Anas bin Malik narrated that the Messenger of Allah (ﷺ) said: “Whoever says – that is: when he leaves his house – ‘In the Name of Allah, I place my trust in Allah, there is no might or power except by Allah (Bismillāh, tawakkaltu `alallāh, lā ḥawla wa lā quwwata illā billāh)’ it will be said to him: ‘You have been sufficed and protected,’ and Shaitan will become distant from him.”
انس بن مالک رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص گھر سے نکلتے وقت: «بسم الله توكلت على الله لا حول ولا قوة إلا بالله» ”میں نے اللہ کے نام سے شروع کیا، میں نے اللہ پر بھروسہ کیا اور گناہوں سے بچنے اور کسی نیکی کے بجا لانے کی قدرت و قوت نہیں ہے سوائے سہارے اللہ کے“ کہے، اس سے کہا جائے گا: تمہاری کفایت کر دی گئی، اور تم ( دشمن کے شر سے ) بچا لیے گئے، اور شیطان تم سے دور ہو گیا۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح غریب ہے، ہم اسے صرف اسی سند سے جانتے ہیں۔
Umm Salamah narrated that : When the Prophet (ﷺ) would leave his house, he would say: “In the Name of Allah, I place my trust in Allah. O Allah! We seek refuge in You from slipping unintentionally or becoming misguided, or committing oppression or being oppressed, or acting ignorantly or being treated ignorantly (Bismillāh, tawakkaltu `alallāh. Allāhumma, innā na`ūdhu bika min an nazilla aw naḍilla, aw naẓlima aw nuẓlam, aw najhala aw yujhala alainā).”
ام المؤمنین ام سلمہ رضی الله عنہا سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب گھر سے نکلتے تو یہ دعا پڑھتے تھے: «بسم الله توكلت على الله اللهم إنا نعوذ بك من أن نزل أو نضل أو نظلم أو نظلم أو نجهل أو يجهل علينا» ۱؎ ”شروع کرتا ہوں اللہ کے نام سے، بھروسہ کرتا ہوں اللہ پر، اے اللہ تیری پناہ چاہتا ہوں اس بات سے کہ حق و صواب سے کہیں پھر نہ جاؤں، یا راہ حق سے بھٹکا نہ دیا جاؤں، یا میں کسی پر ظلم کروں یا مجھ پر ظلم کیا جائے، یا میں کسی کے ساتھ جاہلانہ برتاؤ کروں یا کوئی میرے ساتھ جاہلانہ انداز سے پیش آئے“۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
Abu Hurairah [may Allah be pleased with him] narrated that : a man said: “O Messenger of Allah (ﷺ), I intend to travel, so advise me.” He said, “Hold fast to the Taqwa of Allah, and (say the) Takbir upon every elevated place.” So when the man turned away he said: “O Allah make near for him the distance, and ease for him the journey (Allāhummaṭwi lahul-arḍa wa hawwin `alaihis-safar).”
ابوہریرہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے عرض کیا: اللہ کے رسول! میں سفر پر نکلنے کا ارادہ کر رہا ہوں تو آپ مجھے کچھ وصیت فرما دیجئیے، آپ نے فرمایا: ”میں تجھے اللہ کا تقویٰ اختیار کرنے کی وصیت کرتا ہوں اور نصیحت کرتا ہوں کہ جہاں کہیں بھی اونچائی و بلندی پر چڑھو اللہ کی تکبیر پڑھو، ( اللہ اکبر کہتے رہو ) پھر جب آدمی پلٹ کر سفر پر نکلا تو آپ نے فرمایا: «اللهم اطو له الأرض وهون عليه السفر» ”اے اللہ! اس کے لیے مسافت کی دوری کو لپیٹ کر مختصر کر دے اور اس کے لیے سفر کو آسان بنا دے“۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن ہے۔