مسنداحمد

Musnad Ahmad

فرائض کے ابواب

مقتول کی دیت تمام ورثاء کے لیے ہونے کا اور اس حمل کی میراث کا بیان، جس نے پیدا ہونے کے بعد چیخ ماری ہو

۔ (۶۳۴۳)۔ عَنْ سَعِیْدِ بْنِ الْمُسَیَّّبِ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: مَا أَرَی الدِّیَۃَ اِلَّا لِلْعَصَبَۃِ لِأَنَّہُمْ یَعْقِلُوْنَ عَنْہُ، فَہَلْ سَمِعَ أَحَدٌ مِنْکُمْ مِنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فِیْ ذٰلِکَ شَیْئًا؟ فَقَامَ الضَّحَّاکُ بْنُ سُفْیَانَ الْکَلَابِیُّ وَکَانَ ا... سْتَعْمَلَہُ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم عَلٰی الْأَعْرَابِ: کَتَبَ إِلَیَّ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم أَنْ أُوَرِّثَ امْرَأَۃَ أَشْیَمَ الضِّبَّابِیِّ مِنْ دِیَۃِ زَوْجِہَا، فَأَخَذَ بِذٰلِکَ عُمْرُ بْنُ الْخَطَّابِ۔ (مسند احمد: ۱۵۸۳۷)   Show more

۔ سعید بن مسیب سے روایت ہے کہ سیدنا عمر بن خطاب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: میری رائے یہ ہے کہ دیت صرف عصبہ کو دی جائے، کیونکہیہی لوگ دیت بھرتے ہیں، کیا تم میں سے کسی نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے اس بارے میں کوئی بات سنی ہے؟ سیدنا ضحاک بن سفیان...  کلابی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ان کو بدّو لوگوں کا عامل بنایا تھا، وہ کھڑے ہو ئے اور کہا: رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مجھے یہ تحریری حکم بھیجا تھا کہ میں اشیم ضبابی کی بیوی کو ان کے خاوند کی دیت سے وارث قرار دوں۔  Show more

۔ (۶۳۴۴)۔ (وَعَنْہُ مِنْ طَرِیْقٍ ثَانٍ) أَنَّ عُمَرَ قَالَ: الدِّیَۃُ لِلْعَاقِلِۃِ وَلَا تَرِثُ الْمَرْأَۃُ مِنْ دِیَۃِ زَوْجِہَا حَتّٰی أَخْبَرَہُ الضَّحَّاکُ بْنُ سُفْیَانَ الْکَلَابِیُّ: اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کَتَبَ إِلَیَّ أَنْ أُوَرِّثَ امْرَأَۃَ اَشْیَمَ الْضِبَّابِیِّ مِنْ دِیَۃِ زَوْجِہَا...  فَرَجَعَ عُمَرُ عَنْ قَوْلِہِ۔ (مسند احمد: ۱۵۸۳۸)   Show more

۔ (دوسری سند) سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: دیت مرد کے عصبہ میں تقسیم ہوگی اور بیوی اپنے خاوند کی دیت میں سے کسی حصے کی وارث نہیں ہوگی، لیکن جب سیدنا ضحاک بن سفیان کلابی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے انہیں بتایا کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مجھے ت... حریری فرمان بھیجا تھا کہ میں اشیم ضبابی کی بیوی کو اس کی دیت کا وارث بنائوں، تو سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ اپنی رائے سے رجوع کر لیا تھا۔  Show more

۔ (۶۳۴۵)۔ عَنْ عُبَادَۃَ بْنِ الصَّامِتِ اَنَّ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَضٰی لِحَمْلِ بْنِ مَالِکٍ الْھُذَلِیِّ بِمِیْرَاثِہِ عَنِ امْرَأَتِہِ الَّتِیْ قَتَلَتْہَا الْأُخْرٰی وَقَضٰی فِی الْجَنِیْنِ الْمَقْتُوْلِ بِغُرَّۃٍ عَبْدٍ أَوْ أَمَۃٍ، قَالَ: فَوَرِثَہَا بَعْلُہَا وَبَنُوْھَا قَالَ: وَکَانَ لَہُ مِنْ اِمْرَا... َٔتَیْہِ کِلْتَیْہِمَا وَلَدٌ، اَلْحَدِیْثَ۔ (مسند احمد:۲۳۱۵۹)   Show more

۔ سیدنا عبادہ بن صامت ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے سیدنا حمل بن مالک ہزلی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کو ان کی بیوی سے، جسے ان کی دوسری بیوی نے قتل کیا تھا، اس مقتولہ بیوی کی دیت سے وارث بنایا تھا اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌و... آلہ ‌وسلم نے پیٹ کا بچہ قتل کر دینے کی وجہ سے ایک غلام یا لونڈی دینے کا فیصلہ کیا تھا، اس طرح اس مقتولہ کا خاوند اور اس کے بیٹے اس کے وارث بن گئے، سیدنا حمل ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کی دونوں بیویوں سے اولاد تھی۔ الحدیث۔  Show more

۔ (۶۳۴۶)۔ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ عَنْ اَبِیْہِ عَنْ جَدِّہِ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَضٰی أَنَّ الْعَقْلَ مِیْرَاثٌ بَیْنَ وَرَثَۃِ الْقَتِیْلِ عَلٰی فَرَائِضِہِمْ۔ (مسند احمد: ۷۰۹۱)

۔ سیدنا عبد اللہ بن عمرو بن عاص ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے یہ فیصلہ فرمایا کہ دیت، مقتول کے ورثاء کے حصوں کے بقدر ان کے درمیان تقسیم ہوگی۔