مسنداحمد

Musnad Ahmad

پتھروں سے استنجا کرنے اور اس کے آداب کا بیان

فصل اوّل: اس کے آداب کے بارے میں

۔ (۵۱۸)۔ عَنْ أَبِیْ ھُرَیْرَۃَؓ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم: ((مَنِ اسْتَجْمَرَ فَلْیُوْتِرْ، وَمَنْ فَعَلَ فقَدْ أَحْسَنَ وَمَنْ لَا فَلَا حَرَجَ۔)) (مسند أحمد: ۸۸۲۵)

سیدنا ابوہریرہ ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے فرمایا: جوپتھروں کے ساتھ استنجا کرے، وہ طاق پتھر استعمال کرے اور جس نے ایسا کیا، اس نے اچھا کیا اور جس نے ایسا نہ کیا تو کوئی حرج نہیں۔

۔ (۵۱۹)۔وَعَنْہُ أَیْضًا أَنَّ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((مَنْ تَوَضَّأَ فَلْیَنْثُرْ وَمَنِ اسْتَجْمَرَ فَلْیُوْتِرْ۔)) (مسند أحمد: ۷۲۲۰)

سیدنا ابو ہریرہ ؓ سے ہی مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے فرمایا: جو وضو کرے تو وہ ناک جھاڑے اور جو پتھروں سے استنجاء کرے، وہ طاق پتھر استعمال کرے۔

۔ (۵۲۰)۔عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللّٰہِؓ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم: ((اِذَا اسْتَجْمَرَ أَحَدُکُمْ فَلْیُوْتِرْ۔)) (مسند أحمد: ۱۴۱۷۴)

سیدنا جابر بن عبد اللہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے فرمایا: جب کوئی پتھروں سے استنجا کرے تو طاق استعمال کرے۔