھے، اور انس رضی الله عنہ کہتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم خوشبو کو واپس نہ کرتے تھے ۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے، ۲- اس باب میں ابوہریرہ رضی الله عنہ سے بھی روایت ہے۔

Status: Sahih
حکمِ حدیث: صحیح
Reference
حوالہ حکم
English reference : Vol. 5, Book 41, Hadith 2789 Arabic reference : Book 43, Hadith 3019
صحيح مختصر الشمائل (186) صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 2789
Conclusion
تخریج
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الہبة ۹ (۲۵۸۲)، واللباس ۸۰ (۵۹۲۹)، سنن النسائی/الزینة ۷۴ (۵۲۶۰) (تحفة الأشراف : ۷۴۵۳)
Explanation
شرح و تفصیل
وضاحت: ۱؎ : یعنی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ہدیہ اگر خوشبو جیسی چیز آتی تو آپ اسے بھی واپس نہیں کرتے تھے، اس لیے سنت نبوی پر عمل کرتے ہوئے ہدیہ کی ہوئی خوشبو کو واپس نہیں کرنا چاہیئے۔