مشکوۃ

Mishkat

نماز کا بیان

عمل میں میانہ روی کا بیان

بَاب الْقَصْد فِي الْعَمَل


عَنْ أَبِي أُمَامَةَ قَالَ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «مَنْ أَوَى إِلَى فِرَاشِهِ طَاهِرًا وَذَكَرَ اللَّهِ حَتَّى يُدْرِكَهُ النُّعَاسُ لَمْ يَتَقَلَّبْ سَاعَةً مِنَ اللَّيْلِ يَسْأَلُ اللَّهَ فِيهَا خَيْرًا مِنْ خَيْرِ الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ إِلَّا أَعْطَاهُ إِيَّاهُ» . ذَكَرَهُ النَّوَوِيُّ فِي كِتَابِ الْأَذْكَارِ بِرِوَايَةِ ابْنِ السّني

ابوامامہ ؓ بیان کرتے ہیں ، میں نے نبی ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا :’’ جو شخص با وضو بستر پر لیٹے اور اللہ کا ذکر کرتے ہوئے سو جائے تو پھر وہ رات کو جب بھی کروٹ بدلتے ہوئے اللہ سے دنیا و آخرت کی خیر طلب کرے تو اللہ اسے وہی عطا فرما دیتا ہے ۔‘‘ امام نووی ؒ نے ابن سنی کی روایت سے ’’ کتاب اذکار ‘‘ میں روایت کیا ہے ۔ ضعیف ۔

Status: Zaeef
حکمِ حدیث: ضعیف
Reference
حوالہ حکم
(ضَعِيف)
Conclusion
تخریج
ضعیف ، ذکرہ النووی فی الاذکار (ص ۸۸) و رواہ ابن السنی (۷۱۹ ، ونسخہ الشیخ سلیم الھلالی : ۷۲۱) [و الترمذی (۳۵۲۶ وقال : حسن غریب)] * روایۃ اسماعیل بن عیاش عن الحجازیین ضعیفۃ و للحدیث شواھد دون قولہ :’’ ذکر اللہ حتی یدرکہ النعاس ‘‘ ۔