سیدنا سلمان فارسی ؓ سے مروی ہے، وہ بیان کرتے ہیں کہ مشرکوں نے ان سے مذاق کرتے ہوئے کہا: ہم دیکھتے ہیں کہ تمہارا نبی تو تمہیں قضائے حاجت کے آداب کی بھی تعلیم دیتا ہے، انھوں نے آگے سے کہا: جی بالکل، بیشک آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمیں منع کیا ہے کہ کوئی آدمی دائیں ہاتھ سے استنجا کرے یا قبلہ رخ ہو کو قضائے حاجت کرے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمیں لید اور ہڈی سے استنجا کرنے سے منع کیا ہے، نیز آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: کوئی آدمی تین پتھروں سے کم سے استنجا نہ کرے۔
سیدنا جابر بن عبد اللہ ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی آدمی پتھروں سے استنجا کرے تو وہ تین پتھر استعمال کرے۔
سیدنا خزیمہ بن ثابت انصاریؓ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے استنجے کا ذکر کیا اور فرمایا: تین پتھر ہوں اور ان میں لید نہ ہو۔
سیدہ عائشہؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی آدمی قضائے حاجت کے لیے جائے تو وہ تین پتھروں سے استنجا کیا کرے، پس بیشک یہ اس کو کفایت کریں گے۔
سیدنا ابوہریرہ ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: میں تمہارے لیے والد کی طرح ہوں اور تمہیں اسی طرح تعلیم دیتا ہوں، پس جب کوئی آدمی قضائے حاجت کے لیے جائے تو نہ وہ قبلہ کی طرف منہ کرے اور نہ پیٹھ کرے اور کوئی آدمی تین پتھروں سے کم سے استنجا نہ کرے۔